المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 16 من شوال 1442هـ | شمارہ نمبر: 79 / 1442 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 28 مئی 2021 م |
پریس ریلیز
مسجد اقصیٰ اور کشمیر کی آزادی کیلئے افواج متحرک کرنے سے انکار کے بعد پاکستانی حکمران امریکہ کو خطے میں اپنے فوجی اور انٹیلیجنس وسائل رکھنے میں مدد فراہم کر رہے ہیں
رسول اللہﷺ کی حرمت کی حفاظت اور کشمیر اور مسجد اقصیٰ کی آزادی جیسے اہم فرائض سے شرمناک غفلت برتنے کے بعد پاکستانی حکمران دن رات ایک کر رہے ہیں تاکہ افغانستان سے انخلاء کے بعد بھی امریکہ کی خطے میں تباہ کن موجودگی کو محفوظ بنایا جا سکے۔ 24 مئی، 2021 کو امریکی اڈوں کی موجودگی کی تردید کرنے کے باوجود وزارت خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ امریکہ کیلئے فضائی اور زمینی رسد کے راستوں کی فراہمی جاری رہے گی جو انخلاء کے بعد امریکہ کے علاقائی اثاثوں کی موجودگی کیلئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ پس یہ واضح ہے کہ افغانستان سے انخلاء کے بعد امریکہ اپنا انسداد دہشت گردی کا ڈھانچہ پاکستان منتقل کر رہا ہے وگرنہ اسے فضائی اور زمینی رسد کے راستوں کی بھلا کیا ضرورت ہے جب وہ افغانستان سے انخلاء کر رہا ہے؟ اور جہاں تک تردید کا تعلق ہے، تو اس سے قبل یہ ایجنٹ حکمران شمسی ائیر بیس کو بھی امریکی کنٹرول میں دینے کے باوجود اس کی تردید کرتے رہے ہیں، جس سے امریکی ڈرون اڑ کر قبائلی علاقوں میں مسلمانوں کے جسموں کے چیتھڑے اڑاتے تھے۔ اور یہ امریکی جاسوسی کے اس خطرناک مرکز کے علاوہ ہے جو اسلام آباد کے قلب میں واقع ہے اور جس کو امریکی ایمبیسی کی آڑ میں چلایا جا رہا ہے، اور جس کے ذریعے امریکہ خطے کے معاملات کو امریکی مفادات کے مطابق چلا رہا ہے۔ پس امریکہ ان حکمرانوں کی خصلت سے واقف ہونے کے باعث مکمل مطمئن ہے کہ وہ یہاں پر اپنی موجودگی کو باآسانی جاری رکھ سکتا ہے خواہ اسے افغانستان سے مکمل انخلاء ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ یہی وجہ ہے کہ انڈوپیسفک امورکیلئےامریکی اسسٹنٹ سیکریٹری برائےدفاع ڈیوڈ ہیلوے نے پراعتماد انداز میں بیان دیاکہ"ہم خطےمیں اپنے انسداد دہشت گردی کے ڈھانچےکی جگہ میں تبدیلی پر کام کر رہے ہیں۔ ہم خطے میں اپنے اثاثے برقرار رکھیں گے"۔
اے پاکستان کےمسلمانو!
اگرچہ امریکہ ہمارے خطے سے زمینی طور پر سات سمندر دور بحرالکاہل کے اس پار بیٹھا ہے جبکہ اس کی معاشی حالت خستہ اور فوجی مورال ڈاؤن ہے، لیکن پاکستانی حکمران پھر بھی امریکی استعماری راج کو محفوظ بنانے کیلئے کوشاں ہیں، جس کا عملاً مطلب یہ ہے کہ امریکہ ہماری علاقائی سیکیوریٹی، حساس مواصلاتی رابطے، افواج کی نقل و حرکت، نیوکلئیر سیکیوریٹی اور انٹیلی جنس آپریشن میں مداخلت اور اس کی کڑی نگرانی کر سکے گا۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی حکمرانوں کی مکمل معاونت کے بغیر امریکہ پاکستان کی قوت کو ہندو ریاست کے مقابلے میں کمزور کر سکتا ہے نہ ہی ریاست خلافت کے قیام میں روڑے اٹکا سکتا ہے، اوراسی طرح ان حکمرانوں کی معاونت کے بغیر امریکہ چین کے عالمی قوت بننے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے میں بھی کمزور ہو جائے گا۔ یہ سب اس وقت ہو رہا ہے جب امریکا خطے کے مسلمانوں کےخلاف مکمل طور پر ہندو ریاست کااتحادی بن چکا ہے۔ امریکا اور بھارت کے درمیان چار بنیادی دفاعی معاہدے طے پا چکے ہیں جن میں سے ایک فوجی سرگرمیوں کیلئےبھارت کےساتھ حساس امریکی معلومات کاتبادلہ ہے۔ تو اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ وفاداری کے دعویدار کس طرح ہماری سرزمین پرامریکی اثاثوں اور صلاحیتوں کی موجودگی پرخاموش رہ سکتے ہیں؟ پس آئیں ، ہمارے علماء، صحافی، وکلاء اور تاجر برادری سب امریکی راج کےخاتمےکیلئے اسی طرح آواز بلند کریں جس طرح انہوں نے مسجداقصیٰ اور مقامات مقدسہ کی آزادی کیلئے مسلم افواج کی روانگی کیلئے آواز بلند کی تھی۔
اے پاکستان کی مسلح افواج میں موجود مسلمانو!
امریکی اثاثوں کی پاکستان میں موجودگی سے نہ صرف ہماری معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا بلکہ ہزاروں کی تعداد میں فوجی جوان اور وہ مسلم عوام شہید ہوئے جن کے تحفظ کی آپ نےاللہ سبحانہ وتعالیٰ کے سامنے قسم کھائی ہے۔ لیکن اس کے باوجود مسلمانوں کے تحفظ کے اپنے عہد کو توڑتے ہوئے یہ حکمران اس خطے میں مستقل امریکی موجودگی کو یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں جو یہاں کےعلاقائی امن کو خطرے میں ڈال دے گا۔ ان غداروں کو پکڑ لیں، اور آگے بڑھ کر اپنی نصرہ خلافت علیٰ منہج النبوی ﷺ کے قیام کیلئے فراہم کریں ، جو آپ کو اسلامی امت کی حفاظت کیلئے متحرک کرے گی۔ بے شک یہ صرف خلافت ہی ہو گی جو امریکہ سے اتحاد ختم کر کے اس کے سفارت خانے اور کونسلیٹ بند کرے گی، اس کے انٹیلی جنس سیٹ اپ کو خطے سے بےدخل کر کے اس کی سپلائی لائن کاٹ دے گی، اور اس امر کو یقینی بنائے گی کہ موجودہ تمام مسلم ممالک کو ایک ریاست میں یکجا کیا جائے، وہ ریاست جو دنیا کی سب سے زیادہ وسائل کی حامل ریاست ہو گی۔ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کاارشاد ہے۔
﴿لاَ يَتَّخِذْ الْمُؤْمِنُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنِينَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ فَلَيْسَ مِنْ اللَّهِ فِي شَيْءٍ﴾
"مومنین اہل ایمان کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق اور دوست ہرگز نہ بنائیں جو ایسا کرے گا اس کا اللہ سے کوئی تعلق نہیں"(آل عمران:28)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |