المكتب الإعــلامي
ولایہ افغانستان
ہجری تاریخ | 18 من محرم 1443هـ | شمارہ نمبر: afg 03 / 1443 |
عیسوی تاریخ | جمعرات, 26 اگست 2021 م |
پریس ریلیز
افغانستان ایک تاریخی دوراہے پر کھڑا ہے کہ خلافت قائم کی جائے یا انسانوں کے بنائے نظاموں کو ایک بار پھر اختیار کر لے۔ خلافت کے قیام میں تاخیر نہ کریں!
افغانستان میں اچانک اور غیر متوقع پیش رفت نے ایک بار پھر ملک کو اوراس میں رہنے والے مختلف سیاسی دھڑوں ، قبائلی رہنماؤں اور بااثر لوگوں کو ایک دوراہے پر کھڑا کر دیا ہے، کہ وہ افغانستان میں مستقبل کے سیاسی نظام کے بارے میں فیصلہ کریں۔
حزب التحریر/ ولایہ افغانستان کا میڈیا آفس تمام سیاسی رہنماؤں ، قبائلی سرداروں ، سابقہ مجاہدین ، مختلف دھڑوں اور اہل قوت کے لوگوں کو مشورہ دیتا ہے کہ ملک ایک تاریخی موقع سے گزر رہا ہے ، اور لوگوں کو دو بنیادی چیزوں میں سے ایک کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ : 1) خلافت کی بحالی کے ذریعے اللہ کا نظام قائم کیا جائے ، اور/یا 2) ماضی کے انہی تلخ تجربات کو دہرا کر انسانی ساختہ نظام کو اپنایا جائے۔
فی الحال ، امریکہ ، یورپ ، اقوام متحدہ اور علاقائی ممالک مختلف افغان سیاسی جماعتوں کے ساتھ 'شراکتی نظام' ، یعنی تمام دھڑوں پر مشتمل حکومت کے قیام کی تجویز پر بات چیت کر رہے ہیں ۔ اس 'شراکتی نظام' میں بین الاقوامی قانون کی پاسداری ، قومی ریاست کے سرحدوں کا احترام، اور سیکولرازم اور اسلام کا ملغوبہ جس میں صرف زبانی اسلام کی بات کی جائے گی، شامل ہو گی ، اور اس پورے نظام کی بین الاقوامی برادری سے منظور لینا ضروری بھی ہوگی۔ یہ ایک ایسا نظام ہوگا جس میں چہرے بدل جائیں گے لیکن موجودہ قوانین ، نظام اور ڈھانچہ غالب رہیں گے۔ اس قسم کا نظام پچھلی چند دہائیوں میں جب بھی اپنایا گیا تو افغانستان ہمیشہ خانہ جنگی ، ناکامی اور سیاسی تعطل کی آگ میں ڈوبا گیا۔
اس کے برعکس افغانستان کے مسلمانوں کی اکثریت ایک اسلامی ریاست کے قیام اور اسلامی قانون کی حکمرانی کے لیے تڑپ رہی ہے۔ یہ درحقیقت ایک بہت بڑا اور تاریخی موقع ہے ، جو قبضے کے خلاف برسوں کی فکری ، سیاسی اور عسکری جدوجہد کے بعد حاصل کیا گیا ہے۔ اس تاریخی موقع کو تنگ نظری اور غلط معاملہ فہمی کی وجہ سے کھونا نہیں چاہیے ، جس کے نتیجے میں سیاسی جماعتوں اور بااثر افراد کی غلطیوں کی وجہ سے پہلے بھی کئی بار نقصان ہوچکا ہے۔
حزب التحریر ، دلی احترام کے ساتھ ، ایک بار پھر تمام سیاسی رہنماؤں ، قبائلی بااثر افراد اور دھڑوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ افغانستان کے مستقبل کے سیاسی نظام کے حوالے سے امریکہ ، اقوام متحدہ اور علاقائی ممالک کی کسی بھی تجاویز کو قبول نہ کریں اور مکمل طور پر مسترد کردیں۔ کفار اور ان کے ایجنٹوں کی باتیں ماننے سے مطلوبہ نتیجہ نہیں نکلتا۔آپ کو مسلمانوں کی قربانیوں کو ضائع کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے ، جس کا مقصد اسلامی شریعت کو بحال کرنا ہے۔ موجودہ موقع کو بھر پور طریقے سےاستعمال کرنے کے لیے کفار اور ان کے ایجنٹوں کی باتیں ماننے کے بجائے ، خلافت کو بحال کر کے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے نظام کو قائم کرنے کے لیے اپنی توانائی اور صلاحیتوں کو متحرک کریں!
درحقیقت ، افغانستان اور خطے نے اپنے دلوں میں فکری ، سیاسی ، معاشی اور عسکری صلاحیت کے حوالے سے بہت بڑی ترقی کی ہے۔ اگر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا نظام اختیار کیا جائے اور اس کا جواب دیا جائے تو ان شاء اللہ دنیا کے اس خطے میں اور اس سرزمین کے مضبوط لوگوں کی قیادت میں بڑی تبدیلیاں رونما ہوں گی۔ اس بڑی تبدیلی کے لیے ایسے طاقتور لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جن کے پاس ایمان ہو ، وہ مشکلات کے خلاف برداشت کا مظاہرہ کریں ، شرعی حکم کی بنیاد پر اپنے اعمال انجام دیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے ایک بہت زبردست موقع ہے جو انصار اللہ (اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے مددگار) بننا اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا نظام قائم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے جو صحابہؓ کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں اور دنیا کی عارضی خوشیوں کے بجائے جنت کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں۔ عقل والوں کے لیے یہ کتنا بڑا موقع ہے!
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ
"مومنو! اللہ اور اس کے رسول کا حکم قبول کرو جب کہ رسول اللہ تمہیں ایسے کام کے لیے بلاتے ہیں جو تم کو زندگی (جاوداں) بخشتا ہے۔ اور جان رکھو کہ اللہ کا حکم آدمی اور اس کے دلی ارادوں میں حائل ہوجا تا ہے اور یہ بھی کہ تم سب اس کے روبرو جمع کیے جاؤ گے "(الانفال، 8:24)
ولایہ افغانستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ افغانستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: www.ht-afghanistan.org |
E-Mail: info@ht-afghanistan.org |