المكتب الإعــلامي
فلسطين
ہجری تاریخ | 4 من شـعبان 1446هـ | شمارہ نمبر: 27 / 1446 |
عیسوی تاریخ | پیر, 03 فروری 2025 م |
پریس ریلیز
غزہ کے بعد، اب جنین اور طولکرم بھی، تو اہل فلسطین کے لیے کون ہے؟
(ترجمہ)
یہودی ایک بار پھر اپنے بغض و عناد کو جنین کیمپ پر انڈیلنے کے لیے لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے ایک رہائشی علاقے کو نیست و نابود کر دیا ہے۔ طولکرم کے کیمپ میں ان کے بلڈوزروں نے کثیر تعداد میں گھروں کو مسمار کر دیا ہے۔ وہ غزہ میں نظر آنے والے تباہی کے مناظر کو پھر سے دہرا رہے ہیں اور مغربی کنارے سے متعلق اپنے مکر و فریب کو بے نقاب کر رہے ہیں۔ ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ ان کی تدبیریں انہی کے گلے پڑیں۔
یہودیوں کو ان کے گھناؤنے جرائم سے کیا چیز روکے گی، جبکہ انہوں نے غزہ میں قتل و غارت گری کی، عمارتیں مسمار کیں، جلاو گھیراو کیا اور لوگوں کو بھوک سے مارا، پھر بھی انہیں کسی نے نہیں روکا اور نہ ہی انہیں ان کے جرائم کی سزا دی گئی؟!
یہودیوں کو جنین کے کیمپ کو تباہ کرنے سے کیا چیز روکے گی، جبکہ ان سے پہلے فلسطینی اتھارٹی قتل کرنے، مسمار کرنے اور گرفتاریاں کرنے جیسے یہی کام کر چکی ہے۔ بلک یہودی جارحیت کے درمیان بھی اتھارٹی نے کیمپ کے لوگوں کو گرفتار کرنے اور مجاہدین کا پیچھا کرنے کے عمل کو جاری رکھا۔ اس نے یہودیوں کی فوج کے راستے سے بموں کو ہٹایا تاکہ رہائشیوں کو قتل کرتے ہوئے یہود کو کوئی تکلیف نہ پہنچے؟!
غزہ کے بعد یہودیوں کو مغربی کنارے کو تباہ کرنے سے کیا چیز روکے گی، جبکہ انہوں نے دیکھا کہ فلسطین کے ارد گرد موجود حکومتیں، غزہ کو تباہ کرنے، اس کے لوگوں کو قتل کرنے، انہیں بھوکا رکھنے اور محصور کرنے میں یہودی وجود کی مددگار ہیں؟!
یہودیوں کو مغربی کنارے کے لوگوں کو تنگ سے کیا چیز روکے گی، جبکہ انہوں نے دیکھا اور سنا کہ سرکش امریکہ، فلسطین کے لوگوں کو اردن اور مصر کی طرف منتقل کرنے کی بات کر رہا ہے اور اس بات کی یقین دہانی کروا رہا ہے کہ ان دونوں ممالک کے حکمران نہ چاہتے ہوئے بھی ایسا کریں گے؟!
یہودیوں کو ایک جارحیت کے بعد دوسری جارحیت برپا کرنے اور ایک پابندی کے بعد دوسری پابندی نافذ کرنے سے کیا چیز روکے گی، جبکہ انہوں نے مذمتی بیانات، براءت اور اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری میں شکایات کے علاؤہ کچھ نہیں سنا؟!
یہودیوں کو ایک قتل کے بعد دوسرا قتل اور ایک انہدام کے بعد دوسرا انہدام کرنے سے کیا چیز روکے گی، جبکہ انہوں نے 2 ارب کی امت کی افواج میں سے کسی ایک ٹینک یا جہاز کو بھی غزہ اور اہل فلسطین کی مدد کے لیے حرکت کرتے ہوئے نہیں دیکھا؟!
یہودیوں کو اہل فلسطین کو نقل مکانی پر مجبور کرنے کی کوشش سے کیا چیز روکے گی، جبکہ امتِ مسلمہ نے یہودیوں کے حامی اور اہل فلسطین پر ظلم کرنے والے ایک بھی حکمران کو نہیں ہٹایا؟!
یہودیوں کو ان کی گمراہی اور سرکشی سے کیا چیز روکے گی، جبکہ امتِ مسلمہ اپنے بھائیوں کی مدد کے لیے یا یتیموں اور بیواؤں کے آنسو پونچھنے کے لیے اپنی افواج کو بیرکوں سے باہر نہ نکال سکی؟!
اہل فلسطین پر مسلمانوں کا رونا دھونا، ان کے لیے دعا کرنا اور یہاں تک کہ ان کے ساتھ جہاد کرنے کی خواہش کرنا آدھا عمل ہے، اور فلسطینیوں کو ذلیل کرنے والے، ان پر ظلم کرنے میں مدد کرنے والے اور امت کی افواج کو ان کی مدد کرنے سے روکنے والے کو ہٹانا ہی مکمل عمل ہے۔ جی ہاں، آدھا عمل ذلت ہے، جس کے بارے میں امت سے اللہ کے سامنے پوچھا جائے گا، اور مکمل عمل نصرت اور اہل ایمان کی مدد ہے۔
فلسطین پر یہودیوں کی جارحیت صرف "(حی علی الجہاد) "جہاد کی طرف بڑھو" اور (حی علی التحریر) "آذادی کی طرف بڑھو" سے ہی رکے گی۔ اسے صرف امتِ مسلمہ کی افواج ہی روک سکتی ہیں۔ اور فوج یہ قدم تب اٹھائے گی جب امت کے سچے لوگ، محلوں کی طرف حرکت کریں گے تاکہ ان میں بیٹھے لوگوں کو نکالا جائے اور بیرکوں کی طرف حرکت کریں گے تاکہ ان میں بیٹھے لوگوں کو حرکت دی جا سکے۔ تب امت اور اس کے دشمنوں کے درمیان فیصلہ کن جنگ ہو گی اور اس کے نتیجے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سفر کی جگہ اپنے لوگوں کو واپس مل جائے گی، اور بابرکت سرزمین اور اس میں رہنے والوں کی مدد کی جائے گی۔ اس دن مسلمان کہیں گے کہ ہم نے فلسطین اور اس کے لوگوں کو ضائع نہیں کیا۔
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ انفِرُوا فِي سَبِيلِ اللهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ أَرَضِيتُم بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ﴾
"اے ایمان والو! تمہیں کیا ہوا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کے راستے میں نکلو تو تم زمین پر بوجھل ہو جاتے ہو؟ کیا تم نے آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی کو پسند کر لیا ہے؟ پس آخرت کے مقابلے میں دنیا کی زندگی کا ساز و سامان تو بہت تھوڑا ہے۔"
(سورۃ التوبة: آیت 38)
فلسطین کی مقدس سرزمین پر حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير فلسطين |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.pal-tahrir.info |
E-Mail: info@pal-tahrir.info |