الثلاثاء، 03 جمادى الأولى 1446| 2024/11/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
مرکزی حزب التحریر

ہجری تاریخ    10 من ربيع الثاني 1437هـ شمارہ نمبر: 1437 AH / 021
عیسوی تاریخ     بدھ, 20 جنوری 2016 م

 پریس ریلیز

کیا امام پر ظلم اور ان کو قید کرنے سے خواتین کے حقوق کا تحفظ ہو گا؟؟

 "آزادلیک" ریڈیو نے  خبر دی ہے کہ کرغیز حکومت  ایک قانون کی منظوری کی تیاری کر رہی ہے جس کے تحت شادی  کرنے والوں کو  نکاح سے پہلے رجسٹرار کے پاس جاکر شادی کی رجسٹری کرانی لازمی ہوگی۔  اس قا نون کے مطابق مذکورہ بالا اقدامات کرنے سے پہلے نکاح پڑھانے والے امام کو  پانچ سال قید کی سزا دی جائے گی۔ اس کے علاوہ 16 سے 17 سال کی عمر کے لڑکیوں کی شادی پر پابندی لگائی جائے گی۔  یہ موجوزہ قانون آنے والے سیشن میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

    کرغیز ایوان بالا کے نمائندے المیرا جو مالیافا کے مطابق  اس موجوزہ قانون کا پہلا ہدف  کم عمری میں شادی کو روکنا  اور زوجین کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ،" ہم دیکھ رہے ہیں کہ 15، 16 سال کی عمر میں شادیاں کی جاتی ہیں جو کہ درست نہیں، اگر چہ یہ شادیاں والدین کی مرضی سے ہوتی ہیں مگرلڑکیاں  اس عمر میں تیار نہیں ہوتیں۔  اس لیے یہ ضروری ہے کہ  قانونی اور انتظامی  ذمہ داری کو سخت کیا جا ئے اور طرفین کو  کسی اور جگہ نہیں  بلکہ صرف   سول رجسٹرار کے پاس جانے پر مجبور کیا جائے"۔

  اہل کرغیزستان  ان مسلمانوں میں سے ہیں جن کی اکثریت دیگر معاملات کے ساتھ معاشرتی نظام سے متعلق شرعی احکامات جیسے مہر،نکاح، طلاق وغیرہ کی پابندی کرتے ہیں۔  یہ احکامات ان کی زندگی اور احساسات میں اپنی جڑیں پکی کر چکے ہیں۔ اب  اس موجوزہ قانون کے مطابق  جس پر رائے شماری ہونی ہے  امام اور ہر اس شخص کو شرعی عقد کرنے اور رجسٹرار کے پاس رجسٹری نہ کرانے پر پورے پانچ سال قید کی سزا کا سامنا کرنا ہو گا!! اس قدر بربریت اور واضح ظلم پر مبنی قانون کے بارے  میں جو کہ اسلام کے بھی خلاف  ہے وہ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ خواتین اور شادی کرنے والی لڑکیوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے ہے!!

    ہم یہاں  ان سے کر غیزستان کی خواتین  کے حقوق کی پامالی کے حقیقی  سبب اور ان کے  بے گھر ہونے اور کفالت کرنے والے کے بغیر زندگی گزارنے پر مجبور ہو نے کے حقیقی سبب کے بارے میں پوچھتے ہیں؟ کیا یہ  نام  نہاد سول کنٹریکٹ  اُن کو ان مصائب سے بچائے گا جن میں وہ دوسرے قوانین کی وجہ سے مبتلا ہیں!!  ہر اس چیز کو تباہ کررہے ہیں جو انہیں میسر ہے اور کیا جو انہیں میسر ہے وہ بے کار ہے!!

    مصیبت کی جڑ اور اصل بیماری جس سے مسائل کا انبار لگ گیا ہے اور کرغیز خواتین جس کا شکار ہیں وہ  ان احکامات کا عدم نفاذ ہے  جن کو اللہ تعالیٰ نے نازل کیا ہے۔ اسلام نے عورت کو  ماں، گھرکی مالکن اور ایسی عزت قرار دیا ہے جس کی حفاظت فرض ہے۔ وہ شادی سے پہلے اپنے باپ یا اپنے محارم کی حفاظت میں ہوتی ہے، اس کے بعد اپنے شوہر کی حفاظت اور پناہ میں ہوتی ہے۔ پوری زندگی میں  ہر قسم کے حالات میں اس کوضروریات  کھانا،لباس اور مکان کی ضمانت دی گئی ہے۔  کفالت کرنے والے کی عدم موجود گی میں ریاست  اپنا کردار ادا کرتی ہے، اس کی پرورش کرتی ہے اور اس کی حفاظت کرتی ہے۔

اے کرغیزستان کے مسلمانو!!

    تمہارے حکمران تمہارے معاملات کی اچھی دیکھ بھال نہیں کرتے اور جو قوانین یہ  تمہارے لیے بناتے ہیں وہ تمہارے مسائل کو حل نہیں کرتے۔  بلکہ وہ  تمہیں تمہارے دین سے دور کر نے کے لیے تمہارے رب کے احکامات کے خلاف جنگ  کی سرتوڑ کو شش کر تے ہیں اور  کافر سرمایہ دارانہ  نظام اور فرسود جمہوریت کو تم پر مسلط کر تے ہیں۔

یقینا دین اسلام جس کو انسانیت کے لیے رحمت بنا کر نازل کیا گیا ہے جس میں انسانیت کے تمام مسائل کا حل  موجود ہے اور  حکمران،گورنر،قاضی سب اسلامی ریاست میں خلیفہ کی قیادت میں اللہ کے خوف یعنی تقویٰ کی بنیاد پر اسلام کو نافذ کرتے ہیں۔

  استعمار کے ہمارے علاقوں میں قدم رکھنے سے قبل مسلمانوں نے خلافت کے سائے میں عزت کی زندگی گزاری، تب عورت  باعزت تھی اور اس کی آبرو محفوظ تھی۔ آج کرغیز عورت جس ذلت،  حقوق سے محرومی اور سخت حالات سے دوچار ہے   اس کی وجہ ان پر نافذ فرسودہ نظام ہے اور اماموں کو  گرفتار کرنے کے قانون سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

اے کرغیزستان کے مسلمانوں!!

   اس قسم کے جابرانہ اور ظالمانہ قوانین کو قبول مت کرو بلکہ ان کو جڑ سے اکھاڑ دو اور  تب ہی تمہارے معاشی،تعلیمی ، معاشرتی اور سیاسی مسائل حل ہوں گے۔

  حق کی آواز اب بہت بلند ہو چکی ہے اور مسلمانوں کی جانب سے نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ کی واپسی کا مطالبہ دنیا کے ہر کونے سے آرہا ہے ۔  تو ان کے ساتھ شامل ہو جاو اور اسلامی زندگی کی واپسی کی جدوجہد کرنے والے مخلص داعیوں کے شانہ بشانہ کام کرو تاکہ اسلام کو زندگی میں واپس لایا جا سکے۔

اللہ تعالی فرماتا ہے:

﴿ اللَّـهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ ۖ وَالَّذِينَ كَفَرُوا أَوْلِيَاؤُهُمُ الطَّاغُوتُ يُخْرِجُونَهُم مِّنَ النُّورِ إِلَى الظُّلُمَاتِ ۗ أُولَـٰئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ ۖ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ

" اللہ ایمان والوں کا کارساز ہے ان کو ظلمتوں سے نور کی طرف نکال کر لے جاتا ہے اور جو لوگ کافر ہیں  ان کا حمایتی طاغوت ہے جو ان کو نور سے ظلمتوں کی طرف لے جاتا ہے یہی لوگ اہل جہنم ہیں جس میں ہمیشہ رہیں گے"(البقرۃ:257)۔

شعبہ خواتین

مرکزی میڈیا آفس حزب التحریر

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
مرکزی حزب التحریر
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
Al-Mazraa P.O. Box. 14-5010 Beirut- Lebanon
تلفون:  009611307594 موبائل: 0096171724043
http://www.hizb-ut-tahrir.info
فاكس:  009611307594
E-Mail: E-Mail: media (at) hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک