الجمعة، 25 ربيع الثاني 1447| 2025/10/17
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

اداریہ

 

نوجوان نسل ( Gen Z) مراکش کے تخت پر لرزہ طاری کئے ہوئے ہے

 

از: الأستاذ احمد ألخطواني

 

(ترجمہ)

 

ایک ایسے دور میں جب امریکہ،  جزیرۂ عرب الشام میں دراندازی کر رہا ہے، اور اس نے یہودی وجود کے ذریعے تباہی وبربادی، قتل وغارتگری اور زمین میں شرو فساد کا بازار گرم کررکھا  ہے۔ تو امریکہ نے ان آٹھ غدار حکمرانوں پر انحصار کیا ہوا ہے جن میں مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن، قطر، ترکی، پاکستان اور انڈونیشیا شامل ہیں، جنہوں نے ٹرمپ کے اس شیطانی منصوبے کو سنبھالا دیا ہوا ہے تاکہ فلسطین کا قضیہ ہی ختم کر دیا جائے اور یہودی وجود کو خطے کا ٹھیکیدار اور واحد فیصلہ کن اتھارٹی  کے طور پر تیار کر دیا جائے۔ اور عین اسی دوران عرب دنیا کی دوسری جانب، خاص طور پر مغربی عرب کے خطے میں نوجوانوں کا ایک انقلاب رونما ہو رہا ہے جس نے اس خطے میں اب تک کی قائم ہونے والی سب سے زیادہ ظالمانہ اور سنگدل ترین اس پولیس نما حکومت کی بنیادوں تک کو ہلا ڈالا ہے، جو اپنے ہی عوام پر سب سے زیادہ ظلم و جبر ڈھانے اور قید و بند کی صعوبتیں عائد کرنے والی جبکہ مغرب کے سامنے سب سے زیادہ تابعدار اور یہودی وجود کے ساتھ تعلقات میں سب سے زیادہ نارملائزڈ سمجھی جاتی تھی۔

 

مراکش کی سلطنت، جو عوام کو غلامی کی حد تک دباتی رہی ہے، اس حکومت کو مغرب نے ہمیشہ ایک ایسی مستحکم مثال کے طور پر دیکھا ہے جس نے دہائیوں تک مراکش میں استعمار ی اثر و رسوخ کو تحفظ دئیے رکھا اور مغرب نے استعماری تسلط کو برقرار رکھنے کے لئے اس حکومت کو ایک اعلیٰ ماڈل کا درجہ دیا ہے۔ مراکش ان چند بڑے ممالک میں شامل ہے جو عرب انقلابات کی پہلی لہر کے سونامی سے بچ گئے تھے۔

 

آج اس حکومت پر پُرعزم نوجوانوں کا ایک گروہ طُوفان بن کر آیا ہے، جنہیں اب جدید ڈجیٹل نسل (Gen Z) کے نام سے جانا جا رہا ہے، اور انہوں نے اس حکومت پر خوف طاری کر دیا ہے۔ یہ گروہ ان جواں عمر لڑکوں اور نوجوانوں کا ایک عمرانی گروہ ہے جو مفادات کو منظم کرنے میں نئے نئے اسلوب اپنا رہے ہیں، اور ایک آسانی سے استعمال کی جانے والی سوشل میڈیا ایپلیکیشن استعمال کر رہے ہیں تاکہ عوام کو متحرک کیا جا سکے۔

 

اس ایپلیکیشن کا نام ڈسکارڈ (Discord)  ہے، اور اس کی ایک نمایاں خصوصیت اس کے صارفین کی گمنامی ہے، جو Gen Z- 212 اور Morocco Youth Voice جیسے مرکزیت سے آزاد اجتماعی گروپوں کا استعمال کرتے ہیں۔ 212 مراکش کا بین الاقوامی ڈائلنگ کوڈ ہے۔ اور Gen Z (جدید ڈجیٹل نسل) ایک جغرافیائی اصطلاح ہے جو نئی صدی کی نسل کی طرف اشارہ کرتی ہے، یعنی وہ جو 1997ء کے بعد سے 2012ء کے دوران پیدا ہوئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اس مشہور تحریک کی قیادت کرنے والے ان جوانوں کی عمریں تقریباً 15 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔

 

اس نسل نے نہ تو ذلت میں ڈوب کر زندگی گزاری ہے، نہ ہی یہ گزشتہ نسلوں کی طرح سیاسی حقیقت پسندی کے کیچڑ میں غرق ہوئی ہے۔ اس نسل نے شکست کا وہ کڑوا ذائقہ بھی نہیں چکھا جس نے سابقہ نسلوں کو جلا ڈالا تھا، جیسے کہ دیگر تمام مسلمان عوام نے۔ یہ نسل تو ایک ایسے کورے کاغذ کی مانند ہے جس پر ابھی کوئی بھی رنگ نہیں چڑھا۔

 

یہ Gen Z 212 کی نوجوان نسل مخصوص عزائم اور مفادات کی نشاندہی کر کے سرگرم ہے جنہیں وہ ہیش ٹیگ یا ٹرینڈز کی شکل میں مرتب کرتے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے پوسٹس اور مطالبات کے طور پر پھیلا دیتے ہیں، اور عوام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سڑکوں پر نکل کر حکومت کے خلاف احتجاج کریں۔ ان مہمات کو عوامی سطح پر بھرپور پذیرائی ملی، اور مراکش کے بڑے شہروں جیسے رباط، کاسابلانکا، مراکیش، مکناس، طنجة، أغادیر اور دیگر میں عوام کا جم غفیر امڈ آیا اور بڑی سطح پر مظاہرے پھوٹ پڑے۔ ان وسیع عوامی مظاہروں کے آغاز کے بعد دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں Gen Z کی اس نوجوان نسل نے باری باری چار ٹرینڈز یا مفادات اپنائے اور انہیں پھیلاتے ہوئے استعمال کیا:

 

1- الحسیمہ کا زلزلہ:  یہ زلزلہ ستمبر 2023ء میں مراکش کے ایک خطے میں آیا تھااور اس زلزلے نے ملک کے انفراسٹرکچر کے نقائص اور حکومت کی جانب سے زلزلہ متاثرین کی مدد کرنے میں ناکامی کو بےنقاب کیا، جو اپنے گھروں سے محروم ہونے کے بعد سے آج کے دن تک خیموں میں پڑے ہیں۔ Gen Z کی نوجوان نسل نے متاثرین سے یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اس خطے کے رہائشیوں کےلئے اس زلزلے کے تباہ کن اثرات کو اجاگر کیا، اور حکومت کی غفلت اور ناکامی کو موردِ الزام ٹھہراتے ہوئے ان کی ضروریات پوری نہ کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے حکام پر دباؤ ڈالا کہ وہ سرکاری امداد کے منتظر افراد کو بچانے کے اقدامات کریں۔ Gen Z 212 کی نسل زلزلہ متاثرین، بے گھر افراد اور اپنے گھروں سے محروم ہو جانے والے دیگر متاثرین کے لئے ایسے نمایاں طور پر اٹھ کھڑی ہوئی جیسے کہ وہ ایک عوامی قیادت ہوں جو ایک کرپٹ ریاست کے خلاف لوگوں کی راہنمائی کر رہی ہو۔

 

2- آیات بوجماز: یہ پہاڑی علاقہ مراکش کے علاقے أزیلال کی بلند وادیوں میں ایک گاؤں اور وادی پر مشتمل ہے۔ وہاں کے رہائشی بنیادی سہولیات جیسے تعلیم، صحت اور بنیادی انفراسٹرکچر فراہم کئے جانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ Gen Z 212 نسل نے ان مطالبات کو اپنایا اور انہوں نے دارالحکومت رباط کی جانب ایک بڑا جلوس نکالا۔ اس مارچ میں بہت سے اور لوگ بھی شامل ہو گئے، جس کا عوام میں کافی اثر ہوا۔

 

3- مراکش حکومت کے ایک سرکاری ہسپتال میں چھ حاملہ خواتین کی اموات: طبی سہولیات کے فقدان کے باعث یہ واقعات پیش آئے جس نے عوام میں غم و غصہ بھڑکا دیا۔ Gen Z 212، نوجوان نسل نے اس واقعے کو اپنا لیا اور اسے ایک قومی اہمیت کا مسئلہ قرار دیا، اور حکومت کی جانب سے طبی سہولیات کی شدید ناقص کارکردگی کو بےنقاب کیا۔ انہوں نے ان اموات کے لئے  پوری طرح حکمران نظام کو ذمہ دار ٹھہرایا اور احتجاج مرتب کئے۔

 

4- کھیلوں کے اسٹیڈیم کی تعمیر: حسن دوم اسٹیڈیم، جس کی گنجائش 115,000 تماشائیوں کی ہوگی،اس کے صرف پہلے مرحلے پر ہی 500 ملین امریکی ڈالر کے اخراجات آئے جبکہ دوسرے مرحلے کا تخمینۂ خرچ اندازاً 320 ملین ڈالر ہے۔ Gen Z 212 نوجوان نسل نے واضح کیا کہ اس قدر خطیر رقم کو کھیلوں کے اسٹیڈیم پر خرچ کرنے کی بجائے صحت اور تعلیم جیسے زیادہ اہم اور ضروری شعبوں پر خرچ ہونا چاہیے تھا، جو کہ پہلے سے ہی بالکل نظرانداز کیے گئے شعبے ہیں۔

 

اس طرح کے نعرے بلند کئے گئے جیسا کہ ”پہلے صحت  … ہمیں ورلڈ کپ نہیں چاہئے“ اور ”اسٹیڈیم تو ہیں، لیکن ہسپتال کہاں ہیں؟“

 

حکومت رفاح و بہبود اور ثانوی منصوبوں پر تو کثیر سرمایہ خرچ کر رہی ہے جوکہ معاشرے کو کوئی فائدہ نہیں پہنچاتے، جبکہ بنیادی ضروریات کا شدت سے فقدان ہے۔ یہ امر ایک سنگین حکومتی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔

 

اس Gen Z 212 نوجوان نسل نے اس صورتحال سے فائدہ اٹھا کر معاشرے کی قیادت کی اور نظام کے خلاف بغاوت کی راہ ہموار کی۔

 

یہ وہ چار ٹرینڈز، یا دراصل وہ چار اہم بنیادی مفادات ہیں جنہیں Gen Z 212نوجوان نسل نے مراکش میں اپنایا، مراکشی عوام کو متحرک کیا، حکومت اور بادشاہ کو پریشانی میں ڈال دیا اور انہیں اس نسل کا سامنا کرنے کے لیے ناموافق صورتحال اور الجھن زدہ انداز  اپنانے پر مجبور کیا، جس نے انہیں اپنے جرأت مندانہ  اور جدید احتساب سے حیران کر دیا تھا۔

 

یہ بعید نہیں کہ Gen Z 212نوجوان نسل کے بنیادی مفادات بتدریج اس خیال کو شامل کر لیں کہ حکومت کا تختہ الٹ دیا جائے اور اس کی جگہ ایک اسلامی ریاست قائم کی جائے۔

 

 

Last modified onجمعرات, 16 اکتوبر 2025 18:50

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک