پریس ریلیز شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافے کا براہ راست سبب غیر ملکی قبضہ اوراستعماریت ہے
- Published in افغانستان
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
افغانستان کے لئے اقوام متحدہ کا مشن UNAMAنے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا،بالخصوص 2014 میں گزشتہ سالوں کی بنسبت یہ تعداد 19فیصدکی شرح سے بڑھی۔ اقوام متحدہ کا مشن برائے افغانستان کی طرف سے 2009سے تا حال 17252 افغانیوں کے قتل اور 29536 کے زخمی ہونے کو ریکارڈ کیا گیاہے جبکہ دوسری طرف اس رپورٹ میں یہ ذکر بھی کیا گیا کہ ان نقصانات اور ہلاکتوں میں سے 75فیصدکے ذمہ دار طالبان ہیں کیونکہ اس علیحدگی پسند گروہ نے ہی بین الاقوامی اور افغان فوجیوں پر شدید حملے کئے۔
حقیقت میں ان تمام انسانی نقصانات کا اصل سبب افغانستان میں امریکہ اور ناٹو کی جنگی مشینری کی موجودگی ہے۔ یہ مشینری مظلوم افغانی قوم کے خلاف مختلف فورسز کے ذریعے جنگ جاری رکھے ہوئے ہے جیسا کہ سپیشل امریکن اینڈ افغان فورسز، باہمی سیکورٹی معاہدوں کے امن فورسز، بلیک واٹر ، مائیکل نیٹ ورک،علاقائی پولیس اور قومی انقلابی فورسز،اس کے ساتھ جنگی طیاروں سے بمباری اور ڈرون حملے شامل ہیں۔
افغانستان کی صلیبی جنگ تیرہ سال کا عرصہ پوراکرچکی ہے مگر بالآخر امریکہ اور ناٹو کو شرمناک اور ذلت آمیز فوجی شکست کا سامنا کرناپڑا۔ لہٰذابھاری نقصانات اوربڑے خساروں کے بغیرکم قیمت کے ساتھ جنگ کی قیادت کرنے کے لئے امریکہ اور ناٹو نے افغانستان میں اپنی افواج میں کمی کر کے جنگ کو مقامی اور افغان باشندوں کے مابین جنگ کی سطح پر لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جنگ کو جاری رکھنے کے لئے اُنہوں نے افغان فورسز کے لئے میدان جنگ چھوڑدیا ۔ مزید برآں ، کابل اور واشنگٹن کے درمیان باہمی سیکورٹی معاہدے (BSA) کے مطابق امریکی اور ناٹو فورسز رہنمائی کا کردار ادا کریں گے اور اپنے اڈو ں میں تعینات رہیں گی۔
بہر حال ، افغانستان کی عسکری وسیاسی قیادت کے لئے ضروری ہے کہ وہ قابض مغربی استعماریوں کے آلہ کاروں اور مزدوروں کا کردار ادا نہ کریں اور اپنے بھائیوں کے قتل سے اپنا ہاتھ روکیں۔ کیونکہ اسلام دشمن اور استعماری اہداف کے حصول کے لئے مغرب مسلمانوں کو مسلمانوں کے ہاتھوں قتل کرواناچاہتا ہے۔ بحران کی اس کیفیت کو جڑوں سے تبدیل کرنے اور اس المناک صورتحال سے نکلنے کا ایک ہی حل ہے کہ نبوت کے نقش ِ قدم پر خلافت کو قائم کیاجائے اور دشمنوں کے خلاف قوت ایک کی جائے۔
حزب التحریر کا مرکزی میڈیا آفس
ولایہ افغانستان