بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر / ولایہ پاکستان:
رمضان المبارک کے مہینے کے لئے مہم 1441 ھ - 2020 عیسوی
اس میں مسلمانوں کی حفاظت کے لئے ، اسلام کے عظیم دین اور ایک ریاست کے طور پر اس کے عملی نفاذ کے سلسلے میں روزانہ کی تصاویر والی پوسٹس اور ویڈیوز شامل ہیں۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,1
آئیں ہم اس رمضان اللہ کے نازل کردہ کے مطابق حکمرانی کے قیام کی جدو جہد کریں
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا، شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِنَ الْهُدَى وَالْفُرْقَانِ "رمضان کا مہینہ ، جس میں قرآن نازل ہوا جو لوگوں کا رہنما ہے اور جس میں ہدایت کی کھلی نشانیاں ہیں اور جو حق و باطل میں تمیز کرنے والا ہے"(البقرۃ:185)۔ اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا، إِنَّا أَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الْكِتَابَ بِالْحَقِّ لِتَحْكُمَ بَيْنَ النَّاسِ بِمَا أَرَاكَ الله " (اے پیغمبرﷺ) ہم نے آپ ﷺ پر سچی کتاب نازل کی ہے تاکہ آپ اللہ کی ہدایت کے مطابق لوگوں کے معاملات میں فیصلہ کریں "(النساء:105)۔ جب حکمرانی اللہ کے نازل کردہ کے مطابق تھی تو ایک ہزار سال سے زائد عرصے تک رمضان کامہینہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی عبادت کا عظیم ذریعہ تھا۔ لہٰذا اُس وقت مسلمان خود کو صرف روزوں، تراویح اور دعوتِ افطار تک ہی محدود نہ رکھتے تھے بلکہ معاشی پالیسی ، خارجہ پالیسی،تعلیمی پالیسی اور حکمرانی سمیت اسلام کے مکمل نفاذکے فرض کو پورا کرتے تھے ۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,2
قیروان جو موجودہ تیونس میں واقع ہے ، کی بنیادیں سن 50 ہجری میں عقبہ بن نافع نے رکھی تھی ، اموی دورِ خلافت میں اس شہر کو بسانے کے لیے شمالی افریقہ کی اس جگہ کا انتخاب اس لیے کیا گیا تاکہ مسلمانوں کو رومیوں کے حملے سے محفوظ بنانے کا انتظام کیا جائے۔ ایک فوجی مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ قیروان ایک بہت بڑا تجارتی اور تعلیمی مرکز بھی تھا ۔ مسلمانوں نے اپنے دورِ خلافت میں کئی شہر آباد کیے جو دنیا کے لیے علم و تہذیب کے مرکز بنے جیسا کہ قرطبہ ، بغداد، قاہرہ ، بصرہ۔ یہ ہمیں اس تہذیب کی عظمت کی یاد دہانی کراتا ہے جو اسلام کی آئیڈیالوجی سے پھوٹی تھی ۔اگر اسلامی تہذیب کو ریاستِ خلافت کی قوت میسر ہو تو اس میں آج بھی یہ صلاحیت موجود ہے کہ یہ پوری دنیا کے لیے مثال بن سکے ۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,3
روزہ رکھنے سے لے کرحکمرانی تک، اخلاقیات سے جہاد تک، اسلام نافذ ہونے کے لیے ہے
ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ مسلمانوں کے روزے اور راتوں کا قیام قبول فرمائے اور اللہ ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے ۔ بخاری و مسلم نے ابوہریرہؓ سے روایت کی ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا کہ ((مَنْ صَامَ رَمَضَانَ، إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ))’’جس کسی نے ماہِ رمضان میں ایمان کے ساتھ اللہ کی رضا کے لیے روزے رکھے تو اللہ اس کے پچھلے گناہ معاف فرمادیں گے‘‘۔ روزےکا حکم قرآن پاک میں دیا گیا ہے ، وہ قرآن جسے اللہ نے جھوٹ کی آمیزش سے ہمیشہ کے لیے محفوظ کر دیا ہے ۔ روزے کا ذکر جہاد کے ساتھ کیا گیا۔روزے کا ذکر اللہ کے قوانین کے نفاذ کے ساتھ کیاگیا۔ تو جو بھی نگاہ اور بصیرت رکھتا ہے ،وہ یہ جان لیتا ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے قوانین کو ایک دوسرے سے کبھی جدا نہیں کیا جاسکتا چاہے ان کا تعلق عبادت سے ہو یا جہاد سے ، معاملات سے ہو یا اخلاقیات سے ، جرائم سے ہویا سزاؤں سے ہو، یہ سب کے سب نافذ ہونے کے لیے ہیں۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,4
حضرت حمزہ ؓکی کمان میں اسلامی ریاست کی پہلی جنگی مہم
رمضان وہ بابرکت مہینہ ہے جس میں رسول اللہ ﷺ نے اسلامی ریاست کے قیام کے بعد جہاد کا آغاز کیا۔ یہ رسول اللہ ﷺ کی طرف سے اس بات کا اعلان تھا کہ یہ ریاست اپنےآپ کو مدینہ تک محدود نہیں رکھے گی ۔ کیونکہ یہ اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علاقہ اقتدار میں اسلامی احکامات کو مکمل طور پر نافذ کرے اور اپنی سرحدوں سے باہر اسلام کی دعوت کو پہنچائے۔ اسلامی ریاست اسلام کی دعوت عیسائی مشنریوں کی طرز پر نہیں کرتی بلکہ وہ اس دعوت کے راستے میں حائل کسی بھی مادی رکاوٹ کو اپنی عسکری قوت سے زائل کرتی ہے اور پھر نئے علاقوں پراسلام کو نافذ کرکے وہاں کے بسنے والوں کے سامنے اسلامی نظریہ حیات کی عملی تصویر پیش کرتی ہے ، یوں لوگ جوق در جوق اسلام قبول کرتے ہیں ۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,5
رمضان کا بابرکت مہینہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ ادا کیا جائے
رمضان کے بابرکت مہینے میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ہمیں قرآن کریم کی صورت میں بہترین تحفہ دیا جس میں بے شمار آیات ایک عظیم فریضے کی ادائیگی کا حکم دیتی ہیں اور جس کی ادائیگی پر اللہ نے زبردست اجر بھی رکھا ہے۔ یہ حکم امر بالمعروف اور نہی عن المنکر(نیکی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا) کے متعلق ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَالْمُؤْمِنُونَ وَالْمُؤْمِنَاتُ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ يَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنْ الْمُنكَرِ
"مومن مرد و عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے (مددگار و معاون) دوست ہیں وہ بھلائیوں کا حکم دیتے ہیں اور برائیوں سے روکتے ہیں"(التوبۃ:71) ۔
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا ایک پہلو حکمرانوں کا احتساب کرنا ہے یعنی انہیں اس بات پر مجبور کرنا کہ وہ اس عمل کو اختیار کریں جس کا اسلام ان سے تقاضا کرتا ہے اور اس عمل سے رک جائیں جس کو اسلام حرام قرار دیتا ہے۔رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
«أَفْضَلُ الْجِهَادِ كَلِمَةُ عَدْلٍ عِنْدَ سُلْطَانٍ جَائِرٍ أَوْ أَمِيرٍ جَائِرٍ»
"جابر سلطان یا امیر کے سامنے کلمہ ٔعدل کہنا بہترین جہاد ہے"(ترمذی)۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,6
روزہ مسلمان کی ڈھال ہےاور خلافت امت کی ڈھال ہے
رسول اللہ ﷺ نے روزے کو ہمارے لیے ڈھال قرار دیا ہے جو ہمیں انفرادی سطح پر جہنم کی آگ سے بچاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
الصِّيَامُ جُنَّةٌ مِنَ النَّارِ كَجُنَّةِ أَحَدِكُمْ مِنَ الْقِتَالِ
"جیسے لڑائی میں تمہاری ڈھال (حفاظت کے لیے)ہے ویسے ہی روزہ بھی آگ کے خلاف ڈھال ہے " (ابن ماجہ)۔
لہٰذا، اس رمضان ہم اخلاص ک ے ساتھ روزے کی فرضیت کو پوراکریں گے ، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اجر، اس کی مغفرت ، اس کے رحم کو حاصل کرنے اور اس کے غضب سے بچنے کی کوشش کریں گے۔ لیکن رسول اللہ ﷺ نے خلافت کو بھی ڈھال سے تشبیہ دی ہے ، انفرادی سطح پر نہیں بلکہ اجتماعی طور پر امت کے لیے ڈھال ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
إِنَّمَا الْإِمَامُ جُنَّةٌ يُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِهِ وَيُتَّقَى بِهِ
"بے شک خلیفہ ایک ڈھال ہے جس کے پیچھے رہ کر لڑا جاتا ہے اور اسی کے ذریعے تحفظ حاصل ہوتا ہے"(مسلم)۔
لہٰذا ہم پر لازم ہے کہ اس رمضان ہم خود سے یہ سوال کریں کہ خلافت کے قیام کے فرض کی ادائیگی کے لیے ہم کیا کوشش کررہے ہیں؟
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,7
سونا اور چاندی بطو ر کرنسی
امتِ مسلمہ روزوں ، راتوں کے قیام اور دیگر عبادات کے علاوہ زکوٰۃ کی ادائیگی کے فرض کے لیے بھی رمضان کے مہینے کو ترجیح دیتی ہے۔ لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ زکوٰۃکے نصاب کے لیے ساڑھے باون تولے چاندی اور ساڑھے سات تولے سونے کی بات کیوں کی جاتی ہے ۔ اوراسی طرح رسول اللہ ﷺ نے دیت کی مقداراور چوری کی اسلامی حد نافذ کرنے کے لیے مال کی کم ازکم مقدار کا تعین سونے میں کیوں کیا۔ ایسا اس وجہ سے ہے کہ اسلام میں صرف سونے اور چاندی کو کرنسی کی بنیاد کے طور پر اختیار کیا گیا ہے ۔ جبکہ موجودہ نظام میں کرنسی کو کسی قیمتی دھات کی بنیاد کے بغیر چھاپا جاتا ہے۔ کاغذی کرنسی کا اجراء ہی مہنگائی اور کرنسی کی ویلیو میں کمی کی بنیادی وجہ ہے۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,8
کشمیر کے مسلمانوں کا رمضان
کیا رمضان میں ہم اپنے آپ کو صرف روزے اور قیام تک محدود کر سکتے ہیں جبکہ اس رمضان بھارت نے کشمیر کے مسلمانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور ان کے روزے اور قیام بندوقوں کے سائے تلے ہیں۔
کیا ہم اس رمضان خلافت کے قیام کے فرض سے غفلت برت سکتے ہیں کہ جو وہ واحد طریقہ ہے کہ جس کے ذریعے کشمیر و فلسطین کے مسلمان قبضے اور تسلط سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
ہمیں اس رمضان اپنی افواج کو یہ یاد دہانی کرانا ہو گی کہ وہ رمضان جو ہمیشہ تاریخ میں فتوحات کا مہینہ رہا ہے، آج ان کا منتظر ہے کہ وہ اُٹھیں اورخلافت کے قیام کے لیے نصرۃ دے کر رمضان کو دوبارا فتح و کامرانی کا مہینہ بنا دیں۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,9
اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اجتماعی دعائیں قبول ہوں
رمضان کا مہینہ ایسا مہینہ ہے جس میں ہم اللہ کے سامنے گڑگڑاتے ہیں اور امتِ مسلمہ کے لیے دعائیں مانگتے ہیں۔ بے شک دعا عبادت ہے اور اس کا اجر بھی بہت ہے مگر امت کی صورتِ حال کو تبدیل کرنے کی عملی کوشش اور حکمرانوں کے محاسبے کے بغیر محض دعاؤں پر اکتفا کرنا بے نتیجہ ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
((يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ مُرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَانْهَوْا عَنْ الْمُنْكَرِ مِنْ قَبْلِ أَنْ تَدْعُونِي فَلَا أُجِيبُكُمْ وَتَسْأَلُونِي فَلَا أُعْطِيكُمْ وَتَسْتَنْصِرُونِي فَلَا أَنْصُرُكُمْ))
"اے لوگو! اللہ فرماتا ہے کہ نیکی کا حکم دو اور برائی سے منع کرو قبل یہ کہ تم دعا کرو اور میں تمہاری پکار کا جواب نہ دوں اور، تم مجھ سے طلب کرو اور میں تمہیں عطا نہ کروں اور تم مجھ سے فتح طلب کرو اور میں تمہیں فتح نصیب نہ کروں“ (احمد، ابنِ حبان، بیہقی)
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,10
مصری آپریشن بدر 1973
آپریشن بدر مصری فوج کے آپریشن کا خفیہ نام تھا جس کے تحت مصری فوج نے 10 رمضان المبارک بمطابق 6اکتوبر 1973 کو نہر سویز عبور کرلی اور بالیو لائن کو توڑ کر یہودیوں سے سیناء کے علاقے کو واپس لے لیا۔
اس وقت کے غدار حکمران یہودی فوجیوں کو ناقابل شکست قرار دے رہے تھے۔ اس معرکے نے ان کے اس جھوٹ کو بکھیر کے رکھ دیا۔ اس معرکے میں مصری مسلح فورسز نے صرف 64 فوجیوں کی شہادت پر بار لیو کے دفاعی لائن کو گرا دیا جبکہ 2838 یہودی فوجی قتل ہوئے، 508 کوقیدی بنایا گیا اور متعددلاپتہ ہوگئے، 840 ٹینک، 400 بکتر بند گاڑیاں اور 109 جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹر تباہ ہوئے، ایک جنگی کشتی بھی تباہ ہوئی۔
لیکن مسلمانوں کے حکمرانوں نے اس اہم کامیابی کو ضائع کردیا کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات کے مطابق حکمرانی موجود نہیں تھی، اور انہوں نے یہودی وجود کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے اور اسے قبول کرلیا اور اس کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لے آئے۔
آج امتِ مسلمہ کوخلیفۂ راشد کی ضرورت ہے جو لاکھوں مسلمان فوجیوں کو یکجا کر کے انہیں ہمارے دشمنوں کے خلاف ایک مؤثر قوت کی صورت میں کھڑا کردے اور فلسطین و کشمیرسمیت تمام مقبوضہ اسلامی علاقوں کو کفار کے قبضے سے نجات دلائے۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,11
اسلام نیشن سٹیٹ کے تصور کو رَد کرتا ہے
اسلام میں حکمرانی کے لیے بنیادی چیز یہ ہے کہ یہ صرف اور صرف اللہ کے نازل کردہ احکامات کی بنیاد پر ہو۔ خواہ اسلامی ریاست کا حکمران کس بھی رنگ ،نسل یا علاقے سےتعلق رکھتا ہو ۔ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
((وَلَوْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ يَقُودُكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا))
"اگر تم پر کالا حبشی سردار بنا دیا جائے اور وہ اللہ کی کتاب کے مطابق تمہاری قیادت کرے تو اس کی اطاعت کرو" (النسائي) ۔
علاقے اور قومیت سے بالاتر امت کی وحدت کا یہ تصور ہی تھا کہ برصغیر کے مسلمان ترکی کی خلافت کو اپنا مرکز سمجھتے تھے حتی کہ انہوں نے اس کی بقا کے لیے برصغیر کے طول و عرض میں ایک بھرپور تحریک برپا کی جسے تحریک خلافت کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,12
وہ صالح لوگ جن کی کوشش سے رمضان دوباره فتح کا مہینہ بنے گا
بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ امت نیک لوگوں سے خالی ہو چکی ہے اور اللہ کی مددو نصرت کے لائق نہیں رہی ۔ جبکہ اللہ تعالیٰ خود ہمیں اس بات سے آگاہ فرما رہے ہیں کہ اس امت میں کثیر تعداد میں اچھے لوگ بعد کے ادوار میں بھی موجود ہوں گے۔
ارشاد فرمایا:
((لِّأَصْحَابِ الْيَمِينِ (38) ثُلَّةٌ مِّنَ الْأَوَّلِينَ (39) وَثُلَّةٌ مِّنَ الْآخِرِينَ (40)))
"دائیں ہاتھ والوں کے لیے ۔ جو کہ بہت سے ہوں گے پہلے لوگوں میں سے ۔اور بہت سے ہوں گے بعد کے لوگوں میں سے"
(الواقعۃ: 38-40)۔
انہی میں سے وہ صالح مسلمان ہوں گے جنہیں اللہ زمین پر حکمرانی اور فتح و کامیابی عطا فرمائے گا، اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُم فِي الأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ
"اللہ کا وعد ہ ہے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں کہ اللہ انہیں ضرور زمین پر خلافت عطا کرے گا"
(النور: 55)
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,13
سبقت لے جانے والے لوگ
اللہ سبحانہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
قُلْ إِن كَانَ ءَابَاؤُكُمْ وَأَبْنَآؤُكُمْ وَإِخْوَنُكُمْ وَأَزْوَجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَلٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَـرَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَـكِنُ تَرْضَوْنَهَآ أَحَبَّ إِلَيْكُمْ مِّنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُواْ حَتَّى يَأْتِىَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ وَاللَّهُ لاَ يَهْدِى الْقَوْمَ الْفَـسِقِينَ
"(اے نبی) کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ اور تمہارے بیٹے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارے عزیزواقارب اور تمہارے وہ مال جو تم نے کمائے ہیں اور تمہارے وہ کاروبار جن کے ماند پڑجانے کا تم کو خوف ہے اور تمہارے وہ گھر جو تم کو پسند ہیں، تم کو اللہ اور اس کے رسول اور اس کی راہ میں جہاد سے عزیز تر ہیں تو انتظار کرویہاں تک کہ اللہ اپنا فیصلہ تمہارے سامنے لے آئے اور اللہ فاسق لوگوں کی رہنمائی نہیں کیا کرتا'' (التوبہ:24)۔
پس اگرچہ یہ سچ ہے کہ ایک مسلمان پر اُس کے والدین، بیوی بچوں، بھائیوں، رشتے داروں ، اُس کی تجارت اور مال ودولت سے متعلق اللہ سبحانہ تعالیٰ کی جانب سے فرائض عائد ہیں، چنانچہ وہ اُن کے لیے وقت نکالے گا اور اُن کے لیے محنت کرے گا، اور ان سے متعلق اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے گا، اِس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ یہ زندگی کا اصل مقصد نہیں ، اور اس بات کو پہچانتے ہوئے کہ اللہ اور اللہ کا رسول ﷺ اور دینِ اسلام اس کی زندگی کا محور و مرکزرہیں گے۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,14
جنگ بویب - تیرہ ہجری
تیرہ ہجری کے رمضان میں جنگ بویب ہوئی جس میں مسلم افواج کی قیادت مثنی بن حارثہ نے کی۔ اس جنگ میں مسلمانوں کی تعداد صرف آٹھ ہزار تھی جبکہ فارس کی افواج کی تعداد ایک لاکھ تھی۔ لیکن اس کے باوجود اس جنگ میں مسلمانوں کو شاندار فتح نصیب ہوئی۔
یقیناً ان اس میں ہمارے لئے سبق ہے کہ روزے اور قرآن کا مہینہ نیند اور کاہلی کا مہینہ نہیں ہے بلکہ یہ اس لگن اور جذبے کا مہینہ ہے کہ اللہ کےاحکام کو نافذ کرکے اور اللہ کے دشمنوں کو شکست دے کر اللہ کے کلمہ کو بلند کیا جائے۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,15
افواج کے وہ ہیروز جن کا امت کوانتظار ہے
امت آج ان زخموں کی تکلیف سے کراہ رہی ہے جو اس کے جسم پر داغے گئے ہیں۔ مسلمان بے یارو مدد گار ہیں اور بنا کسی تحفظ یا ڈھال کے اپنے دشمنوں کے نشانے پر ہیں جبکہ ان کی افواج کی مجموعی تعداد کئی ملین بنتی ہے جو انہیں دنیا کی سب سے بڑی فوج بنا تی ہیں۔
یقیناً یہی وہ وقت ہے کہ افواج میں موجود ہیروز امت کی چیخوں کو سنیں ۔ جن ہیروز کا انتظار ہے وہ وہ لوگ ہوں گے جوامت کو درپیش مشکل ترین وقت میں آگے آکر موجودہ حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکیں گے جنہوں نے افواج کو بیرکوں میں بند کررکھا ہے اور صرف اسی وقت انہیں بیرکوں سے نکالتے ہیں جب مغربی استعماری طاقتیں اپنے استعماری مفادات کی تکمیل کے لیے انہیں باہر نکالنے کا مطالبہ کرتی ہیں۔
جن ہیروز کا انتظار ہے وہ وہ لوگ ہوں گے جونبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے نُصرۃ فراہم کریں گے تا کہ مظلوموں کو ظلم سے نجات دلانے اور مقبوضہ علاقوں کی آزادی کے لیے افواج کو حرکت میں لایا جاسکے-
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,16
اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ
اسلام کو نافذ کرنے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ اسے یکبار مکمل طور پر نافذ کیا جائے۔
اسلام کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی بجائے تدریجاً نافذ کرنے کا مطلب ہے کہ کچھ اسلام اور کچھ کفر کو نافذ کرنا ، جبکہ اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر ارشادفرمایاہے:
وَمَنْ لَمْ يَحْكُمْ بِمَا أَنزَلَ اللَّهُ فَأُوْلَئِكَ هُمْ الْفَاسِقُونَ
"اور جو اللہ کے نازل کردہ احکامات کے ذریعے حکمرانی نہ کریں تو ایسے لوگ ہی کافر ہیں"(المائدہ: 47)۔
اور رسول اللہ ﷺ کی سنت سے بھی یہ بات واضح ہے کہ آپ نے اللہ کے کسی حکم کے نازل ہونے کے بعد اسے نافذ کرنے میں کبھی تاخیر نہیں کی اور نہ ہی کبھی اللہ کا کوئی حکم معطل فرمایا۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,17
بدر کا معرکہ
کثرت سے ایسے معرکوں کی مثالیں ملتی ہیں جن میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے مسلم افواج کی نصرت ومدد فرمائی ،وہ افواج کہ جو اپنے رب پر بھر پور توکل کرتی تھیں۔ بدر کا معرکہ جو رمضان کے مہینے میں ہوا اس کی ایک روشن مثال ہے۔
بدر کے دن رسول اللہ ﷺ نے مشرکین کی طرف دیکھا۔ مشرکین کی تعداد صحابہؓ سے تین گنا زیادہ تھی۔ پھر نبی ﷺ قبلہ رخ ہوکر کھڑے ہوگئے اور اپنے ہاتھ مبارک آسمان کی طرف اٗٹھا ئے اور اللہ تعالیٰ سے گڑگڑاتے ہوئے دعا کی۔
اللَّهُمَّ أَنْجِزْ لِي مَا وَعَدْتَنِي اللَّهُمَّ آتِ مَا وَعَدْتَنِي، اللَّهُمَّ إِنْ تُهْلِكْ هَذِهِ الْعِصَابَةَ مِنْ أَهْلِ الْإِسْلَامِ لَا تُعْبَدْ فِي الْأَرْضِ
"اے میرے اللہ ! جو وعدہ تو نے مجھ سے کیا ہوا ہے اس کو پورا فرما جس چیز کا وعدہ میرے ساتھ کیا ہے وہ دیدے۔ اے میرے اللہ اگر مسلمانوں کا یہ گروہ ہلاک ہوجائے تو زمین میں تیری عبادت نہیں ہو گی"۔
غزوہ بدر ہمیں یہ یاددہانی کراتی ہے کہ رمضان جہاد، کفار پر غلبے اور فتح کا مہینہ ہے۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,8
اسلام کی زبان عربی ہے
عربی قرآن کی زبان ہے، قرآن سب سے بہترین شریعت (قانون) کا منبع ہے جو کہ اللہ رحمن و رحیم کی طرف سے نازل کردہ ہے۔ عربی دین ِ اسلام کی زبان ہے۔ یہ وہ زبان ہے جس نے قرآن کے استعارے، اس کی بلاغت اور فصاحت کو بیان کیا، جس سے اس کا معجزہ ظاہر ہوا اور یوں اس زبان نے اس کے ماہر لوگوں کو عاجز کر دیا کہ وہ قرآن جیسا کچھ بنا کر لا سکیں۔
ریاست خلافت میں جب مسلمان ایک خلیفہ کی کمان میں تھے تو عربی زبان ریاست کی سرکاری زبان تھی، دوسرے ممالک کے ساتھ ریاست خلافت کے معاہدے اور معاملات عربی زبان میں ہوتے تھے۔ عربی زبان کا مقام ریاست خلافت کی طرح اعلیٰ تھا جو کہ اس کی حفاظت کر رہی تھی۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,19
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,20
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,21
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,22
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,23
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,24
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,25
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,26
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,27
مسلمانوں کے درمیان لڑائی جہاد نہیں
مسلمانوں کے درمیان لڑائی جہاد نہیں اور نہ ہی اس لڑائی میں کوئی شہید ہوتا ہے، اگرچہ یہ ممکن ہے کہ کوئی ایک فریق حق پر ہو اور ایک باطل پر، جیسا کہ اسلامی ریاستِ خلافت کی باغی مسلمانوں سے لڑائی وغیرہ۔ تاہم اس کے باوجود یہ لڑائی جہاد نہیں اور نہ ہی اس میں کسی طرف سے مرنے والا شہید کہلاتا ہے ۔ اسی طرح ریاستِ خلافت میں کسی شخص کے اقتدار کو غصب کر کے حکمران بن بیٹھنے کے خلاف لڑنا اور امت کا اسے بزورِ طاقت ہٹانا خروج کہلاتا ہے اور یہ بھی شرعی جہاد کے زمرے میں نہیں آتا اگر چہ یہ اچھے اعمال میں سے ہے۔ اسی طرح اگر کوئی مسلمان کسی کی جان، مال اور عزت پر حملہ کر رہا ہو تو ایسے میں ایک مسلمان دفاع میں لڑنے کا حق رکھتا ہے لیکن اسے بھی جہاد نہیں کہتے۔
جہاد صرف اور صرف اللہ کے دین کی سربلندی کے لئے کافروں کے خلاف قتال کو کہتے ہیں۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,28
اللہ کے دین کو زندگی کا محور بنانا
ِدنیا اور گھر بار کی فکر نے بعض لوگوں کی سوچ کو اس حد تک اپنی گرفت میں لے لیا ہے کہ وہ یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ آج کل اپنے بیوی بچوں کے حق کو ادا کردینا ہی سب سے بڑا نیکی اور جہاد ہے جبکہ اللہ تعالیٰ قرآن میں ہمیں خبردار فرماتاہے
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُلْهِكُمْ أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ عَنْ ذِكْرِ اللَّهِ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
"اے ایمان والو! تمہارے مال اور تمہاری اولادیں تمہیں اللہ کی یاد سے غافل نہ کردیں ، اور جو ایسا کرے گا تو وہ لوگ خسارہ پانے والے ہیں"(المنافقون: 9)۔
یہی وجہ ہے کہ صحابہؓ اگرچہ اپنے خاندان کی ضرورتوں کا خیال رکھتے تھے مگر اللہ کے دین کی سربلندی کی کوشش ان کے نزدیک تمام دنیا وی امور پر مقدم تھی
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,29
کشمیر کے مسلمانوں کا رمضان
کیا رمضان میں ہم اپنے آپ کو صرف روزے اور قیام تک محدود کر سکتے ہیں جبکہ اس رمضان بھارت نے کشمیر کے مسلمانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور ان کے روزے اور قیام بندوقوں کے سائے تلے ہیں۔
کیا ہم اس رمضان خلافت کے قیام کے فرض سے غفلت برت سکتے ہیں کہ جو وہ واحد طریقہ ہے کہ جس کے ذریعے کشمیر و فلسطین کے مسلمان قبضے اور تسلط سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
ہمیں اس رمضان اپنی افواج کو یہ یاد دہانی کرانا ہو گی کہ وہ رمضان جو ہمیشہ تاریخ میں فتوحات کا مہینہ رہا ہے، آج ان کا منتظر ہے کہ وہ اُٹھیں اورخلافت کے قیام کے لیے نصرۃ دے کر رمضان کو دوبارا فتح و کامرانی کا مہینہ بنا دیں۔
روزے اور خلافت ڈھال ہیں رمضان 1441,30
کشمیر کے مسلمانوں کا رمضان
کیا رمضان میں ہم اپنے آپ کو صرف روزے اور قیام تک محدود کر سکتے ہیں جبکہ اس رمضان بھارت نے کشمیر کے مسلمانوں کو یرغمال بنا رکھا ہے اور ان کے روزے اور قیام بندوقوں کے سائے تلے ہیں۔
کیا ہم اس رمضان خلافت کے قیام کے فرض سے غفلت برت سکتے ہیں کہ جو وہ واحد طریقہ ہے کہ جس کے ذریعے کشمیر و فلسطین کے مسلمان قبضے اور تسلط سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
ہمیں اس رمضان اپنی افواج کو یہ یاد دہانی کرانا ہو گی کہ وہ رمضان جو ہمیشہ تاریخ میں فتوحات کا مہینہ رہا ہے، آج ان کا منتظر ہے کہ وہ اُٹھیں اورخلافت کے قیام کے لیے نصرۃ دے کر رمضان کو دوبارا فتح و کامرانی کا مہینہ بنا دیں۔