المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 21 من شوال 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440/64 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 26 جون 2019 م |
پریس ریلیز
نوید بٹ کی جبری گمشدگی کے مقدمے میں باجوہ-عمران حکومت پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد نہیں کر رہی
لیکن استعماری آقاؤں کےہر مطالبے کو پورا کرنے کے لیے فوراً حرکت میں آتی ہے
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ 11 مئی 2012 سے جبری طور پر گمشدہ ہیں۔ انہیں حکومتی ایجنسیوں کے غنڈوں نے لاہور میں ان کے گھر کے سامنے سے ان کے خوفزدہ بچوں اور پڑوسیوں کی موجودگی میں زبردستی اغوا کیا تھا۔ چھ سال تک نوید بٹ کے معاملے کی گمشدہ افراد کے کمیشن میں سماعت ہوتی رہی۔ 27 دسمبر 2017 کو کمیشن نے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جو اس بات کا ثبوت تھا کہ نوید بٹ ایجنسیوں کی حراست میں ہیں۔ یہ آرڈر حکومت کے متعلقہ محکموں کو جاری کیا گیا تھا لیکن اب تک نوید بٹ کو کسی عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا گیا ہے۔ اس صورتحال سے مجبور ہو کر ان کے خاندان نے ایک اور رٹ لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی اور یہ مطالبہ کیا کہ باجوہ-عمران حکومت گمشدہ افراد کے کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے پروڈکشن آرڈر پر عمل درآمد کرے۔ نوید بٹ کا معاملہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ جب بات مسلمانوں کو انصاف فراہم کرنے کی ہو تو موجودہ نظام اندھا ہوجاتا ہے اور یہ صرف استعماری طاقتوں کے مفادات کو پورا کرنے کے لیے آنکھیں کھولتا ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
پاکستان کے حکمرانوں نے حملہ آور بھارتی جنگی طیارے کے پائلٹ ابھینندن کو کمال”شفقت“ کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوراًاس کے خاندان کے پاس بھیج دیا تھا لیکن نوید بٹ کے معاملے میں اس قدر سنگ دلی کا مظاہرہ کیا گیا ہے کہ پچھلے سات سال کے دوران انہیں اپنے گھر والوں سے ملاقات تو دور کی بات ٹیلی فون پر بات تک نہیں کرائی گئی۔ پاکستان کے حکمران یہ دعوی کرتے ہیں کہ وہ ”اداروں کو مستحکم “کرنا چاہتے ہیں لیکن متکبرانہ رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوید بٹ کے پروڈکشن آرڈر کونظر انداز کررہے ہیں کیونکہ یہ حکمران اسلام اور مسلمانوں کے خلاف استعماریوں کی جنگ میں ان کے اتحادی ہیں۔ حکمرانوں نے نوید بٹ کو اس لیے قید میں رکھا ہوا ہے کیونکہ وہ اپنے آقاوں کو خوش کرنا چاہتے ہیں جو خلافت کی واپسی سے شدید خوفزدہ ہیں اور اس خوف نے ان کی نیندیں اڑا رکھی ہیں۔ ان حکمرانوں نے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے اس انتباہ کو نظر انداز کردیا ہے کہ،
إِنَّ الَّذِينَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَتُوبُوا فَلَهُمْ عَذَابُ جَهَنَّمَ وَلَهُمْ عَذَابُ الْحَرِيقِ
” جن لوگوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو تکلیفیں دیں اور توبہ نہ کی ان کو دوزخ کا عذاب اور جلنے کا عذاب بھی ہوگا“
(البروج 85:10)۔
یہ گناہ گار حکمران اُن مخلص مسلمانوں کے خلاف شدید بے رحمی کا مظاہرہ کررہے ہیں جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کامطالبہ کرتے ہیں جبکہ ایک حدیث قدسی میں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،
«إِنَّ اللَّهَ قَالَ مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ»
” اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی اس کے لیے میری طرف سے اعلان جنگ ہے “(بخاری)۔
تو کیا انصاف پسند مسلمان نوید بٹ کی رہائی کے حق میں اپنی آواز بلند کر کے خود کو ان حکمرانوں کے کھلے گناہ سے الگ نہیں رکھیں گے؟
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |