سوال و جواب : الحول (دورانیہ)
- Published in فقہ-سوالات
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- |
10 اپریل 2017 کو بھارتی جاسوس کو پھانسی کی سزا کا اعلان ایک احسن قدم ہے جو پاکستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث تھا لیکن صرف یہ ایک قدم ہی کافی نہیں ہے۔ درحقیقت یہ اعلان حکمرانوں کی جانب سے ایک چالاکی ہے کیونکہ ایک طرف تو یہ حکمران بھارتی جاسوس کے لیے موت کی سزا کا اعلان کرتے ہیں تا کہ مسلمانوں میں عموماً اور ہماری افواج میں بلخصوص موجود بھارت مخالف جذبات کو مطمئن کرسکیں ،
...اور پاکستان و افغانستان کے درمیان دشمنی میں اضافہ کررہی ہے
حالیہ دنوں میں افغانستان و پاکستان کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوا ہے ، بالخصوص پاکستان کے مختلف شہروں میں خونریز دھماکوں کے بعد اس کشمکش میں تیزی آئی ہے۔ نتیجتاً دونوں ممالک کے سربراہوں کے درمیان زبردست قسم کی لفظی جنگ بھی ہوتی رہی ہے۔ پھ
﴿إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوْ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ﴾
" بے شک صفا اور مروہ اللہ کے شعائر میں سے ہیں اس لیے جس نے بھی حج کیا یا عمرہ کیا تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ وہ ان دونوں کا طواف کرے اور جس نے اپنی مرضی سے نیکی کی تو اللہ قدر دان اور علم والا ہے"(البقرۃ:158)
جمہوریت ہٹاؤ، خلافت لاؤ -
کئی مہینوں سے پاکستان کے مسلمان کرپشن کے حوالے سے جاری سیاسی سرکس کو دیکھ رہے ہیں جو اس وقت میڈیا اور سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے ۔ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن خود پر لگنے والے کرپشن کے الزامات کا دفاع ترقیاتی و تعمیراتی منصوبوں پر توجہ مرکوز کروا کر کررہی ہے جس سے اس کے حمایتی مالی منفعت حاصل کرتے ہیں ۔
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے شدید مذمتی بیان بنگلادیشی حکام کے حوالے کیا
حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ولایہ بنگلادیش میں حزب التحريرکےمیڈیا آفس کی جانب سے جاری ہونے والے شدید مذمتی بیان کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بنگلادیش کے ہائی کمیشن کے حوالے کیا۔یہ پریس ریلیز عربی، بنگالی، اردو اور انگریزی زبانوں میں حوالے کی گئی۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان کی جانب سے اس پریس ریلیز کی حوالگی کا مقصد ان مظلوم خواتین کے خلاف حسینہ واجد کے ظلم کی مذمت کرنا ہے۔
حالیہ دنوں میں پاکستان کی فوجی قیادت کی جانب سے چین کے ساتھ قربت اور امریکہ سے دوری کے دعووں کا کچھ تجزیہ کرنا ضروری ہے۔ اصولی طور پر یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ اتحاد فائدے مند نہیں تھا، ورنہ امریکہ سے دوری اختیار کرنے کی کیا ضرورت ہے؟
جیسور پولیس نے ایک بار پھر بے شرمی سے معصومہ اختر کو 29 مارچ 2017 کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ چھ ماہ قید کاٹنے کے بعد ضمانت پرجیسور جیل کے دروازے سے نکلی ہی تھیں۔ انہی
9 مارچ 2017 کو روسی وزارت داخلہ کا ایک بڑا اجلاس ہوا جس میں ویلادمر پوٹن نے وزرات داخلہ کے شرکاء سے مطالبہ کیا کہ "دہشت گردی اور انتہاء پسندی" کے خلاف جنگ میں سختی اختیار کریں۔ اس نے عالمی دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ افراد کے خلاف مستعدی سے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔