بسم الله الرحمن الرحيم
امریکی انتخابات اور مغرب میں قیادت کا بحران!
(ترجمہ)
خبر:
امریکی ڈیموکریٹک پارٹی نے 2024ء کے صدارتی انتخابات کے لیے کمیلا ہیرس کو امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی قومی کمیٹی کے صدر نے کہا کہ کمیلا ہیرس کو پارٹی کے صدارتی امیدوار کے طور پر نامزد ہونے کے لیے ضروری تعداد میں نمائندہ ارکان کے ووٹ مل گئے ہیں۔
تبصرہ :
مغرب ایک شدید قیادت کے بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ اس بات کی وضاحت کے لیے، ہمیں 2024ء میں مختلف یورپی ممالک اور امریکہ میں منعقد ہونے والے یا آنے والے انتخابات کا جائزہ لینا ہوگا۔ اس سب کا مشاہدہ کرنے کے بعد، ہم پوری طرح سے یہ نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں کہ جن امیدواروں نے ان ممالک میں عہدے سنبھالنے کی خواہش ظاہر کی ہے، انہیں یا تو ذہنی طور پر مریض سمجھا جاتا ہے، یا پھر ان کے پاس اقدار پر مبنی کوئی نظریہ نہیں ہے یا پھر وہ سیاسی قیادت کے لیے اہل نہیں ہیں۔
امریکہ میں، 81 سالہ ضعیف و ناتواں جو بائیڈن کو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا گیا، جبکہ کمیلا ہیرس کی حمایت کی گئی تاکہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کر سکیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی ووٹروں کے پاس کڑاہی سے آگ میں کودنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ ایک خود پرست اور نفسیاتی شخص ہیں، جب کہ کمیلا ہیرس میں ملک چلانے کے لیے درکار قائدانہ صلاحیتوں کا فقدان ہے۔
یہ مسئلہ صرف امریکہ میں ہی نہیں بلکہ یورپ میں بھی نظر آتا ہے۔ فرانسیسی قانون ساز انتخابات کے نتائج اور بائیں بازو کے اتحاد کی جیت نے عوام کی نظروں میں اس ملک کے سیاسی مستقبل کے بارے میں بہت سے شکوک و شبہات پیدا کر دیئے۔ مزید یہ کہ اس نے ملک کے اگلے وزیر اعظم کے انتخاب کی پیچیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔ قیادت کے بحران نے برطانیہ کو بھی متاثر کیا ہے جہاں گزشتہ چار سالوں میں چار وزرائے اعظم نے اپنے عہدے سنبھالے اور چھوڑے ہیں۔ برطانیہ کے یورپی اتحاد سے نکلنے کے بعد، برطانیہ مناسب سیاسی رہنما تلاش کرنے کی جدوجہد کر رہا ہے، مگر ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکا۔
ایسی صورت حال، مغرب میں قیادت کے گہرے بحران کو ظاہر کرتی ہے اور یہ واضح ہے کہ یورپ اور امریکہ میں اقتدار پر قابض موجودہ لیڈران کا چند دہائیوں پہلے کے لیڈروں سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ قائدانہ خصوصیات، اثر انگیزی، عالمی سیاست اور مغربی اقدار کی تفہیم کے لحاظ سے وہ سابقہ لیڈروں کے مقابلے میں بہت نچلی سطح پر دکھائی دیتے ہیں۔ ان کی تقاریر اور ایجنڈوں کو غور سے دیکھیں تو پتہ چلے گا کہ ان میں خود ان مغربی اقدار کی بھی کمی ہے جن کی طرف ان کے ممالک اور ان کے پیشرو سابق رہنما برسوں سے دنیا کو بلاتے رہے ہیں۔
اسی طرح اقدار پر مبنی نظریے کے حوالے سے اپنے حریفوں پر اثر انداز ہونے اور امریکہ کے اتحادیوں کو متحد رکھنے والی جاذب شخصیت کے تناظر میں، ڈونلڈ ٹرمپ اور کمیلا ہیرس چند دہائیاں قبل ملک کی قیادت کرنے والے امریکی صدور سے بہت مختلف ہیں۔ آج امریکہ کو ایک ناتجربہ کار اور تھکی ہوئی ذہنیت کا سامنا ہے جس نے اس کی سیاسی ساکھ کو مزید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بائیڈن مفلوج امریکہ کی علامت ہے، ٹرمپ پاگل امریکہ کی علامت ہے اور کمیلا ہیرس عجیب پس منظر والے کمزور کردار کی علامت ہیں۔
تاہم، امریکہ سمیت بڑی مغربی حکومتوں، کے پاس ایسے ادارے اور نظام موجود ہیں جو غیر مقبول قائدین کے منفی اثرات کو کچھ حد تک کم کر سکتے ہیں۔ اور چونکہ یہ ادارے کمزور شخصیات کے کنٹرول میں ہیں، تو یہ بھی ممکن ہے کہ وہ ادارے بھی کمزور اور کرپٹ ہو جائیں۔
یہ بحران واضح طور پر مغرب کی پسماندگی اور تنزلی کو اجاگر کر رہا ہے۔ جب نظریات زوال پذیر ہو جاتے ہیں، تو وہ مؤثر قائدین پیدا کرنے کی صلاحیت کھو دیتے ہیں۔ مغرب آج ایسی ہی حالت میں ہے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم دیکھتے ہیں کہ مسلم ممالک کے حکام ان کمزور اور جنونی رہنماؤں کے ہاتھوں میں کھلونے بن چکے ہیں اور مکمل وفاداری کے ساتھ ان کی خدمت کر رہے ہیں!
دیگر مواقع کے ساتھ ساتھ، مغرب میں قیادت کے بحران نے ملت اسلامیہ کو اس بحران سے سیاسی طور پر فائدہ اٹھانے اور ان کمزور لیڈروں کے اثر سے آزاد ہونے کا بہترین موقع فراہم کیا ہے۔ آج دنیا کو دیانتدار، پرہیزگار، دانشمند، انصاف پسند اور محنتی لیڈروں کی اشد ضرورت ہے جو نہ صرف مسلمانوں کی رہنمائی کریں بلکہ دیگر ممالک کی قیادت میں بھی رول ماڈل بنیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ نبوت کے نقش قدم پر قائم دوسری خلافت راشدہ امت میں سب سے دلیر، حکیم اور عادل قیادت پیدا کرے گی جو دنیا کو اس صدی کے دجال اور مغربی سرمایہ دارانہ حکومتوں کے شر سے نجات دلائے گی۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے،
﴿قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ اسْتَعِينُوا بِاللهِ وَاصْبِرُواْ إِنَّ الأَرْضَ لِلّهِ يُورِثُهَا مَنْ يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ﴾
"موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا: اللہ سے مدد طلب کرو اور صبر کرو۔ بیشک زمین کا مالک اللہ ہے، وہ اپنے بندوں میں جسے چاہتا ہے اس کا وارث بنا دیتا ہے اور اچھا انجام پرہیزگاروں کیلئے ہی ہے"۔ (سورۃ الاعراف: 128)
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے ریڈیو کے لیے تحریر کردہ
عمر خلیل بلخی - ولایہ افغانستان
Latest from
- امریکی منصوبے کے جال میں پھنسنے سے خبردار رہو
- مسلم دنیا میں انقلابات حقیقی تبدیلی پر تب منتج ہونگے جب اہل قوت اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے جابروں کو ہٹا کر امت کا ساتھ دینگے
- حقیقی تبدیلی صرف اُس منصوبے سے آ سکتی ہے جو امت کے عقیدہ سے جڑا ہو۔ ...
- حزب التحریر کا مسلمانوں کی سرزمینوں کو استعمار سے آزاد کرانے کا مطالبہ
- مسلمانوں کے حکمران امریکی ڈکٹیشن پر شام کے انقلاب کو اپنے مہروں کے ذریعے ہائی جیک کر کے...