السبت، 10 شوال 1445| 2024/04/20
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

عالمی سماج اور اسلامی ممالک نے سوڈان سے تعلق توڑ لیا ہے اور اس کے لوگوں کو سزا دے رہے ہیں ،بالکل ویسے ہی جیسے وہ شام سے دستبردار ہو گئے تھے اور شام کے لوگوں سے حق کے لیے کھڑے ہونے کا بدلہ لیا تھا۔

 

خبریں

 

دو امریکی اخبارات، "وال سٹریٹ جنرل" اور واشنگٹن پوسٹ" نے سوڈان سے امریکی ملازمین کے تیزی سے انخلاء اور امریکیوں کو چھوڑ دینے پر سوالات کی بوچھاڑکردی۔ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں حریف فوجی دھڑوں کی لڑائی کے باعث غیر ملکی ممالک اپنے شہریوں کو سوڈان سے جلدازجلدنکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ لاکھوں سوڈانی باشندے اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں، اوربہت سے لوگ پانی اور خوراک کی کمی سے دوچار ہیں۔ فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے نیم فوجی گروپ کے درمیان 15 اپریل کو ہونے والی لڑائی نے ایک انسانی بحران کو جنم دیا ہے، جس میں کم از کم 420 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور جابجا جلے ہوئے ٹینک، تباہ شدہ عمارتیں اور دکانیں نظر آ رہی ہیں جنہیں لوٹ کر نذر ِآتش کیا جا چکا ہے۔ جیسے ہی لوگوں نے ہفتے کے آخر میں افراتفری سے بھاگنے کی کوشش کی، غیر ملکی حکومتوں نے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے خرطوم میں ہوائی جہاز اتارنے شروع کر دیے اور روانگی کے قافلوں کو منظم کرنا شروع کردیا۔ امریکہ نے کہا کہ اس کے خصوصی دستے ،MH-47 چنوک ہیلی کاپٹروں کا استعمال کرتے ہوئے، جبوتی میں واقع امریکی اڈے سے سوڈان کے جنگ زدہ دارالحکومت میں داخل ہوئے اور صرف ایک گھنٹے کے زمینی قیام کے دوران اپنے لوگوں کو وہاں سے نکال لیا، جن کی تعداد 100 سے کم تھی۔ (الجزیرہ)

 

تبصرہ

درحقیقت عالمی برادری کی مثال وہی ہے جو اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے قرآنِ مجید میں شیطان کی بیان کی ہے

 

﴿كَمَثَلِ الشَّيْطَانِ إِذْ قَالَ لِلْإِنْسَانِ اكْفُرْ فَلَمَّا كَفَرَ قَالَ إِنِّي بَرِيٌ اللَّهُمْ مِنْكَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ

"ان کی مثال شیطان کی سی ہے کہ انسان سے کہتا رہا کہ کافر ہوجا۔ جب وہ کافر ہوگیا تو کہنے لگا کہ مجھے تجھ سے کچھ سروکار نہیں۔ مجھ کو تواللہ رب العالمین سے ڈر لگتا ہے" [الحشر 59:16]۔

 

یہ ان کفارکا طریقہ ہے کہ وہ پہلے تولوگوں کو جرائم میں ملوث کرتے ہیں اور پھران سے لاتعلقی اختیارکر لیتے ہیں۔ یہ بالکل ایسا ہی ہے جو سوڈان میں پہلے ہوا تھا۔ سوڈان کے عوام نے امریکی ایجنٹ البشیر کی حکومت کے خلاف بغاوت کی اور اس کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کیا،جیسا کہ بہت سے اسلامی ممالک کے مسلمان کر چکے ہیں۔ پھر سوڈان کے لوگ اپنے اوپر مسلط ظالموں کو زیر کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ پھر مغربی کافر ممالک اور ان کے اتحادیوں نے سوڈان کے عوام کے انقلاب کے خلاف جدوجہد کی تاکہ اسے ناکام بنایا جا سکے۔ انہوں نے یہ کام نام نہاد ردِ انقلاب counter- revolutionsاور طاقت کی تقسیم کے معاہدے کے ذریعے کیا، جو امریکی اور برطانوی ایجنٹوں کے درمیان طے پایا،جس میں امریکی ایجنٹوں کی نمائندگی فوج کے ذریعے کی گئی تھی جبکہ انگریز ایجنٹوں کی نمائندگی کرنے والی تنظیمیں وہ تھیں جو آزادی اور تبدیلی کی فورس کے طور پر انقلاب کی لہر میں شامل ہوئی تھیں۔ ہر فریق دوسرے کے پیروں کے نیچے سے بساط کھینچنے کی کوشش کرتا ہے۔ ہر فریق دوسرے کو سیاسی کھیل سے ہٹانے اور سیاسی کیک کا ایک بڑا ٹکڑا حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ سیاسی سازشیں کئی بار کی جا چکی ہیں۔ تاہم، کوئی بھی فریق، نہ ہی امریکی اور نہ ہی برطانوی، تنازعہ کو اپنے حق میں حل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس بار فوج عوام کو مار رہی ہے، ان کا قتل عام کر رہی ہے، اور ملک کو جلا رہی ہے، تاکہ حالات کو دوبارہ اصلی حالت پر بحال کیا جا سکے، جیسا کہ انقلاب سے پہلے تھا۔ یہ سسٹم کے hard reset کے طور پر ہے۔ اس صورتحال میں فوج امریکیوں کے مفاد میں اقتدار پر قبضہ کر سکتی ہے۔

 

دنیا کے ممالک بشمول پاکستان، ترکی اور عرب ریاستوں سمیت اسلامی ممالک، کی جانب سے سوڈان سے اپنے شہریوں کو واپس بلانا درحقیقت  ملک کو جلانے والے مجرموں کا ہاتھ روکنے کی تمام ذمہ داریوں سے خود کو مبرا کرناہے۔ یہ نام نہاد بین الاقوامی برادری پر فرض ہے، اگر وہ واقعی سوڈان کے دوست ہیں، جیسا کہ وہ دعویٰ کرتے ہیں، کہ وہ فوج کے رہنماؤں میں سے اپنے ایجنٹوں کو ملک میں آگ لگانے سے روکیں۔ جو بھی یہ سمجھتا ہے کہ سوڈان میں یہ مجرم اور قاتل اپنی مرضی سے کام کرتے ہیں وہ غلطی پر ہے۔ درحقیقت یہ کرائے کے قاتل استعماری کفار بالخصوص امریکہ اور برطانیہ کے اشاروں پر متحرک ہیں۔ استعماری کفار یہ آگ کسی ایسے ملک کی طاقت اور وسائل پر قبضہ کرنے کے لیے شروع کرتے ہیں، جو قدرتی وسائل سے بے پناہ مالا مال ہے۔ وہ مسلمان ملک سوڈان اور اس کے عوام سے بدلہ لینا چاہتے ہیں، جنہوں نے اپنے سیکولر نظام کے خلاف بغاوت کی تھی، جسے البشیر اور اپوزیشن دونوں نے محفوظ بنایا تھا۔

 

شایدایک مسلمان کافر استعمار کی طرف سے سوڈان اور اس کے عوام کی غداری کو قبول کرسکتا ہے۔ کیونکہ تمام کفار اور اس کے لوگوں کی یہی حقیقت ہے۔ تاہم یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ وہ ایک مسلمان بھائی کی دوسرے مسلمان کے ساتھ خیانت کو قبول کر لے۔ یہ تب ہی ہو سکتا ہے جب مسلمان نفاق کے مرض میں مبتلا ہو جیسا کہ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ترکی کے صدر اردگان اور پڑوسی ملک مصر الکنانہ کے سیسی کے ساتھ ساتھ باقی عرب ممالک کے حکمران ہیں۔ وہ شہریوں کے انخلاء میں صرف کافراستعمار کی تقلید کررہےہیں۔ وہ مجرم فوجی لیڈروں کو مسلمانوں کے مقدسات کو پامال کرنے سے باز کیوں نہیں کرتے؟! ہم بخوبی جانتے ہیں کہ سوڈان کے یہ حکمران اور فوج کے لیڈر غداری کے مرحلے سے مسلمانوں پر تسلط حاصل کرنے کے مرحلے تک پہنچ چکے ہیں۔ اس مغربی صلیبی اتحاد میں شامل حکمرانوں کی طرف سے سوڈان اور دیگر مسلم ممالک کے مسلمانوں کے لیے کوئی بھلائی نظر نہیں آتی۔ اس کے بجائے، ہر حکمران اشرارمیں سے ایک شر ہے جسے اس کے آقاؤں،مغرب کے شیطانوں نے مقرر کیا ہے۔

 

مسلمانوں پر ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں۔ یہ ان حکمرانوں کو ہٹاکر ان کی جگہ مسلمانوں کا خلیفہ مقرر کرنے سے کم کسی چیز کا تقاضا نہیں کرتا۔ یہ خلیفہ ہی ہے جو حق کے معاملے میں اسلام اور مسلمانوں کا مددگار ہوگا۔ سوڈانی مسلح افواج میں سے مخلص لوگوں پر یہ فرض ہے کہ وہ اپنے کمانڈروں کے ہاتھ کو روکیں، ان کے حکموں کی اتباع نہ کریں اور انہیں اُتارپھینکیں۔ انہیں سوڈان میں نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت دوبارہ قائم کرنے کے لیے حزب التحریر کو نُصرۃ دینی چاہیے۔ اس طرح وہ سوڈان اور اس کے عوام کے خلاف سازش کرنے والوں کے سروں پر ہی ان کے منصوبے الٹ دیں گے۔ اللہ عزوجل ہم سے راضی ہو۔

 

اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ * وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ

"اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کا جواب دو جب وہ تمہیں اس چیز کی طرف بلائیں جو تمہارے لیے زندگی بخش ہے۔ اور جان لو کہ اللہ انسان اور اس کے قلب کے درمیان آڑ بن جاتا ہے اور تم سب اسی کی طرف جمع کیے جاؤ گے، اور ڈرو اس فتنہ سے جو تم میں سے خاص ظالموں پر ہی نہ پڑے گا، اور جان لو کہ بے شک اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے"( الانفال -258:24)۔

 

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے ریڈیو کے لیے ولایہ پاکستان سے بلال المہاجرکی تحریر

Last modified onاتوار, 30 اپریل 2023 16:48

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک