جمعہ 11 مئی 2012 کو حکومت کی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان انجینئر "نوید بٹ" کواغوا کیا تھا۔ ان کو اغوا ہوئے ساڑھے سات مہینے گزر چکے ہیں۔ جنرل کیانی کے حکم پر خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے ان کو ان کے تین معصوم بچوں اور پڑوسیوں کے آنکھوں کے سامنے اغوا کیا اور انھیں گھسیٹ کر پاکستانی خفیہ ایجنسی کی گاڑی میں ڈال دیا گیا۔ انھیں اس لیے اغوا کیا گیا کیونکہ وہ نیٹو سپلائی لائن کھولنے کی زبردست مخالفت کر رہے تھے، انہوں نے ہزاروں مسلمانوں کے خون بہانے میں امریکہ کی مدد کرنے پر کیانی، گیلانی اور زرداری کو غدار کہا تھا۔ وہ پاکستان میں امریکی بالادستی کے راستے میں ایک مضبوط چٹان کی طرح تھے۔ نوید بٹ ان کی سازشوں اور مکرو فریب کو بے نقاب کرنے میں انتہائی پر عزم اور مرد آہن تھے۔ وہ ہر سرکش سے"نہیں" کہتے تھے۔ انہوں نے اس خلافت اسلامیہ کے قیام کے لیے منظم کام کے ذریعے جو عالم اسلام میں مغرب کے ہر قسم کے اثر و رسوخ کو ملیامیٹ کرے گی اس پاک سرزمین بلکہ پورے عالم اسلام سے ان کو دھتکارنے کے لیے جان فشانی اور ذہانت سے جدوجہد کی۔
نوید بٹ کے اغوا کو سات مہینے سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن تاحال ان کے متعلق کسی کو کوئی علم نہیں۔ یہ ایجنٹ حکومت اس وحشیانہ جرم کے بعد مزید غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کے خاندان والوں کو زبان بند رکھنے پر مجبور کرنے کے لیے دھونس اور دھمکی پر اتر آئی ہے۔ اِن غنڈوں نے نوید بٹ کے بھانجے کا پیچھا کرتے ہوئے ان پر اپنی رائیفلوں سے فائر کھول دیے، ساتھ ہی چادر اور چاردیواری کی حرمت اور معصوم بچوں کا خیال کئے بغیر دوسرے بھانجے کے گھر پر دھاوا بول دیا۔
اس حکومت نے اپنے بہیمانہ جرم پر پردہ ڈالنے کی کوشش اور دھوکہ دینے کے لیے "نوید بٹ" کے خاندان کو ایک پیغام بھیجا جس میں ان کی رہائی کے بدلے تاوان کا مطالبہ کیا۔ اس کے ذریعے وہ یہ پیغام دینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کہ "نویدبٹ" کے اغوا میں کیانی کے غنڈے نہیں، بلکہ جرائم پیشہ عناصر ملوث ہیں! اس کے بعد 24 مئی کو خفیہ ایجنسیوں نے "نوید بٹ" کے خاندان کو ایک پیغام دیا جس میں انہوں نے دعوت سے پیچھے نہ ہٹنے کی صورت میں نوید بٹ کو قتل کر کے ان کی لاش غائب کرنے کی دھمکی دی۔ کیانی کے بزدل کارندے جب ان مؤمن مردوں کا سامنا کرتے ہیں جو حق سے بال برابر پیچھے نہیں ہٹتے تواس قسم کے اوچھے ہتھ کنڈوں پر اتر آتے ہیں، لیکن وہ نامراد اور برباد ہوئے اور ان کی مکاریوں کو اللہ نے انہی کے گردن کے لیے جال بنا دیا۔
نوید بٹ کا اغوا کیانی کی ایجنٹ حکومت کے لیے کوئی نئی بات نہیں۔ اس سے پہلے بھی حزب التحریر کے شباب کا پیچھا کرنے اور ان کو اغوا کرنے جیسی نیچ اور گھٹیا حرکات کا ایک طویل سلسلہ ہے۔ چنانچہ 12 اپریل 2012 کوحکومتی ایجنسی کے اہلکاروں نے پولیس کے ساتھ مل کر حزب التحریر کے رکن "حبیب اللہ سلیم" جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک ماہر ہیں، کو کراچی میں ان کے گھر کے سامنے سے اغوا کیا، جبکہ 15 نومبر کو بھائی "ڈاکٹر ذوالفقار" کو پشاور سے اغوا کیا۔ اس کے بعد 26 نومبر کو پاکستان میں حزب التحریر کی مرکزی رابطہ کمیٹی کے چیرمین بھائی "سعد جگرانوی" کو اغوا کیا، جن کو بعد میں 7 دسمبر کو لاہو رکے بدنام زمانہ سینٹرل جیل بھیج دیا گیا۔ اس سے پہلے ڈاکٹر عبد القیوم کو رحیم یار خان سے اغوا کیا گیا، جو بڑھاپے اور شوگر کے مریض ہونے کے باوجود نو مہینے تک کیانی کے عقوبت خانوں میں شدید ترین جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنتے رہے۔ اور اس کے علاوہ بھی حزب التحریر کے شباب کو دسیوں بار قید وبند، اغوا اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔
کیانی کی قوم سے غداری اب کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اب خلافت کی دعوت کو عوام اور مسلح افواج میں یکساں مقبولیت حاصل ہو چکی ہے جو کہ جنرل کیانی کو ایک آنکھ نہیں بہاتا۔ حزب التحریر کے شباب کی سرگرمیاں اور سیاسی جدوجہد نے کیانی کو حواس باختہ کر کے رکھ دیا ہے اور زمین اپنی تمام تر وسعت کے باوجود اس پر تنگ ہے۔ اس کی اس حالت نے ہی اس کو گھٹیا حرکتوں پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ ہمارے شباب کو ان کے معصوم بچوں کے سامنے اغوا کرواتا ہے۔ لیکن یہ وحشیانہ طریقے سے پیچھا کرنا اور حزب التحریر کے ترجمان "نویدبٹ" اور ان کے بھائیوں کو اغوا کرنا، نوید بٹ کو اس راستے سے ہٹنے پر مجبور نہیں کر سکتا جس پر رسول اللہ ﷺ نے منکر کا انکار کرنے، بادشاہوں اور جابروں کا محاسبہ کرنے اور زمین پر اللہ کی شریعت کو قائم کرنے کے لیے چلنے کا حکم دیا ہے۔
ہم میڈیا اور اس میں کام کرنے والوں سے کہتے ہیں:
نوید بٹ نے اپنی امت اور اپنے ملک کی خدمت کے لیے اپنے آپ کو وقف کر رکھا ہے۔ وہ ہر خطرے کو چیلنج سمجھ کر قبول کر رہا ہے اور ہر مشکل اور دھمکی کا سامنا کر رہا ہے تاکہ اس ملک کو امریکہ کی بد دیانت غلامی اور بالادستی سے نکالا جاسکے اور اس کو ان کے خونخوار پنجوں سے چھڑاکر دوبارہ امت اور اس کے بیٹوں کو دیا جاسکے۔ کیا نوید بٹ کے ساتھ کچھ بھی نہیں ہوا کہ آپ اس کی مدد کریں؟! آپ نے اپنے کان کیوں بہرے بنا رکھے ہیں؟ آپ اس حق کو ثابت کرنے سے منہ کیوں موڑتے ہیں؟! آپ ایک ظالم کے مقابلے میں مظلوم کی مدد کرنے کی بجائے کیوں گونگے بنے ہوئے ہیں؟! کیا یہ آپ کے پیشے کا تقاضا اور وہ آزادی ہے جس کی آپ بات کرتے ہیں؟! ہم آپ کے بارے میں حیران ہیں کہ آپ ایک ظالم اور فاسد نظام کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں۔ آپ اپنے ہی بھائیوں کا تماشا دیکھ کر جنرل کیانی کی خدمت کر رہے ہیں۔ آپ جو کچھ کر رہے ہیں اس کے بارے میں اللہ بھی آپ سے سوال کرے گا اور اپنے مظلوم بھائیوں کو بے یارومددگار چھوڑنے پر امت بھی آپ کا احتساب کرے گی!
ہم کیانی کے غنڈوں اور کارندوں سے کہتے ہیں:
ظلم کی ریاست زوال پذیر ہے اور اسلامی ریاست کی آمد آمد ہے۔ تم ظالم کی صف میں کھڑے مت رہو ورنہ تباہ کن نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔ وقت ہاتھ سے نکلنے سے پہلے امت کی طرف لوٹ آو۔ عرب دنیا کے سرکش حکمرانوں میں تمہارے لیے بڑی عبرت ہے۔ اللہ کے اذن سے تمہارے باغی کیانی کا انجام بھی ویسا ہی ہو گا ہے!
ہم امت مسلمہ سے کہتے ہیں:
حزب التحریر نے اللہ وحدہ لاشریک کے سامنے خود سے عہد کیا ہے کہ وہ سرکشوں کے قلعی کھولنے میں راہ حق سے کسی حال میں پیچھے نہیں ہٹے گی، خواہ اس کی کتنی ہی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے۔ "نویدبٹ" کے اغوا نے ہمارے عزائم کو اور بلند کر دیاہے۔ یہ آزمائش ان کی جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچا کر خلافت کو قائم کرنے کے لیے ہماری کوششوں کو تیزتر کر دے گی۔ اس لیے تم حق والوں کے ہمنوا بنو اور حزب التحریر میں اپنے بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہو جاو تاکہ پاکستان اور تمام مسلم علاقوں کو ناپاک امریکی راج سے آزاد کیا جاسکے۔ کیانی کے ایجنٹوں کے سامنے کلمہ حق کو بلند کرو تاکہ ہمارے بھائی "نوید بٹ" کو رہا کیا جاسکے۔ ہم نوید بٹ اور حق کے تمام قیدیوں کی جلد رہائی کے لیے اللہ تعالی سے دعا گو ہیں۔
وَِذْ یَمْکُرُ بِکَ الَّذِیْنَ کَفَرُواْ لِیُثْبِتُوکَ أَوْ یَقْتُلُوکَ أَوْ یُخْرِجُوکَ وَیَمْکُرُونَ وَیَمْکُرُ اللّہُ وَاللّہُ خَیْْرُ الْمَاکِرِیْن
"اور اس واقع کا بھی ذکر کیجئے جب کافر لوگ آپ کے متعلق تدبیر سوچ رہے تھے کہ آپ کو قید کرلیں یا آپ کو جلا وطن کر دیں۔ اور وہ اپنی تدبیریں کر رہے تھے اور اللہ اپنی تدبیر کر رہا تھا اور سب سے زیادہ بہترین تدبیر والا اللہ ہے" (الانفال:30)
عثمان بخاش
حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے ڈائریکٹر