الأحد، 20 جمادى الثانية 1446| 2024/12/22
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    23 من محرم 1440هـ شمارہ نمبر: 1440AH/003
عیسوی تاریخ     بدھ, 03 اکتوبر 2018 م
  • پریس ریلیز
    حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے شعبۂ خواتین نے ایک عالمی مہم:
  • "خاندان: مشکلات اور اسلامی حل" کا آغاز کردیا


3 اکتوبر کو حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے شعبہ خواتین نے ایک اہم عالمی مہم کا آغاز کیا جس کا عنوان ہے، "خاندان: مشکلات اور اسلامی حل"۔ اس مہم کااختتام ایک بین الاقوامی خواتین کانفرنس کے انعقاد پر ہوگا جو کہ اکتوبر کے اواخر میں منعقد ہو گی اور جس میں دنیا بھر سے مقررین شریک ہوں گے۔


مضبوط، متحد گھرانے ایک مضبوط، مستحکم اور کامیاب معاشرے کا سرچشمہ ہوتے ہیں۔ مضبوط گھرانے خاندان کی جسمانی، جذباتی اور مادّی حمایت ، فلاح و بہبود، اور بچوں کی مؤثر پرورش اور اچھی تربیت میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ لیکن آج ایک بحران ہے جس نے شادی شدہ اور خاندانی زندگی کو دنیا بھر کے معاشروں میں شدید متاثر کیا ہے، جس میں مسلم علاقے بھی شامل ہیں۔مسلم دنیا میں مغربی ثقافت، اور اس کے ساتھ ساتھ اس کے تباہ کن لبرل جنسی آزادیوں، منفعت پر مبنی انفرادی طرز زندگی، مادی سرمایہ دارنہ پیمانوں اور حقوق نسواں کے تصورات جیسا کہ مرد و عورت کی برابری، کی درآمدنے نکاح کے ادارے کو کمزور کردیا ہے اور خاندان تیزی سے ٹوٹ رہے ہیں جیسے کوئی وبائی مرض پھیلتا ہے۔ مغربی ثقافت کو مسلم دنیا میں پھیلانے میں انٹرٹینمنٹ کی صنعت، تعلیمی نظام، سوشل میڈیا اور حقوق نسواں کی تنظیمیں بھر پور کردار ادا کررہی ہیں۔ اس خراب صورتحال کو غیر اسلامی عرب، ایشیائی یا افریقی روایات نے مزید خراب کیا ہے جو نقصان دہ تصورات اور رواجوں پر مبنی ہیں جنہوں نے شادی شدہ زندگی اور گھریلوں زندگی میں عدم تفاوت پیدا کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسلامی معاشرتی احکامات کی تفہیم میں کمی کی وجہ سے ازدواجی زندگی سے غیر ضروری توقعات وابستہ ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے شادی شدہ زندگی اور گھریلو زندگی میں مردو عورت کے کردار و حقوق واضح نہیں ہیں، جس کے نتیجے میں دنیا بھر کی مسلم برادریوں میں ناجائز تعلقات، گھریلو تشدد، اور طلاق کی شرح میں معنی خیزاضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تاخیر سے شادی کرنےکے رجحان میں اضافہ ہورہاہے۔ ماں باپ بننے کی کی خواہش میں کمی آئی ہے کیونکہ جوڑے کم سے کم بچے چاہتے ہیں۔ مسلم دنیا میں گھریلو زندگی کے انتشار کو خطّے کی سیکولر اور دیگر غیر اسلامی حکومتوں کے کرپٹ قوانین نے سہولت بخشی ہے، جنہوں نے اپنے معاشروں میں لبرل، سیکولر اور سرمایہ دارنہ اقدار ،پالیسیوں، قوانین اور نظاموں کو نافذ اور رائج کیا جس نے غیر اخلاقی تصورات اور طرز زندگی کو ان معاشروں میں پھیلایا ۔ اس کے علاوہ یہ حکومتیں ، مغربی حکّام ، اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی حقوق نسواں کی تحریکوں کے ساتھ مِل کراسلامی خاندان اور معاشرتی احکامات کو مزید سیکولر اور آزادخیال بنانے کی زبردست کوششوں میں مصروف ہیں تا کہ مسلم معاشروں میں لبرل اور مرد و عورت کی برابری پر مبنی تصورات کو مضبوط کیا جاسکے جن کی وجہ سے ریاستوں میں معاشرتی سطح پر پہلے ہی تباہی پھیلی ہوئی ہے۔لہذا امّتِ مسلمہ میں خاندان کی صورتِ حال تشویش ناک طور پر تباہی کے اُسی رستے پر چل رہی ہے جو کہ مغرب میں دیکھی جاتی ہے جہاں خاندان کا ڈھانچہ گرتا چلا جارہاہے۔ اور یہ سب کچھ اس حقیقت کے باوجود ہورہا ہے کہ کبھی گھریلو زندگی میں مضبوطی، اتحاد اور ہم آہنگی اسلامی امت کی پہچان ہوا کرتی تھی۔


غمزدہ، ٹوٹے اور شکستہ حال ازدواجی اور گھریلو زندگی خاندان کےتمام افراد کے لیے شدید جذباتی اضطراب کا موجب بنتے ہیں اور اس کے اثرات بچوں پر، افراد پر اور معاشروں پر تباہ کن ہیں۔چنانچہ گھریلو زندگی میں موجود اس بحران کی طرف سنجیدگی سے توجہ دینے اور اسے تباہی سے بچانے کی ضرورت ہے۔ اس اہم مہم اور کانفرنس میں ہم آج کی دنیا میں خاندان کی ساخت کی بدلتی صورت کی وجہ سے درپیش خطرات کی نشاندہی کریں گے۔ ہم نکاح کے ادارے اور خاندانی زندگی میں موجود ہم آہنگی کودرپیش خطرات اور اس بحران کو پھیلانے میں میڈیا اور حکومتوں کے کردار کی نشاندہی کریں گے ۔ ہم مسلم گھرانے اور معاشرتی احکامات کو سیکولر بنانے کے بین الاقوامی اور قومی ایجنڈے کو بے نقاب کریں گےجس کا مقصد مسلمانوں کو اپنے دین سے مزید دور کرنا ہے۔ اور سب سے اہم یہ کہ ہم اسلام کے معاشرتی نظام کو پیش کریں گے اور واضح کریں گے کہ اُس کا منفرد نقطۂ نظر کس طرح جنسی تعلقات کو منظم کرتا ہے، اور اُس کے معیاری اصول و احکامات کس طرح ازدواجی زندگی کو تحفظ فراہم کرنے، اور اس میں باہمی شفقت و آسودگی کو فروغ دینے، ماں کے درجے کو بلند کرنے ، گھریلو زندگی میں مرد و عورت کے کردار اور حقوق کے تعین اور مضبوط گھرانے کو قائم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ مہم اور کانفرنس اُس نہایت اہم کردار کی تفصیل بیان کرے گی جو خلافت علیٰ منہاج النبوۃ مستحکم ازدواجی زندگی اور خاندان کی تربیت، تقویت اور تحفظ میں ادا کرتی ہے۔


اس مہم کی تفصیلات اس لنک: 

 

http://www.hizb-ut-tahrir.info/ur/index.php/دعوت/سینٹرل-میڈیا-آفس/1821.html


اور فیس بک پیج: www.facebook.com/WomenandShariah، پر دیکھی جاسکتی ہیں۔

 

ڈاکٹر نظرین نواز
ڈائریکٹرشعبہ خواتین
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک