المكتب الإعــلامي
ولایہ اردن
ہجری تاریخ | 26 من ربيع الثاني 1445هـ | شمارہ نمبر: 04 / 1445 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 10 نومبر 2023 م |
پریس ریلیز
اردن حکومت کے سکیورٹی اداروں نے حزب التحریر کے کئی شباب کو گرفتار کر لیا جو غزہ کی عوام کی نصرۃ کے لئے افواج کو حرکت میں آنے کا مطالبہ کر رہے تھے!
(عربی سے ترجمہ)
اردن حکومت کے سکیورٹی اداروں نے آج جمعہ کی نماز کے بعد حزب التحریر کے متعدد شباب کو نمازیوں میں پمفلٹ تقسیم کرنے کے بعد گرفتار کر لیا اور ان کو نامعلوم مقام کی طرف منتقل کر دیا۔ یہ پمفلٹس بہت زیادہ مساجد میں تقسیم کئے گئے تھے جن کا عنوان تھا :
اے مسلم افواج کے سپاہیو ! ﴿ اَلیس منکم رَجٌل رشید﴾ ”کیا تم میں کوئی ایک بھی صالح جواں مردنہیں ہے؟“ ۔
اس پمفلٹ میں مسلمان افواج کو مخاطب کر کے کہا گیا کہ : کیا غزہ ہاشم میں بہایا جانے والا خون آپ پر کوئی اثر نہیں کرتا ؟ بچوں کی چیخیں، بہنوں کی تمہیں ندائیں اور بوڑھے بزرگوں کی تمہیں پکارتمہارے اندر کوئی حرارت پیدا نہیں کرتی ؟ اور اس پمفلٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ : اللہ کی اطاعت کرنا بہتر ہے یا اپنے حکمرانوں کی اطاعت جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے لڑتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے دشمنوں کی حمایت کرتے ہیں ؟ اس پمفلٹ میں یہ بھی آیا ہے کہ : یہودی وجود لڑنے والے اور جنگجو لوگ نہیں ہیں، یہ بزدل ہیں اور ان پر ذلت اور تباہی مسلط کی گئی ہے۔ اور آپ اپنے بھائیوں میں سے مٹھی بھر مومن جوانوں کو دیکھتے ہیں جن کے پاس موجود ہتھیاروں کا یہودی وجود کے پاس موجود ہتھیاروں سے موازنہ بھی نہیں کیا جا سکتا مگر پھر بھی ان مومن جوانوں نے یہود کو مار مار کے سبق سِکھا دیا ہے۔ پمفلٹ کے آخر میں لکھا تھا کہ :
اے مسلم افواج کے سپاہیو !
کیا تم میں کوئی صالح جواں مرد نہیں جو تمہیں اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی حمایت پر لے جائے ؟ ! کیا آپ میں کوئی عقلمند آدمی نہیں ہے جو آپ کو ﴿نَصْرٌۭ مِّنَ ٱللَّهِ وَفَتْحٌۭ قَرِيبٌۭ ۗ ﴾ ” اللہ کی طرف سے مدد اور فتحِ قریب “ (الصف؛ 61:13) کی طرف لے جائے ؟ ! امت کی پکار پر لبیک کہو، وہ تمہیں پکار رہی ہے، آؤ مبارک سرزمین کی حمایت کے لئے ، وہ تمہیں پکار رہی ہے۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتے ہیں
﴿يَـٰٓأَيُّهَا ٱلَّذِينَ ءَامَنُوٓا۟ إِن تَنصُرُوا۟ ٱللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ ۞ وَٱلَّذِينَ كَفَرُوا۟ فَتَعْسًۭا لَّهُمْ وَأَضَلَّ أَعْمَـٰلَهُمْ﴾
” اے ایمان والو اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو اللہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا اور جنہوں نے کفر کیا تو ان کے لئے ہلاکت ہے اور اللہ ان کے اعمال برباد کردے گا“۔
( محمد؛ 8-9)
تو کیا کلام ِ الٰہی کے ذریعے دعوت اور وعظ ونصیحت کرنا جرم ہے ؟ کیا یہودیوں سے جنگ کا جو حکم شریعت نے دیاہے، اس کو بیان کرنا جرم ہے؟ اور کیا یہ بھی جرم ہے کہ ان خانماں برباد مسلمانوں کی نصرت کا حکم بیان کیا جائے جن کو آج نام نہاد مہذب دنیا کی نظروں کے سامنے ملیا میٹ کیا جارہا ہے۔ مسلم حکمرانوں کو تو چھوڑیئے کہ جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے کے مصداق انہوں نے پہلے ہی مایوس کیاہے۔ تو کیا اس دعوت کا تقاضا یہی ہے کہ حکومت ان نوجوانوں کو گرفتار کرے جو اہلِ قوت (افواج) کو اسلام کی بنیاد پر مخاطب کرتے ہیں اور جو شرعی طور پر اپنے لئے یہ گنجائش ہی نہیں دیکھتے کہ اس دعوت سے لاپرواہ ہو کر بیٹھ جائیں۔ یہ اس نظام کی حقیقت کو بے نقاب کرتا ہے کہ یہ نظام یہودیوں کا حلیف اور ان کی سرحدوں کا محافظ ہے۔ اب یہ حقیقت اردن کے تمام لوگوں کے لئے مخفی نہیں رہی اور لوگ دن رات یہی باتیں کرتے رہتے ہیں۔
اردن کی حکومت مسلم ممالک کی دیگر حکومتوں کی طرح ، اس پکار سے خوفزدہ ہے کہ کہیں افواج ان مسلمانوں کی حمایت میں نہ اُٹھ جائیں، اور اس خیال سے بھی خوفزدہ ہے کہ اہلِ قوت کے ذریعے مظلوموں کی حمایت کی جائے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ یہ پکار اس کی حکمرانی کے خاتمے کا سبب بن جائے گی کیونکہ یہ یہودی وجود کی حفاظت اور اس کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے محض ایک فعال ادارہ ہے۔ اسی لئے وہ ہر اس آواز کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو فلسطین کی حمایت کے لئے لوگوں کو حقیقی اور شرعی حل کی طرف لے جاتی ہو۔
اور امت جیسے دیکھتے آئی ہے، ہم ہی وہ رہنما ہیں جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتے، یہ گرفتاریاں اور تشدد ہمیں اعلانِ حق اور ان حکمرانوں کے کھوٹے پن کو بے نقاب کرنے سے کبھی بھی نہیں روک سکتا۔ ہم یہ بات واضح کرتے ہیں کہ ان گرفتاریوں سے داعیوں کے حوصلے ہرگز پست نہیں ہوں گے۔ یہ ان کے عزم وہمت کو مزید بلند اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر ان کا بھروسہ اور بڑھاتا ہے۔ قید و بند راہ حق پر ان کی ثابت قدمی کا باعث ہے، اس قسم کے ہتھکنڈوں سے حاملین دعوت کا اس بات پر مزید یقین پختہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے مومن بندوں کی مدد، خواہ کچھ دیر بعد ہی کیوں نہ ہو، ضرور کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ہم حزب کے گرفتار شباب کی سلامتی کا ذمہ دار اردن حکومت کو سمجھتے ہیں، ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ وہ انہیں فی الفور رہا کردے، اس کے ساتھ امت سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دعوت لے کر کھڑے ہونے والے ان نوجوانوں کے ساتھ کھل کر کھڑے ہوجائیں جس سے انہیں اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی حاصل ہو اور انہیں حکومتی سکیورٹی اداروں کے شکنجوں سے چھڑالیں۔ انہیں اردن حکومت کے سپرد نہ کریں،انہیں بے یار و مددگار مت چھوڑیں۔ اردن کے سکیورٹی اداروں کو ان پر ظلم و تشدد نہ کرنے دیں۔ ان کے دفاع اور ان کی جلد رہائی کے لیے دوڑ پڑو۔ جیسا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
»الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ وَلَا يُسْلِمُهُ»
"مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، وہ اس پر ظلم نہیں کرتا، اس کی مدد کرنے سے ہاتھ نہیں کھینچتا، اور اسے کسی اور کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑتا"۔
یہی وہ پاکباز اور متقی نوجوان ہیں جو حزب التحریر کی صفوں میں ہوکر کام کرتے ہیں، حزب کے ساتھ خلافت راشدہ قائم کرنے کے لیے عمل کر رہے ہیں، جس کے آثار افق پر نمودار ہونے لگے ہیں، جو یہودی وجود کا صفایا کردے گی اور جس جس نے امت کو رسوا کیا اور اس کی مدد سے دست برداری اختیار کی ، خلافت ان سب کا محاسبہ کرے گی۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا،
﴿َوَسَيَعْلَمُ ٱلَّذِينَ ظَلَمُوٓا۟ أَىَّ مُنقَلَبٍۢ يَنقَلِبُونَ﴾
”اور ظالم جان لیں گے کہ ان کا انجام کیا ہونے والا ہے“۔(الشعراء؛26:227)
ولایہ اردن میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ اردن |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: http://www.hizb-ut-tahrir.info |
E-Mail: jordan_mo@hizb-ut-tahrir.info |