المكتب الإعــلامي
ولایہ افغانستان
ہجری تاریخ | 19 من شوال 1445هـ | شمارہ نمبر: Afg. 1445 / 18 |
عیسوی تاریخ | ہفتہ, 27 اپریل 2024 م |
پریس ریلیز
صوبہ تخار میں 27 رمضان المبارک کی رات کو قیام اللیل کے موقع پر حزب التحریر کے حاملینِ دعوت کو حراست میں لے لیا گیا!
27 رمضان المبارک کی رات کو صوبہ تخار کے ضلع بنگی کی چہار چنار مسجد میں نماز کے وقفے کے دوران اسلامی تصورات کی بات کرنے اور قرآن مجید کی تفسیر دینے کے جرم میں تخار انٹیلی جنس حکام نے حزب التحریر کے 4 ارکان کو گرفتار کر لیا۔
مجموعی طور پر اس وقت، حزب التحریر کے 32 حاملینِ دعوت تخار جیل میں قید ہیں۔ اس کے علاوہ صوبہ بدخشاں کے ضلع کیشم میں 27 رمضان کی رات کو اسی طرح "عبادت کے جرم" کے الزام میں متعدد دیگر حاملینِ دعوت کو گرفتار کر لیا گیا تھا جنہیں کمیونٹی رہنماؤں اور بااثر عمائدین کی ثالثی کے بعد حراست سے رہا کر دیا گیا تھا۔ تاہم، ضلع کیشم کے محکمہ برائے امر بالمعروف ونہی عنِ المنکر نے مقامی عمائدین سے ضمانتی مچلکے یا سرکاری طور پر تحریری نوٹس لیا ہے کہ جب بھی یہ حاملینِ دعوت مسجد میں جمع ہوں، تو وہ حکام کو مطلع کریں گے۔
دوسری جانب عید الفطر کے موقع پر جاری کردہ حکومتی فرمان کے مطابق عنایت کردہ استثنیٰ اور رہائی کے مطابق تخار میں عدالتوں اور عدالتی حکام نے متعدد چوروں، ڈاکوؤں، زانی، شرابیوں، شراب فروشوں اور یہاں تک کہ حکومت کے فوجی مخالفین کو بھی رہا کر دیا ہے جنہوں نے قید میں ایک سال سے کم وقت گزارا تھا۔ لیکن ان حکام نے حزب التحریر کے ارکان کو رہا نہیں کیا جنہوں نے قید میں چھ ماہ سے بھی کم وقت گزارا تھا – اور وہ اب بھی تخار جیل میں سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ اس کے علاوہ صوبہ تخار کے انٹیلی جنس اور عدالتی حکام حاملینِ دعوت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ جیل سے رہائی کے بدلے اپنی تمام غیر منقولہ جائیداد جیسے زمین، مکان اور دکان گروی رکھیں۔ تاکہ اگر وہ جیل سے رہائی کے بعد کسی بھی وقت اپنی دعوت جاری رکھنے پر اصرار کرتے ہیں تو ان کے تمام اثاثے ضبط کر لئے جائیں گے۔ درحقیقت اس طرح کے غیر اسلامی اعمال ظلم کے نظام(نظام جبریہ) کا ہی خاصہ ہیں۔ حکومت کے حکام کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ بعض اہلکار یقیناً مجاہدین اور افغانستان کے مسلمان عوام کی بے شمار قربانیوں سے حاصل ہونے والی کامیابیوں کو اپنی مکروہ حرکتوں اور نازیبا رویوں سے ضرور بدنام کریں گے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس طرح کے دباؤ حزب التحریر اور اس کے حاملینِ دعوت کو اپنی جدوجہد اور خلافت کے قیام کے مطالبے کو جاری رکھنے سے کبھی نہیں روک سکیں گے۔ کیونکہ ان حاملینِ دعوت نے اس عظیم فریضہ کی ادائیگی میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غیر متزلزل عہد کر رکھا ہے۔ وہ کسی کے الزام سے نہیں ڈرتے؛ وہ کسی بھی قسم کے دباؤ اور پریشانی سے نمٹنے میں صبر کرتے ہیں، اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ پر ہی مکمل توکل کرتے ہیں۔
ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ وَمَا لَنَا أَلاَّ نَتَوَكَّلَ عَلَى اللّهِ وَقَدْ هَدَانَا سُبُلَنَا وَلَنَصْبِرَنَّ عَلَى مَا آذَيْتُمُونَا وَعَلَى اللّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُتَوَكِّلُونَ﴾
"آخر کیا وجہ ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ پر بھروسہ نہ رکھیں جبکہ اسی نے ہمیں ہماری راہیں سمجھائی ہیں۔ واللہ جو ایذائیں تم ہمیں دو گے ہم ان پر صبر ہی کریں گے۔ توکل کرنے والوں کو یہی ﻻئق ہے کہ اللہ ہی پر توکل کریں" (سورۃ ابراہیم:12)۔
ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ زندگی ابتلا (آزمائش، مصائب اور امتحان) کا ایک عمل ہے، اور پوری تاریخ میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی سنت رہی ہے کہ حاملینِ دعوت کو بڑی مشکلات اور خطرات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ان دباؤ اور مشکلات کے نتیجے میں نہ صرف اہل ایمان کی صفوں کو بے قصور ٹھہرایا جائے گا بلکہ معاشرے کے مختلف گروہوں کا اصلی چہرہ یا ان کے چھپے ہوئے نقاب بھی آشکار ہو جائیں گے جس سے سچ بولنے والوں کو جھوٹے لوگوں سے ممتاز کرنے میں مدد ملے گی۔ جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ أَحَسِبَ النَّاسُ أَنْ يُتْرَكُوا أَنْ يَقُولُوا آمَنَّا وَهُمْ لاَ يُفْتَنُونَ * وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ فَلَيَعْلَمَنَّ اللَّهُ الَّذِينَ صَدَقُوا وَلَيَعْلَممَنَّ الْكَاذِبِينَ ﴾
"کیا لوگوں نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ ان کے صرف اس دعوے پر کہ ہم ایمان ﻻئے ہیں ہم انہیں بغیر آزمائے ہوئے ہی چھوڑ دیں گے؟ ان سے اگلوں کو بھی ہم نے خوب جانچا۔ یقیناً اللہ تعالیٰ انہیں بھی جان لے گا جو سچ کہتے ہیں اور انہیں بھی معلوم کرلے گا جو جھوٹے ہیں"
(سورۃ العنکبوت:1-2)۔
ولایہ افغانستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ افغانستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.ht-afghanistan.org |
E-Mail: info@ht-afghanistan.org |