المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 29 من شوال 1442هـ | شمارہ نمبر: 038 / 1442 AH |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 10 جون 2021 م |
پریس ریلیز
پاکستان میں نوید بٹ کی جبری گمشدگی کو ختم کرنے کے لیے پکار
(ترجمہ)
پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ہاتھوں ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ کو اغوا ہوئے 9 سال مکمل ہوچکے ہیں۔ انہیں 11 مئی 2012 کو اغوا کیا گیا تھا۔
اس واقع کے حوالے سے ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس نے دو پریس ریلز جاری کیں تھیں:
3 جنوری 2021 کو پہلی پریس ریلیزجاری ہوئی:" 4 جنوری 2018 کو نوید بٹ کو پیش کرنے کا حکم جاری ہوا تھا لیکن 11 مئی 2012 کو جبری گمشدگی کے بعد سے اُن کا کوئی اتہ پتہ معلوم نہیں۔"
2 مئی 2021 کو دوسری پریس ریلیزجاری ہوئی:" رمضان کے بابرکت مہینے میں خلافت کے سچے داعی نوید بٹ کی رہائی کا مطالبہ کریں ،جو 11 مئی 2012 کو حکومتی ایجنسیوں کے ہاتھوں اغوا ہوئے تھے۔"
نوید ایک سیدھے، صاف گو آدمی ہیں جو لاہور میں رہتے تھے ، ایک خاندانی آدمی ، الیکٹریکل انجینئر ، ایک مخلص مسلمان ، اسٹریٹجک اور سیاسی سوچ میں ایک منفرد فکر رکھنے والے اور طویل عرصے سے سیاسی میدان میں سرگرم عمل سیاسی جماعت حزب التحریر کے ولایہ پاکستان میں ترجمان ہیں۔ یہ نوید کی خصوصیات کی ایک مختصر سی فہرست ہے لیکن پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ان خصوصیات سے کوئی سروکار نہیں تھا ، اور سرکاری یونیفارم پہنے ایک گرو پ نے انہیں اُن کے بچوں کے سامنے اپنی بدنام زمانہ "سیکیورٹی وینز" میں سے ایک میں زبردستی منتقل کیا جب وہ اپنے بچوں کو اسکول سے لے کر گھر پہنچے ہی تھے۔
نوید کا تعلق مسلم سیاسی مفکرین کی ایک خاص نسل سے ہے جو بوسیدہ سیاسی منظر نامے پر چھا جانے والی دھوکہ دہی کو بے نقاب کرنے کی انوکھی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوید حقیقی "روڈ میپ" کا تصور کرنے میں کامیاب رہے تھے جس کے ذریعے اُن کا پیارا مادر وطن پاکستان اپنی عظمت کو حاصل کرسکتا ہے۔ ایک ایسا وژن جس کے ذریعے پاکستان اپنے محل و وقوع ، آبادی ، قدرتی اور تکنیکی اثاثوں کا صحیح طور پر فائدہ اٹھا سکتا ہے ، تاکہ جنوبی اور وسطی ایشیاء میں طاقت کا مرکز بن سکے۔ ایک ایسا وژن جس کے ذریعے پاکستان ایشیاء میں ایک بڑی طاقت کا درجہ حاصل کرسکتا ہے اور امت مسلمہ کو دوسری بار زندہ کر سکتا ہے، اسے اپنی 1400 سالہ قدیم ورثہ پر بحال کرسکتا ہے۔
نوید پر جو ظلم ہوا اس کی وجہ سیاستدانوں اور اعلیٰ عہدیداروں، چاہے وہ حکومت میں ہو یا مسلح افواج میں، کے فیصلوں اور اقدامات پر اُن کی موثر تنقید تھی۔ وہ فیصلے اور اقدامات جو ایک طرف ، منظم طریقے سے پاکستان کی صلاحیتوں کو ختم کررہے تھے ، اور دوسری طرف ، مسلم برادریوں میں صدیوں پرانے اتحاد کو ٹکڑے ٹکڑے کر رہے تھے، جو ایشیاء کے اس حصے میں طویل عرصے سے پھل پھول رہا ہے۔
نوید کی ایک تنقید اُس بھرر پور جنگ کے خلاف تھی جو پرویز مشرف نے پاکستان کے مغربی قبائلی علاقوں کے عوام پر مسلسل جاری رکھی تھی۔ یہ ایک ایسی جنگ تھی جس میں پاک فوج کو فاٹا کے علاقے کے قبائلوں کے خلاف لڑنا پڑی اور اپنے بھائیوں اور بہنوں کو مارنا پڑا۔یہ سب افغانستان کی سرحد کے اس پار حملہ آورامریکی فوج پر دباؤ کم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ سترہ سالہ تباہ کن جنگ شروع ہوئی ، جس کے دوران شہر ، اسکول ، کاروبار اور گھر تباہ ہوگئے۔ہزاروں مسلمان شہید ہوئے ، سیکڑوں ہزاروں افراد بے گھر ہوئے اور پاکستان کے اندر مسلمانوں کے مابین ایک دراڑ آگئی ، جس کا سد باب ابھی باقی ہے۔
نوید نے کرپٹ جرنیلوں اور ایجنٹ عہدیداروں پر کھلے عام تنقید کی ، جنھوں نے فوج اور سرکاری اداروں کے انتہائی حساس اعصابی مراکز کے اندر خطرناک امریکی اثر و رسوخ کو پھیلایا۔ کنٹرول اور نگرانی کو برقرار رکھنے کے لئے امریکی ایف بی آئی اور سی آئی اے کے ہر طرح کے افسران پاکستان کی مسلح افواج کے جنرل ہیڈ کواٹر (جی ایچ کیو)، ڈائریکٹوریٹ آف ملٹری آپریشنز (ایم او) اور انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹوریٹ کے اندر تعینات ہیں۔ ان کرپٹ جرنیلوں اور سیاست دانوں کی مدد سے ، امریکہ نے اب جوہری اور روایتی اسلحہ سازی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں جنگ و امن کے فیصلوں کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إِن تُطِيعُواْ الَّذِينَ كَفَرُواْ يَرُدُّوكُمْ عَلَى أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُواْ خَاسِرِينَ﴾
"مومنو! اگر تم کافروں کا کہا مان لو گے تو وہ تم کو الٹے پاؤں پھیر کر (مرتد کر) دیں گے پھر تم بڑے خسارے میں پڑ جاؤ گے"(آل عمران، 3:149)۔
نوید کے اغوا کے بعد سے، پاکستان میں آنے والی تمام حکومتوں نے بے شرمی سے اُن کا آتہ پتہ ظاہر کرنے سے انکار کیا ہے۔ یہاں تک کہ انھوں نے اسے مختصر سے عرصے کے لیے بھی اپنےبیوی بچوں سے ملنے کی اجازت نہیں دی کہ اس کے پیاروں کی تکلیف کچھ کم ہوجائے ۔ تقریباً ایک دہائی مکمل ہونے کو ہے لیکن اس تمام عرصے کے دوران نوید بٹ کے اہل خانہ، امت مسلمہ میں اس کے بھائیوں اور اُس کے دکھوں سے ہمدردی رکھنے والوں کی درخواستوں کو ان حکمرانوں نے مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے جیسے انہوں نے سنا ہی نہیں۔ اس کے برعکس ، خفیہ ایجنسیوں نے ان کے اہل خانہ کو دہمکیاں دیں کہ اگر نوید اپنی سیاسی جدوجہد سےباز نہیں آیا تو اس کو شہید کر کے اس کے جسم کو خاموشی سے کہیں دفن کردیا جائے گا۔
آج ہم اس کے اغوا کے دسویں سال میں داخل ہو رہے ہیں۔ہم انتھک کوشش کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں اور قریب یا دور کے ہر مسلمان ، جوان ہو یا بوڑھا، سے اس بابرکت کوشش میں حصہ لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔درحقیقت ، نوید کا اغوا دو ارادوں، نیک لوگوں کے ارادے اور غدار کے ارادے، کے درمیان ٹکراؤ کی نمائندگی کرتا ہے۔
پاکستان کی مسلح افواج میں تمام عہدوں کے مخلص اور وفادار افسران کے نام
آپ کے کندھوں کو سجانے والی علامتوں کے ساتھ لکھی گئی عمدہ آیات کی تلاوت کریں۔اپنی فوج کے اصل جنگی نظریے کو یاد رکھیں۔اُس غداری کو دیکھیں جو فاٹا، جموں و کشمیر میں آپ کے بھائی اور بہنوں پر کھلی چھوڑ دی گئی ہوئی ہے ۔ میانمار، کشمیر، مسجد الاقصی اور غزی کی پٹی میں موجود مظلوم کی مدد کے حوالے سے کی جانی والی غفلت کو دیکھیں۔
ہم آپ سے پوچھتے ہیں… کب سے پاکستان کی مسلح افواج عملی کارروائیاں کرنے والی فوج کی جگہ صرف زبان ہلانے والی فوج بن گئ؟اسلام کے ولی، نگہبان کب سےمحض واقعات کے تماشائی بن گئے؟وہ ہتھیار جو آپ کے ہاتھوں کی زینت ہیں، اگر وہ دشمن کو باز رکھنے اور اس کے خلاف استعمال نہ ہوں، تو پھر ان کا کیا فائدہ ہے؟!کیوں پاکستان کی مسلح افواج کے مسلمان شیر اپنی طاقت دنیا کے سامنے پیش نہیں کررہے بلکہ بزدل، چور امریکا کے مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال ہورہی ہے ؟!
نوید بھائی ایسے شباب میں سے ایک ہیں جو اسلام کے احکام سے وفاداری، اچھ اخلاق، سچی سوچ اور ممتاز سیاست دان کے طور پر جانے جاتے ہیں۔۔ انہوں نے ایک سچا روڈ میپ پیش کیا جو پاکستان دنیا کے تمام مسلم ممالک کے لیے خیر اور نجات لاسکتا ہے۔ ۔۔۔یہ نبوت کے نقش قدم پر قائم خلافت راشدہ کا روڈ میپ ہے۔۔۔ لیکن بجاے اس کے کہ اُن کی عزت اور تعریف کی جاتی، آپ میں موجود کرپٹ عناصر نے انہیں اغوا کر کے نامعلوم مقام پر قید کردیا ، لا حول ولا قوة إلا بالله۔۔۔۔۔۔ لہٰذا ہم آپ میں موجود ہر ایک مخلص سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھائی نوید کی فوری رہائی اور ان کو اپنے اہل خانہ کے پاس واپس بھجوانے کے لیے متعلقہ اتھارٹیز پر دباؤ ڈالیں، تا کہ وہ ایک بار پھر منبر پر کھڑے ہوکر حزب التحریر میں موجود اپنے دوسرے بھائیوں کے ساتھ حق و سچ کی آواز بلند کریں۔
پاکستان کے سفارتی مشن کے معزز ممبروں کے لئے:
آپ پوری دنیا میں پاکستانی عوام کے کردار، وقار، تاریخ اور موجودہ صورتحال کی نمائندگی کرتے ہیں۔نوید کی جبری گمشدگی آپ کے مادر وطن میں انصاف کی ساکھ کو داغدار کرتا ہے۔ہم آپ سے التجا کرتے ہیں کہ حکومت کی طرف سے لائی جانے والی اس شرمندگی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
ہر مسلمان کے لئے جو امت کی شان کے ایام کو ایک بار پھر چمکتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہے،
ہر اس صحافی کے لئے ، جس نے ظلم اور ناانصافی کو بے نقاب کرنے کا بیڑا اٹھایا ،
ہم آپ سب کو پکارتے ہیں:
حکومت پاکستان اور اس کی فوج کے جرنیلوں پر نوید بٹ کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنے کی اس مہم میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے آگے آئیں، اور انھیں اپنے کنبہ کے ساتھ دوبارہ ملا دیں۔
اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَإِنِ اسْتَنصَرُوكُمْ فِي الدِّينِ فَعَلَيْكُمُ النَّصْرُ﴾
"اور اگر وہ تم سے دین (کے معاملات) میں مدد طلب کریں تو تم کو مدد کرنی لازم ہوگی"
(الانفال، 8:72)
#FreeNaveedButt
انجینئر صالح الدین عضاضہ
ڈائریکٹرمرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |