الخميس، 19 جمادى الأولى 1446| 2024/11/21
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    1 من شوال 1439هـ شمارہ نمبر: 1439 AH / 028
عیسوی تاریخ     اتوار, 24 جون 2018 م

پریس ریلیز

ٹرمپ کا تارکین وطن بچوں کو پنجروں میں رکھنا امریکہ کے قومی

اور جمہوری نظام کی ناقابل قبول غیر انسانی سلوک کی حقیقت کو واضح کرتا ہے

 

 

امریکی صدر کی تارکین وطن کے حوالے سے غیررواداری کی پالیسی کے تحت تقریباً 2000 بچوں، جو تقریباً 4 سے 5 سال کی عمر کےہیں، کوغیر قانونی تارکین وطن کا درجہ دے دیا گیا تھا۔ ان بچوں کو گذشتہ صرف چھ ہفتوں میں امریکہ-میکسیکو سرحد پر اپنے والدین سے زبردستی الگ کر دیا گیا ہے۔ ان کو حراستی مراکز میں تار سے بنے پنجروں میں رکھا گیا ہے، جن کی حالت ' قیدخانے کی طرح' بیان کی جاتی ہے۔ان تارکین وطن مراکز میں سے ایک مرکز ،جو ٹیکساس  میں ہے، کو " کتا گھر" کے نام سے پکارہ جاتا ہے، جہاں بچوں کو باریک چادروں کے ساتھ فرش پرپتلے گدّے پرسونا پڑتا ہے۔ ایسی  آوازیں سنی گئی ہیں جن میں بچے بےبسی کے عالم میں اپنے والدین کے لیے رو رہے ہیں۔ حکام نے ٹیکساس کے صحرا میں خیمہ بستیاں تعمیرکرنے کا اعلان کیا ہے جہاں سینکڑوں بچوں  کو رکھا جائے گا جبکہ وہاں  پر درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔

 

 

اب جبکہ امریکہ کے سیاستدانوں، مغربی میڈیا اور یہاں تک کہ سابقہ خواتین اول میں بہت زیادہ غصہ پایا جا رہا ہےاور تارکین وطن بچوں کے ساتھ اس سلوک کی مذمت ہورہی ہے، لیکن وہ اس حقیقت کو نظر انداز کر رہے ہیں کہ یہ امریکہ کا بےرحم قومی اور جمہوری نظام ہے جس نے کانگریس میں پہلے تارکین وطن کے خلاف فلورز بل پاس کیا تھا، جو بچوں کو قانونی طور پرخوفناک طریقے سے والدین سے علیحدہ کرنے کی اجازت دیتا ۔ لہٰذا یہ ظالمانہ پالیسی صرف اس بے رحم صدر کی ہی وجہ سے نہیں ہےبلکہ یہ امریکہ کے اس ظالمانہ جمہوری نظام کا گلا سڑا پھل ہے جوایسےدروازےکھولتا ہےجس میں حکمران اس بیمار قوم پرست اور تعصب پر مبنی سوچ پر ایسی غیر انسانی پالیسیاں اور پابندیاں قانونی طور پر لگاتا ہے۔ اس غیر انسانی، غفلت اور انتہاہی متعصب قومیت اور اس پر مبنی قومی ریاستی نظام کے خلاف ہمیں اور کون سے ثبوت چاہیے جو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ آپ ان بچوں کے ساتھ غیر انسانی،مجرمانہ اور متشددسلوک کر سکتے ہیں  جواپنے اور اپنے خاندان کے لیےبہتر معاشی مستقبل چاہتے ہیں لیکن وہ کسی اور ملک میں پیدا ہوئے ہوں ۔ ٹرمپ کو  کوئی پریشانی نہیں جب وہ تارکین وطن کے بارے میں کہہ رہا ہے کہ وہ ملک میں موت اور تباہی لاتے ہیں اور انہیں چور اور قاتل کہہ رہا ہے۔ وہ جانتا ہے کہ اس کے ان بیمار متشدد اور تعصب پر مبنی بیانات کا کوئی عدالتی ردعمل نہیں ہوگا۔ ایک ایسا ملک جو دنیاکی سب سے مضبوط ترین معیشت اور ایک بڑی زمین رکھتاہے، وہ اپنے پڑوسی ملک کے لوگوں کو داخلہ دینے سے انکار کردیتا ہے، کیونکہ وہ انہیں ایک اقتصادی بوجھ کے طور پر دیکھتا ہے۔ یہ صورتحال  اس بات کا اعلان ہے کہ یہ کس قدر پتھر دل اور خودغرض ہیں اور یہ اس حقیقت کا بھی اظہار ہے کہ مادی سرمایہ دارانہ اور قومیت پر مبنی سیاسی نظام انسانیت سے عاری ہے۔ ہم نے اسی طرح تارکین وطن کے خلاف بے رحمانہ اور سفاکانہ  سلوک کا مشاہدہ یورپ کے سرمایہ دارانہ ملکوں،آسٹریلیا اور مسلم دنیا  میں بھی کیا ہے۔ جہاں پر ان پریشان حال لوگوں کو، جو قتل وغارت سے بھاگ کر  آئےہیں، پناہ  دینے سے انکار کر دیا گیا اور ان کے ساتھ انتہائی ذلت آمیزسلوک کیا جاتا ہے اور ان کو جنگ زدہ علاقوں میں مرنے کے لیے دھکا دے دیا جاتا ہے یا سمندر میں ڈوبنے کے لیےچھوڑ دیا جاتا ہے، صرف اس وجہ سے کہ ان کی قومیت اس زمین  سے مختلف  ہے جس میں وہ پناہ گاہ تلاش کررہے ہیں۔

 

امریکہ کے قومی جمہوری نظام کے برعکس، جس نے دنیا کو دکھایا ہے  کہ یہ غیر انسانی سلوک کا مینارہ ہے، خلافت نبی کریم ﷺ کے طریقہ پر قومی حدود، قومیت اور ہر طرح کے تعصب کو مستردکرتا ہے، بلکہ وہ دوسرے لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ ان کی حکمرانی کے تحت  آ کر رہیں تاکہ وہ اللہ تعالی کے نظام کے انصاف اور خوشحالی کو اپنی ٓانکھوں سے دیکھ سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ  ماضی میں خلافت نےایک لاکھ پچاس ہزارسے زیادہ یہودیوں کو پناہ دی جن پر سپین پر قبضےکے دوران عیسائیوں نے ظلم  کیا  تھا۔خلافت نے انہیں اسلامی حکمرانی کے تحت ایک خوشحال زندگی گزارنےکا موقع دیا۔ اس وقت کے خلیفہ بایزیدثانی نے ریاست کے تمام اطراف مراسلہ لکھا کہ پناہ گزینوں کا خیر مقدم کیا جائے ۔  سلطان نے اپنے اعلامیہ میں یہودیوں کو بتایا کہ ان کی دیکھ بھال کرنا،یہ دیکھناکہ وہ کھانا کھاتے ہیں اور    حفاظت کے ساتھ رہتے ہیں، اللہ کا حکم ہے۔ یہ سب ایک ایسے نظام کے فرق کی وضاحت کرتا ہے جس کا مقصد انسانیت کو ظلم سے نکالنا ہے نہ کہ ایسا نظام جس کا بڑا مقصداپنے آپ کو لوگوں پر مسلط کرنا ہے۔

 

﴿إِنَّ اللّهَ يَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالإِحْسَانِ وَإِيتَاء ذِي الْقُرْبَى وَيَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاء وَالْمُنكَرِ وَالْبَغْيِ يَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ﴾

"اللہ تم کو انصاف اور احسان کرنے اور رشتہ داروں کو (خرچ سے مدد) دینے کا حکم دیتا ہے۔ اور بےحیائی اور نامعقول کاموں سے اور سرکشی سے منع کرتا ہے (اور)تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ تم یاد رکھو"(النحل:90) ۔

 

 ڈاکٹر نظرین نواز

ڈائریکٹرشعبہ خواتین  

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک