بسم الله الرحمن الرحيم
...حزب التحریر کے امیر کی طرف سے سوگ اور تعزیت
انجینئر اسماعیل الوحواح (ابو انس) کی وفات پر
حزب التحریر کے امیر کی طرف سے سوگ اور تعزیت
) مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْمَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا(
"مومنوں میں کتنے ہی ایسے شخص ہیں کہ جو اقرار اُنہوں نے اللہ سے کیا تھا اس کو سچ کر دکھایا۔ تو ان میں بعض ایسے ہیں جو اپنی وعدے سے فارغ ہوگئے اور بعض ایسے ہیں کہ انتظار کر رہے ہیں اور اُنہوں نے (اپنے قول کو) ذرا بھی نہیں بدلا"(الاحزاب، 33:23)
حزب التحریر کے امیر مسلمانوں کو بالعموم اور حزب التحریر کے شباب سے خاص طور پر اس معزز بھائی کے لیے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، جنہیں ہم نےآسٹریلیا میں 18 مئی 2023 کو جمعرات کی فجر کے وقت کھو دیا۔
ابو انس، اللہ ان پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے، حزب کے ستونوں میں سے ایک ستون تھے۔ وہ امیر کے دفتر کے رکن تھے۔ ناانصافی کے خلاف مزاحمت کرنے اور حق پر ثابت قدم رہنے کی ان کی ایک طویل تاریخ ہے جس کے دوران نہ تو سختیاں اور مشکلات اور نہ ہی ظالموں کی جیلیں اور ظلم ان کو کمزور کرسکے۔ اس کے بجائے، وہ اللہ کے حکم سے، اخلاص، سچائی اور طاقت کے ساتھ آگے بڑھتے رہے۔۔۔۔
اس دنیا میں اُن کی نگاہیں رسول اللہ ﷺ کے اس جھنڈے کی طرف تھیں جو ایک بلند مقام سے دوسرے مقام پر اٹھتا ہے اور آخرت میں، جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
(إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَنَهَرٍ * فِي مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِيكٍ مُقْتَدِرٍ(
"جو پرہیزگار ہیں وہ باغوں اور نہروں میں ہوں گے۔ (یعنی) پاک مقام میں ہر طرح کی قدرت رکھنے والے بادشاہ (اللہ) کی بارگاہ میں۔"(القمر، 55-54)
اللہ تعالیٰ ہمارے بھائی پر رحم فرمائے اور اپنی کشادہ جنت میں داخل فرمائے اور ان کو انبیاء علیہم السلام، صادقین، شہداء اور صالحین کے ساتھ جمع فرمائے۔ ہم اللہ عزوجل سے اپنے لیے، اس کے اہل و عیال اور مسلمانوں کے لیے دعا گو ہیں جیسا کہ رحمٰن نے فرمایا:
)الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا للهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ * أُولَئِكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِنْ رَبِّهِمْ وَرَحْمَةٌ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُونَ(
"ان لوگوں پر جب کوئی مصیبت واقع ہوتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم اللہ ہی کا مال ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جن پر ان کے پروردگار کی مہربانی اور رحمت ہے۔ اور یہی سیدھے رستے پر ہیں۔"(البقرۃ، 157-156)
اے ابو انس،اللہ تبارک وتعالیٰ آپ پر وسیع تر رحمت کے ساتھ رحم فرمائے... ہم صرف وہی کہتے ہیں جو رسول اللہﷺ نے اپنا بیٹے اور اپنی آنکھ کی ٹھنڈک، ابراہیم کو کھو دینے کے بعد کہا،
»إِنَّ الْعَيْنَ تَدْمَعُ وَالْقَلْبَ يَحْزَنُ وَلَا نَقُولُ إِلَّا مَا يَرْضَى رَبُّنَا وَإِنَّا بِفِرَاقِكَ يَا إِبْرَاهِيمُ لَمَحْزُونُون«
"آنکھ روتی ہے اور دل غمگین ہوتا ہے لیکن ہم وہی کہتے ہیں جس سے ہمارا رب راضی ہو اور ابراہیم تجھ سے بچھڑ جانے کا غم ہے"۔ [بخاری، مسلم]
اے ابو انس، ہمارے دوست اور ہماری جدوجہد کے ساتھی، اللہ آپ پر رحم فرمائے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون، بے شک ہم اللہ کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔
آپ کا بھائی اور جدوجہد کا ساتھی،
عطا بن خلیل ابو الرشتہ
حزب التحریر کا امیر
28 شوال 1444ھ
18 مئی 2023ء