المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر
ہجری تاریخ | 29 من شـعبان 1441هـ | شمارہ نمبر: 021 / 1441 AH |
عیسوی تاریخ | بدھ, 22 اپریل 2020 م |
پریس ریلیز
*رؤیتِ ہلال ماہِ رمضان 1441 ہجری کا اعلان*
[شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِيَ أُنزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَبَيِّنَاتٍ مِّنَ الْهُدَى وَالْفُرْقَانِ فَمَن شَهِدَ مِنكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ وَمَن كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ يُرِيدُ اللّهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلاَ يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ وَلِتُكْمِلُواْ الْعِدَّةَ وَلِتُكَبِّرُواْ اللّهَ عَلَى مَا هَدَاكُمْ وَلَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ]
"رمضان کا مہینہ (ہے) جس میں قرآن نازل ہوا جو لوگوں کا رہنما ہے اور (جس میں) ہدایت کی کھلی نشانیاں ہیں اور (جو حق و باطل کو) الگ الگ کرنے والا ہے تو جو کوئی تم میں سے اس مہینے میں موجود ہو، اسے چاہیئے کہ پورے مہینے کے روزے رکھے اور جو بیمار ہو یا سفر میں ہو تو دوسرے دنوں میں (روزے رکھ کر) ان کا شمار پورا کرلے۔ اللہ تمہارے حق میں آسانی چاہتا ہے اور سختی نہیں چاہتا اور (یہ آسانی کا حکم) اس لئے (دیا گیا ہے) کہ تم روزوں کا شمار پورا کرلو اور اس احسان کے بدلے کہ اللہ نے تم کو ہدایت بخشی ہے تم اس کو بزرگی سے یاد کر واور اس کا شکر کرو"(البقرہ، 2:185)۔
الله کے نام سے جو نہایت رحم والا ہے، سب تعریفیں الله کے لئے ہیں، جو تمام عالموں کا رب ہے، جو ظالموں کو پکڑتا ہے، جو عرش عظیم کا رب ہے، جو سب علم رکھتا ہے اور اپنے بندوں پر مہربان ہے۔ سلامتی اور سلام ہو الله کے آخری نبی ﷺ پر، جو ابن آدم کے سردار ہیں، جن پر قرآن نازل ہوا، جن کی زندگی اسوہِ حسنہ ہے، جو صحابہؓ کے سردار و امام ہیں، اور جو بہترین پیدا کی گئی امت کے سردار ہیں، ہمارے امام محمدﷺ، سلامتی ہو ان پر اور ان کی آل پر اور ان کے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین پر!
صحیح بخاری میں محمد بن زیاد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا، "میں نے ابو ہریرہؓ سے سنا کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا،یا انہوں نے کہا کہ ابو القاسم ﷺ نے فرمایا:
«صوموا لِرُؤيتِهِ وأَفْطِرُوا لرؤيتِهِ فإنْ غُـبِّيَ عليكم فأَكْمِلُوا عِدَّةَ شعبانَ ثلاثين»
"(نیا) چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور اور اس کے دیکھنے پر ختم کرو(عید کرو)۔ اگر مطلع ابر آلود ہو اور چاند نظر نہ آئے تو شعبان کے تیس دن پورے کر لو"۔
جمعرات کی رات، ماہِ رمضان المبارک کے ہلال کی رؤیت کے حوالے سے ہمیں شریعت کے تقاضے پورے کرنے والی کوئی معتبر خبر موصول نہ ہوئی، جس کی وجہ سے کل جمعرات کا دن شعبان کا دن ہوگا اوربروز جمعہ یکم رمضان المبارک 1441 ہجری ہو گا۔
اس موقع پر، میرے لئے یہ مسرت کا موقع ہے کہ میں تہہ دل سے اپنی اور سربراہ مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر کی جانب سے اور ان کی جانب سے جو امیر حزب التحریر قابلِ قدر فقیہ عطاء بن خلیل ابو الرشتہ کے آفس سے منسلک ہیں، تمام امتِ مسلمہ کو اس بابرکت مہینے کی آمد کی مبارک باد پیش کروں اس دعا کے ساتھ کہ الله سبحانہ و تعالیٰ ہمیں اس مغفرت اور رحمتوں کے مہینے میں جہنم کی آگ سے نجات عطا فرمائے ۔
اے مسلمانو!
اس سال رمضان کا مہینہ ایک ایسے وقت پر آیا ہے کہ جب دنیا مسلسل وباء کی بدترین شدت کی جانب بڑھ رہی ہے جس نے دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس وباء کی آزمائش میں دنیا وی زندگی اور انسانوں کی عاجزی کے بارے میں تلخ سبق موجود ہے اور ان دنیاوی طاقتوں کیلئے سبق موجود ہے جو لوگوں پر ظلم ڈھاتی ہیں کہ وہ اللہ کی طاقت و قدرت کے مقابلے میں ذرہ برابر حیثیت بھی نہیں رکھتے۔ الله سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
لَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا مُعْجِزِينَ فِي الأَرْضِ وَمَأْوَاهُمُ النَّارُ وَلَبِئْسَ الْمَصِيرُ،
"اور ایسا گمان بھی نہ کرنا کہ کافر لوگ اللہ کو عاجز کر دیں گے، ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے"(النور، 24:57)۔
یہ وباء ایک ایسے وقت اس دنیا کو لاحق ہوئی ہے کہ جب دنیا کی قیادت(مغرب) سانپوں کے ہاتھوں میں ہے ، جس کی پیروی یہ بےقیمت مسلم حکمران(روبیضہ قیادت) کر رہے ہیں۔ علاج معالجہ تو سانپ کی خصلت میں ہی نہیں بلکہ سانپ کی خصلت تو نقصان پہنچانا ہے اور نہ ہی مہارت و خوش اسلوبی روبیضہ قیادت کا خاصہ ہے۔ پس ہم دیکھ رہے ہیں کہ ریاستیں دائیں بائیں افراتفری کے عالم میں بھاگ رہیں ہیں جیسے کوئی جلتے ہوئے انگاروں پر لوٹتا ہے اور اسے نہیں معلوم ہو پاتا کہ کونسا رخ کم تکلیف دہ ہو گا اور نہ ہی ریاستیں یہ جان پا رہیں ہیں کہ کون سا حل کم ضرر کا مؤجب ہو گا! اگرچہ اس وباء کی ابتداء ایک مشہور ملک کے مشہور شہر سے ہوئی تھی، اور کس کس رستے سے یہ وباءپھیل رہی تھی وہ بھی معلوم تھا ، اور وبا کے اس تمام سفر کو میڈیا کے کیمرے قدم بقدم ریکارڈ کر رہے تھے، اور اس کی شدت کا اندازہ بیماروں کے بیانات سے ہورہا تھا، اور اجتماعی قبروں کی تصویریں اس بات کا ثبوت تھیں کہ احتیاط کی اپیلیں درست تھیں۔۔۔۔ لیکن ان سب باتوں کے باوجود مغرب اس وباء کےسیلاب کو اپنے علاقوں تک پہنچنے تک خاموش تماشائی کی طرح دیکھتا رہا یہاں تک کہ سیلاب ان کے دارلحکومتوں سے ٹکرا گیا اور یہ وباءاس کے اپنے لوگوں میں پھیل گئی۔ اگر انہوں نے طاعون کی وباء سے متعلق رسول اللہﷺ کی حدیث پڑھ لی ہوتی تو وہ جان لیتے کہ وبائی امراض کا کیسے سامنا کیا جاتا ہے اور انہیں اپنے لوگوں کو انہی کے گھروں میں بند (لاک ڈاون) نہ کرنا پڑتا، لیکن اللہ نے ان پر اپنا حکم صادر اور ان کی کمزوری کو بے نقاب کردیا۔
مغرب اس وباء کا سامنا کرنے کی صلاحیت سے اسلئے محروم تھا کیونکہ جس گلوبلائزیشن کو اس نے تخلیق کیا تھا وہ اتنا بڑی ہے کہ وہ اس کوجب چاہیں روک نہیں سکتے۔ مغرب اس وباء کو روکنے کی صلاحیت سے عاری تھا کیونکہ اس نے پیسے، دولت اور کاروبار کو اپنا مذہب بنا لیا ہے اورصرف یہی اس کیلئے کسی کام کو کرنے کا محرک بنتا ہے۔ مغرب اس وباء کا سامنا کرنے کی صلاحیت سے معذور تھا کیونکہ وہ اپنے علم کے گھمنڈ میں آ گیا، لہٰذا اس نے سوچا کہ اس علم نے اسے اللہ کے سوا رب بنا دیا ہے!! جی ہاں مغرب کے آقا، اس کے دانشور، اور وہ جو ان کی پیروی کرتے ہیں ، اپنی ذہانت کے بل بوتے پر یہ سمجھنے لگے کہ انہیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے قانون کی ضرورت نہیں ہے، لہٰذا انہوں نے خود اپنے لیے قانون بنائے اور ان کی بنیاد پر نظام بنایا اور اس کے لیے ایک پالیسی بنائی، اور اس طرح انہوں نے اپنے لیے ایک گھر بنایا، مکڑی کےجالے جیسا گھر! اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
مَثَلُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ أَوْلِيَاء كَمَثَلِ الْعَنكَبُوتِ اتَّخَذَتْ بَيْتاً وَإِنَّ أَوْهَنَ الْبُيُوتِ لَبَيْتُ الْعَنكَبُوتِ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ
" جن لوگوں نے اللہ کے سوا (اوروں کو) کارساز بنا رکھا ہے اُن کی مثال مکڑی کی سی ہے کہ وہ بھی ایک (طرح کا) گھر بناتی ہے۔ اور کچھ شک نہیں کہ تمام گھروں سے کمزور مکڑی کا گھر ہے کاش یہ (اس بات کو) جانتے "(العنکبوت،29:41)۔
اے مسلمانو! اے بہترین امت جو انسانیت کے لیے پیدا کی گئی!
عرب بہار اس بات کی نشانی تھی کہ اسلامی امت کے پاس یقیناً وہ طاقت اور ٹھوس ارادہ موجود ہے جس کے ذریعے وہ مغرب اور اس کے ایجنٹوں کے اثرورسوخ کو ختم کرسکتی ہے۔ اس وباء نے یہ بات واضح کردی ہے کہ تمہارے دشمن کا ڈھانچہ کمزور اور ترتیب بکھری ہوئی ہے اور ان کے لوگ ان کی دھوکہ دہی، لالچ اور عوام کے امور سے بےپرواہی کے سبب ان سے بیزار ہیں، اور انہیں ایک نئی عالمی قیادت کی ضرورت ہے۔ لہٰذا اس مقدس مہینے کو اپنی توانائیاں جمع کرنے کے لیے استعمال کریں، اور خود کو نشاۃ ثانیہ کے لیے تیار کریں، اور نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے کام کریں تا کہ اس نظام کو دنیا کا نظام بنا دیا جائے، اور ایسا صرف اسی صورت میں ممکن ہوگا اگر آپ نبوت کے نقش قدم پر خلافت کےقیام کا ارادہ کر کے متحرک ہوجائیں،ا ور پھر اس مظلوم دنیا کو ایک اچھی زندگی کی امید دلائیں جوبنی آدم کا حق ہے۔
یا اللہ،اے کل امور کےمختار ذات، تمام معاملات جس کی دست قدرت میں ہیں، اسلامی ریاست کی صورت میں امت مسلمہ کو یکجا کردے، اور آپ ہی کی ذات سمیع الدعا (دعاؤں کو سننے والی) ذات ہے !
رمضان مبارک، السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
جمعرات کی شام 1441 ہجری کا شعبان کا مہینہ مکمل ہوجائے گا۔
انجینئر صالح الدین عضاضہ
مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر
المكتب الإعلامي لحزب التحرير مرکزی حزب التحریر |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon تلفون: 009611307594 موبائل: 0096171724043 http://www.hizb-ut-tahrir.info |
فاكس: 009611307594 E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info |