المكتب الإعــلامي
ولایہ اردن
ہجری تاریخ | 15 من رمــضان المبارك 1360هـ | شمارہ نمبر: 20 / 1443 |
عیسوی تاریخ | ہفتہ, 16 اپریل 2022 م |
پریس ریلیز
اردن کی حکومت کی جانب سے مسجد اقصی اور نمازیوں پر تشدد کی محض مذمت امت کے ساتھ بے وفائی ہے جبکہ یہود کو اس بات کی دعوت ہے کہ وہ اپنی سرکشی جاری رکھیں
یہودی وجود کے بزدل سپاہیوں نے جمعہ 14رمضان کی صبح مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا اور نمازیوں، اعتکاف میں بیٹے مسلمانوں اور پہرا دینے والوں کے خلاف ربرکی گولیوں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔ انہوں نے مسجد کی حرمت کو پامال کیا ، جوتوں سمیت مصلے کو روندا، نمازیوں کی ہڈیاں توڑ ڈالی اور خواتین پر تشدد کیا۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب یہودی آباد کار مسجد اقصی کی توہین اور وہاں اپنی مذہبی رسومات ادا کرنےکی دھمکی دے رہے تھے، تا کہ مسلمانوں پر ظلم کرتے ہوئے وہاں اپنے لیے قدم رکھنے کی جگہ حاصل کرسکیں۔
اس بار اردنی حکومت نے وزارت خارجہ کے زبانی"سخت الفاظ" میں مذمت کے سوا کچھ نہیں کیا، اسی طرح وزارت کے ترجمان سفیر ھیثم ابو الفول نے کہا:" مقدس مسجد اقصی پر حملہ / بیت المقدس کے ساتھ ساتھ نمازیوں پر حملہ واضح طور پر مقدسات کی پامالی ہے۔ یہ ایک قابل مذمت اور ناقابل قبول اقدام ہے۔ 'اسرائیلی' حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حرم سے فوراً پولیس اور اسپیشل فورس کو ہٹادے"۔
مقدسات اور اقصی کے متولی ہونے کا دعوی کرنے والی اردنی حکومت کی جانب سے یہودی مظالم کی مذمت اگر حقیقی ہوتی اور واقعی وہ اس اقدام کی مذمت کرتے اور اس کو ناقابل قبول سمجھتے تو یہودی وجود کے ساتھ ذلت آمیز معاہدات ختم کرتے اور تعلقات منقطع کرتے، اور اس کے ساتھ وہ تمام معاہدات ختم کرتے جو اس وجود کو جینے کے اسبا ب مہیا کررہے ہیں بلکہ اس کو مزید سرکشی پر اکسارہے ہیں۔ اس سے بڑھ کر اردن کی حکومت اس غاصب وجود کو صفحہ ہستی سے مٹانے کےلیے افواج کو متحرک کرتی جو کہ ایسا کرنے کی طاقت اور شوق رکھتی ہے۔ مگر استعمار کے غلام ایسا نہیں کرسکتے۔ وہ یہودی حکام سے پولیس کو مسجد اقصی سے ہٹانے کی درخواست کر رہے ہیں جبکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ صرف بکواس ہے کیونکہ یہود ایک ہی زبان کو سمجھتے ہیں، اور وہ طاقت اور قوت کی زبان ہے جس سے وہ لرزہ براندام ہوتے ہیں جو نہ صرف ان کو مسجد اقصی سے بلکہ پورے فلسطین سے نکال باہر کرے گی۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَأَخْرِجُوهُم مِّنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ ﴾
"ان کو وہاں سے نکالو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالاہے۔"(البقرۃ، 2:191)۔
اے معزز امت۔۔۔اے اہل اردن!
ایجنٹ حکومتیں بے نقاب ہوچکی ہیں کہ انہوں نے فلسطین، اس کے لوگوں اور مسجداقصی کوبےیارومددگار چھوڑ دیاہے۔ صرف آج مسجد اقصی، اس کے نمازیوں اور اعتکاف میں بیٹھے ہوئے لوگوں پر مجرمانہ تشدد کی وجہ سے وہ آج بے نقاب نہیں ہوئے۔ درحقیقت وہ بہت عرصہ قبل بے نقاب ہوچکے ہیں۔ درحقیقت یہودی افواج اور ان کے آباد کاروں کے حملوں کی وجہ سے سخت ترین چٹانیں ٹوٹ جاتی ہیں، پھر بھی شرمناک اور حقیر اردن کی حکومت عزت، خودمختاری اور ولایت کا دعویٰ کرتے ہوئے بھی یہودیوں کے ساتھ اپنے تعلقات پر قائم ہے! آپ کے سامنے ایک ہی راستہ ہے کہ ان حکومتوں سے بیزار ہونے کا واضح اعلان کریں تا کہ یہ آپ کی افواج کو یہود، ان کے وجود، اور ان کی حکومتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے نہیں بلکہ آپ کی، آپ کی مقدسات اور آپ کی سرزمین کی حفاظت کے لیےحرکت میں لائیں۔ اس طرح آپ القدس اور رسول اللہ ﷺ کے مقام معراج کی آزادی میں اللہ تعالیٰ کے وعدے اور رسول اللہ ﷺ کی بشارت کو پورا کرنے میں سبقت لے جاؤ گے۔
﴿وَإِنِ اسْتَنصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ﴾
"اگر وہ دین کی بنیاد پر تم سے مدد مانگیں تو ان کی مدد تم پر فرض ہے۔"(الانفال،8:72)
میڈیا آفس حزب التحریرولایہ اردن
پریس ریلیز
اردن کی حکومت کی جانب سے مسجد اقصی اور نمازیوں پر تشدد کی محض مذمت امت کے ساتھ بے وفائی ہے جبکہ یہود کو اس بات کی دعوت ہے کہ وہ اپنی سرکشی جاری رکھیں
یہودی وجود کے بزدل سپاہیوں نے جمعہ 14رمضان کی صبح مسجد اقصی پر دھاوا بول دیا اور نمازیوں، اعتکاف میں بیٹے مسلمانوں اور پہرا دینے والوں کے خلاف ربرکی گولیوں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔ انہوں نے مسجد کی حرمت کو پامال کیا ، جوتوں سمیت مصلے کو روندا، نمازیوں کی ہڈیاں توڑ ڈالی اور خواتین پر تشدد کیا۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب یہودی آباد کار مسجد اقصی کی توہین اور وہاں اپنی مذہبی رسومات ادا کرنےکی دھمکی دے رہے تھے، تا کہ مسلمانوں پر ظلم کرتے ہوئے وہاں اپنے لیے قدم رکھنے کی جگہ حاصل کرسکیں۔
اس بار اردنی حکومت نے وزارت خارجہ کے زبانی"سخت الفاظ" میں مذمت کے سوا کچھ نہیں کیا، اسی طرح وزارت کے ترجمان سفیر ھیثم ابو الفول نے کہا:" مقدس مسجد اقصی پر حملہ / بیت المقدس کے ساتھ ساتھ نمازیوں پر حملہ واضح طور پر مقدسات کی پامالی ہے۔ یہ ایک قابل مذمت اور ناقابل قبول اقدام ہے۔ 'اسرائیلی' حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حرم سے فوراً پولیس اور اسپیشل فورس کو ہٹادے"۔
مقدسات اور اقصی کے متولی ہونے کا دعوی کرنے والی اردنی حکومت کی جانب سے یہودی مظالم کی مذمت اگر حقیقی ہوتی اور واقعی وہ اس اقدام کی مذمت کرتے اور اس کو ناقابل قبول سمجھتے تو یہودی وجود کے ساتھ ذلت آمیز معاہدات ختم کرتے اور تعلقات منقطع کرتے، اور اس کے ساتھ وہ تمام معاہدات ختم کرتے جو اس وجود کو جینے کے اسبا ب مہیا کررہے ہیں بلکہ اس کو مزید سرکشی پر اکسارہے ہیں۔ اس سے بڑھ کر اردن کی حکومت اس غاصب وجود کو صفحہ ہستی سے مٹانے کےلیے افواج کو متحرک کرتی جو کہ ایسا کرنے کی طاقت اور شوق رکھتی ہے۔ مگر استعمار کے غلام ایسا نہیں کرسکتے۔ وہ یہودی حکام سے پولیس کو مسجد اقصی سے ہٹانے کی درخواست کر رہے ہیں جبکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ صرف بکواس ہے کیونکہ یہود ایک ہی زبان کو سمجھتے ہیں، اور وہ طاقت اور قوت کی زبان ہے جس سے وہ لرزہ براندام ہوتے ہیں جو نہ صرف ان کو مسجد اقصی سے بلکہ پورے فلسطین سے نکال باہر کرے گی۔اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَأَخْرِجُوهُم مِّنْ حَيْثُ أَخْرَجُوكُمْ ﴾
"ان کو وہاں سے نکالو جہاں سے انہوں نے تمہیں نکالاہے۔"(البقرۃ، 2:191)۔
اے معزز امت۔۔۔اے اہل اردن! ایجنٹ حکومتیں بے نقاب ہوچکی ہیں کہ انہوں نے فلسطین، اس کے لوگوں اور مسجداقصی کوبےیارومددگار چھوڑ دیاہے۔ صرف آج مسجد اقصی، اس کے نمازیوں اور اعتکاف میں بیٹھے ہوئے لوگوں پر مجرمانہ تشدد کی وجہ سے وہ آج بے نقاب نہیں ہوئے۔ درحقیقت وہ بہت عرصہ قبل بے نقاب ہوچکے ہیں۔ درحقیقت یہودی افواج اور ان کے آباد کاروں کے حملوں کی وجہ سے سخت ترین چٹانیں ٹوٹ جاتی ہیں، پھر بھی شرمناک اور حقیر اردن کی حکومت عزت، خودمختاری اور ولایت کا دعویٰ کرتے ہوئے بھی یہودیوں کے ساتھ اپنے تعلقات پر قائم ہے! آپ کے سامنے ایک ہی راستہ ہے کہ ان حکومتوں سے بیزار ہونے کا واضح اعلان کریں تا کہ یہ آپ کی افواج کو یہود، ان کے وجود، اور ان کی حکومتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے نہیں بلکہ آپ کی، آپ کی مقدسات اور آپ کی سرزمین کی حفاظت کے لیےحرکت میں لائیں۔ اس طرح آپ القدس اور رسول اللہ ﷺ کے مقام معراج کی آزادی میں اللہ تعالیٰ کے وعدے اور رسول اللہ ﷺ کی بشارت کو پورا کرنے میں سبقت لے جاؤ گے۔
﴿وَإِنِ اسْتَنصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ﴾
"اگر وہ دین کی بنیاد پر تم سے مدد مانگیں تو ان کی مدد تم پر فرض ہے۔"(الانفال،8:72)
میڈیا آفس حزب التحریرولایہ اردن
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ اردن |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: http://www.hizb-ut-tahrir.info |
E-Mail: jordan_mo@hizb-ut-tahrir.info |