الثلاثاء، 20 محرّم 1447| 2025/07/15
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    15 من محرم 1447هـ شمارہ نمبر: 1447 AH / 003
عیسوی تاریخ     جمعرات, 10 جولائی 2025 م

 

پریس ریلیز
اے مسلمانو! اپنی نگاہیں وائٹ ہاؤس نہیں، اپنے حکمرانوں کے محلّات کی طرف موڑو!
( ترجمہ)

 

آج کل عام مسلمانوں کی، اور بالخصوص صحافیوں، تجزیہ نگاروں، مبصرین اور حالات حاضرہ ہی نظر رکھنے والے لوگوں کی نظریں وائٹ ہاؤس پر جمی ہوئی ہیں۔ سب کی توجہ اس امر پر مرکوز ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یہودی وجود کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ملاقاتوں سے کیا نتیجہ نکلے گا؟ کیا ٹرمپ نیتن یاہو پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ غزہ پر اپنی جارحیت روک دے؟

 

ہم مبالغہ نہیں کر رہے اگر ہم یہ کہیں کہ اس جنگ کے خاتمے کے سب سے زیادہ متمنی خود غزہ کے باسی ہیں — جو اس آگ میں جھلس رہے ہیں؛ قتل کیے جا رہے ہیں، زخمی ہو رہے ہیں، بھوکے پیاسے ہیں، اور دربدر کیے جا رہے ہیں۔ اور ان کے بعد سب سے زیادہ تڑپ رکھنے والے وہ مسلمان ہیں جو اپنی سرزمینوں میں مصنوعی سرحدوں، ظالم اور کرپٹ حکومتوں کے ہاتھوں جکڑے ہوئے ہیں۔ ایسی حکومتیں کہ جن کی سربراہی مغرب کے آلۂ کار رویبضہ حکمران کر رہے ہیں، جو مسلمانوں کو غزہ کے لوگوں اور پورے فلسطین کی مدد میں جہاد کرنے سے روکے ہوئے ہیں۔

 

ہم دیکھتے ہیں کہ مسلم دنیا کی نیوز چینلز اور نیوز ویب سائٹس سیاسی تجزیہ نگاروں اور مفکرین کو مدعو کرتی ہیں تاکہ وہ واقعات، آراء اور بیانات کا تجزیہ پیش کریں تاکہ انہیں گویا "میڈیا کی فتح" یا "صحافتی سبقت" حاصل ہو جائے!

 

کیا واقعی مسلمانوں کا حال اب اس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ واقعات ان کے ساتھ پیش آئیں، سازشیں ان پر تھوپی جائیں اور مسلمان محض تماشائی بن کر انتظار کریں؟ ان کے بھائی قتل کیے جا رہے ہیں، بھوکے مارے جا رہے ہیں، دربدر کیے جا رہے ہیں اور مسلمان صرف دیکھ رہے ہیں۔ اور ان میں سے بہترین مسلمان وہ سمجھا جاتا ہے جو بس یہ سب دیکھ کر صرف تجزیہ کر رہا ہو؟! کیا مسلمانوں کے پاس اپنی افواج نہیں؟ وہ افواج جن پر اربوں ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں، جن کے لیے جدید اسلحہ خریدا جاتا ہے، اور جن میں امت کے بہترین فرزند شامل ہیں — وہ جوان جو جنگ کے لیے اور اپنی جانیں اور مال راہِ خدا میں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں، تاکہ امت، اس کے مقدسات، اور اس کی حرمتوں کا دفاع کر سکیں؟!

 

اے مسلمانو! تمہیں کیا ہو گیا ہے: کیا تم نے صدیوں تک دنیا پر حکمرانی نہیں کی!؟ کیا تم بین الاقوامی سیاست تمہارے زیرِ اثر نہیں تھی اور کیا تم اس میں فعال کردار ادا نہیں کرتے تھے!؟ کیا تم یہ بھی بھول چکے ہو کہ تمہاری فوج کو کبھی "ناقابلِ شکست" فوج کہا جاتا تھا؟! اور آج چند درندہ صفت، آوارہ گرد، ذلیل ترین اور بزدل ترین افراد تمہاری مقدس سرزمین پر قابض ہیں؛ تمہارے بھائیوں کو قتل کر رہے ہیں، انہیں بھوکا سے مار رہیں ہیں، بے گھر کر رہیں ہیں؛ اور اپنے طیاروں کے ساتھ تمہاری فضاؤں میں گھوم پھر رہیں ہیں اور انہیں اس بات کا کوئی خوف نہیں ہے کہ کوئی ان پر ایک گولی بھی چلائے گا؟!

 

اے مسلمانو! آج کے حالات کسی تجزیے کے محتاج نہیں رہے؛ سب کچھ کھل کر سامنے آ چکا ہے۔ تمہارے دشمن اپنی دشمنی کو اب چھپاتے نہیں؛ وہ علی الاعلان، دن دہاڑے تمہارے خلاف دشمنی کا اعلان کرتے ہیں۔ اور تمہارے حکمرانوں کا حال تو اب ہر صاحبِ بصیرت پر عیاں ہے کہ وہ استعماری کفریہ قوتوں کے زیادہ قریب ہیں، اور اپنی ٹیڑھی کُرسیوں کو بچانے کی خاطر وہ تمہیں تقسیم کیے ہوئے ہیں، تمہاری وحدت کو روکے ہوئے ہیں اور تمہیں تمہارے دشمنوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ تو پھر اس میں کوئی حیرانگی والی بات نہیں ہے کہ وہ تمہیں فلسطین اور دیگر علاقوں کے مظلوموں کی مدد سے روکتے ہیں۔

 

لہٰذا، وہ بات جو بارہا کہی جا چکی ہے، اور وہ حقیقت جو ہر مسلمان جانتا ہے، ہم پھر دہراتے ہیں: اب وقت آ چکا ہے کہ تمہاری نگاہیں وائٹ ہاؤس سے ہٹ کر تمہارے اپنے حکمرانوں کے محلات کی طرف مرکوز ہوں؛ تم اب اس خوش فہمی میں نہ رہو کہ ٹرمپ نیتن یاہو پر دباؤ ڈال کر تم پر جنگ ختم کرنے کی "مہربانی" کرے گا۔ بلکہ تمہاری نگاہیں تمہاری اپنی افواج کی چھاؤنیوں کی طرف اٹھنی چاہئیں اور افواج کو حرکت میں لانا چاہئیے، تاکہ وہ اس مبارک سرزمین کو آزاد کروائیں، اسے یہود سے پاک کریں، اور یہود کی پشت پہ کھڑی کفار کی ریاستوں کو لرزا دیں

 

اور یہ تمہارے سامنے حزب التحریر ہے — ایسا رہنما جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتا، جو تمہاری نشاۃ ثانیہ کا منصوبہ لے کر آیا ہے اور تمہیں پکار رہا ہے، تمہیں بیدار کر رہا ہے، تاکہ تم اس کے ساتھ مل کر جہدوجہد کرو تاکہ وہ تمہیں نصرت، عزت اور وقار کی اس منزل تک پہنچائے جس کی تمنا تمہارے دلوں میں موجود ہے۔ لہذا اس کی مدد کرو اور اللہ تمہاری مدد کرے گا۔

 

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

 

                                       


پریس ریلیز
اے مسلمانو! اپنی نگاہیں وائٹ ہاؤس نہیں، اپنے حکمرانوں کے محلّات کی طرف موڑو!
( ترجمہ)

آج کل عام مسلمانوں کی، اور بالخصوص صحافیوں، تجزیہ نگاروں، مبصرین اور حالات حاضرہ ہی نظر رکھنے والے لوگوں کی نظریں وائٹ ہاؤس پر جمی ہوئی ہیں۔ سب کی توجہ اس امر پر مرکوز ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یہودی وجود کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ملاقاتوں سے کیا نتیجہ نکلے گا؟ کیا ٹرمپ نیتن یاہو پر دباؤ ڈالے گا کہ وہ غزہ پر اپنی جارحیت روک دے؟

ہم مبالغہ نہیں کر رہے اگر ہم یہ کہیں کہ اس جنگ کے خاتمے کے سب سے زیادہ متمنی خود غزہ کے باسی ہیں — جو اس آگ میں جھلس رہے ہیں؛ قتل کیے جا رہے ہیں، زخمی ہو رہے ہیں، بھوکے پیاسے ہیں، اور دربدر کیے جا رہے ہیں۔ اور ان کے بعد سب سے زیادہ تڑپ رکھنے والے وہ مسلمان ہیں جو اپنی سرزمینوں میں مصنوعی سرحدوں، ظالم اور کرپٹ حکومتوں کے ہاتھوں جکڑے ہوئے ہیں۔ ایسی حکومتیں کہ جن کی سربراہی مغرب کے آلۂ کار رویبضہ حکمران کر رہے ہیں، جو مسلمانوں کو غزہ کے لوگوں اور پورے فلسطین کی مدد میں جہاد کرنے سے روکے ہوئے ہیں۔

ہم دیکھتے ہیں کہ مسلم دنیا کی نیوز چینلز اور نیوز ویب سائٹس سیاسی تجزیہ نگاروں اور مفکرین کو مدعو کرتی ہیں تاکہ وہ واقعات، آراء اور بیانات کا تجزیہ پیش کریں تاکہ انہیں گویا "میڈیا کی فتح" یا "صحافتی سبقت" حاصل ہو جائے!

کیا واقعی مسلمانوں کا حال اب اس نہج پر پہنچ چکا ہے کہ واقعات ان کے ساتھ پیش آئیں، سازشیں ان پر تھوپی جائیں اور مسلمان محض تماشائی بن کر انتظار کریں؟ ان کے بھائی قتل کیے جا رہے ہیں، بھوکے مارے جا رہے ہیں، دربدر کیے جا رہے ہیں اور مسلمان صرف دیکھ رہے ہیں۔ اور ان میں سے بہترین مسلمان وہ سمجھا جاتا ہے جو بس یہ سب دیکھ کر صرف تجزیہ کر رہا ہو؟! کیا مسلمانوں کے پاس اپنی افواج نہیں؟ وہ افواج جن پر اربوں ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں، جن کے لیے جدید اسلحہ خریدا جاتا ہے، اور جن میں امت کے بہترین فرزند شامل ہیں — وہ جوان جو جنگ کے لیے اور اپنی جانیں اور مال راہِ خدا میں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں، تاکہ امت، اس کے مقدسات، اور اس کی حرمتوں کا دفاع کر سکیں؟!

اے مسلمانو! تمہیں کیا ہو گیا ہے: کیا تم نے صدیوں تک دنیا پر حکمرانی نہیں کی!؟ کیا تم بین الاقوامی سیاست تمہارے زیرِ اثر نہیں تھی اور کیا تم اس میں فعال کردار ادا نہیں کرتے تھے!؟ کیا تم یہ بھی بھول چکے ہو کہ تمہاری فوج کو کبھی "ناقابلِ شکست" فوج کہا جاتا تھا؟! اور آج چند درندہ صفت، آوارہ گرد، ذلیل ترین اور بزدل ترین افراد تمہاری مقدس سرزمین پر قابض ہیں؛ تمہارے بھائیوں کو قتل کر رہے ہیں، انہیں بھوکا سے مار رہیں ہیں، بے گھر کر رہیں ہیں؛ اور اپنے طیاروں کے ساتھ تمہاری فضاؤں میں گھوم پھر رہیں ہیں اور انہیں اس بات کا کوئی خوف نہیں ہے کہ کوئی ان پر ایک گولی بھی چلائے گا؟!

اے مسلمانو! آج کے حالات کسی تجزیے کے محتاج نہیں رہے؛ سب کچھ کھل کر سامنے آ چکا ہے۔ تمہارے دشمن اپنی دشمنی کو اب چھپاتے نہیں؛ وہ علی الاعلان، دن دہاڑے تمہارے خلاف دشمنی کا اعلان کرتے ہیں۔ اور تمہارے حکمرانوں کا حال تو اب ہر صاحبِ بصیرت پر عیاں ہے کہ وہ استعماری کفریہ قوتوں کے زیادہ قریب ہیں، اور اپنی ٹیڑھی کُرسیوں کو بچانے کی خاطر وہ تمہیں تقسیم کیے ہوئے ہیں، تمہاری وحدت کو روکے ہوئے ہیں اور تمہیں تمہارے دشمنوں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ تو پھر اس میں کوئی حیرانگی والی بات نہیں ہے کہ وہ تمہیں فلسطین اور دیگر علاقوں کے مظلوموں کی مدد سے روکتے ہیں۔

لہٰذا، وہ بات جو بارہا کہی جا چکی ہے، اور وہ حقیقت جو ہر مسلمان جانتا ہے، ہم پھر دہراتے ہیں: اب وقت آ چکا ہے کہ تمہاری نگاہیں وائٹ ہاؤس سے ہٹ کر تمہارے اپنے حکمرانوں کے محلات کی طرف مرکوز ہوں؛ تم اب اس خوش فہمی میں نہ رہو کہ ٹرمپ نیتن یاہو پر دباؤ ڈال کر تم پر جنگ ختم کرنے کی "مہربانی" کرے گا۔ بلکہ تمہاری نگاہیں تمہاری اپنی افواج کی چھاؤنیوں کی طرف اٹھنی چاہئیں اور افواج کو حرکت میں لانا چاہئیے، تاکہ وہ اس مبارک سرزمین کو آزاد کروائیں، اسے یہود سے پاک کریں، اور یہود کی پشت پہ کھڑی کفار کی ریاستوں کو لرزا دیں

اور یہ تمہارے سامنے حزب التحریر ہے — ایسا رہنما جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتا، جو تمہاری نشاۃ ثانیہ کا منصوبہ لے کر آیا ہے اور تمہیں پکار رہا ہے، تمہیں بیدار کر رہا ہے، تاکہ تم اس کے ساتھ مل کر جہدوجہد کرو تاکہ وہ تمہیں نصرت، عزت اور وقار کی اس منزل تک پہنچائے جس کی تمنا تمہارے دلوں میں موجود ہے۔ لہذا اس کی مدد کرو اور اللہ تمہاری مدد کرے گا۔

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

CMO

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک