بسم الله الرحمن الرحيم
حزب التحریر مسلم افواج سے مسجد الاقصیٰ کی حمایت اور رسول اللہ ﷺ کی ناموس کے دفاع کی اپیل کرتی ہے
مسجدِ اقصیٰ کے قلب میں ایک پُرزور احتجاجی مظاہرے میں حزب التحریر نے امت کی افواج سے مسجد ِاقصیٰ پر یہودیوں کی جارحیت اور اس کی بے حرمتی، اور اس کے صحن میں یہودی وجود کا جھنڈا لہرانے اوران کی جانب سے رسول اللہﷺ کی توہین کا منہ توڑ جواب دینے کی اپیل کی۔
حزب نے مظاہرے کے دوران مسلم افواج کی طرف اپنی پکار میں کہا، "کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ یہودی آباد کاروں کے گروہ نے آپ کے رسول ﷺ کے اسراء کی منزل مسجد ِاقصیٰ کو ناپاک کرنے کی جسارت کی۔ کیا آپ نے نہیں سنا کہ مسجد ِاقصیٰ کے صحن میں یہودی آبادکاروں کے گروہ نے رسول اللہﷺکی شان میں گستاخی کی؟ کیا آپ نے نہیں سنا کہ انہوں نے مسجدِ اقصیٰ کی بے حرمتی کے دوران مسلمانوں کو اذان دینے سے روک دیا؟ آپ نے ان لوگوں کے پرچموں کو مسجد الاقصیٰ میں بلند ہوتے ہوئے دیکھا ،جن پر اللہ تعالیٰ کا غضب ہے۔۔۔تو آپ کی روحوں میں اسلامی غیرت کب جاگے گی؟ اور کب آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی حمایت اور دفاع میں اٹھ کھڑے ہوں گے؟"
حزب نے مصر، الشام، اردن، پاکستان اور ترکی کی فوجوں سے مطالبہ کیا کہ وہ غدار حکمرانوں سے بغاوت کریں، خلافت کوقائم کریں اور بیت المقدس کو آزاد کرانے اور رسول اللہﷺ کی شان میں توہین کرنے کا بدلہ لینے کے لیے نکل پڑیں۔
حزب نے اس بات پر زور دیا گیا کہ رسول اللہ ﷺ کی حمایت اور مسجدِ اقصیٰ کی حمایت ایک عظیم اعزاز ہے جو صرف وہی حاصل کر سکتا ہے جو اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر نکلتا ہے کہ اسے اِس راہ میں قربان کردے۔ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے لیے اپنے آپ کو قربان کرنا ایسے شخص کے لیے اچھا ہے۔۔۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی نصرت و مدد اور مسجدِ اقصیٰ کی آزادی ایک عظیم چیز ہے۔ یہ اعزاز ان حکومتوں کے غافل یا ذلیل حکمران کبھی حاصل نہیں کر سکتے۔۔۔یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے جو صرف معززنیک لوگوں کو حاصل ہو سکتا ہے، جو اللہ عزوجل کی خاطر کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے۔
تقریر کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
اے مسلمانو۔۔۔ اے مسلم افواج۔۔۔
بلاشبہ اب وقت آ گیا ہے کہ آپ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی حمایت کریں۔۔۔ بے شک اب وقت آ گیا ہے کہ آپ اس عزت والے مقام کو حاصل کریں جس سے آپ کا رب، اللہ سبحانہ و تعالیٰ خوش ہوتا ہے۔
کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ یہودی آبادکاروں کے لشکر مسجد ِاقصیٰ کو ناپاک کرتے ہیں، جو آپ کے رسول ﷺ کے اسراءومعراج کی رات کے سفر کی منزل ہے؟
کیا آپ نے نہیں سنا کہ مسجد ِاقصیٰ کے صحن میں یہودی آبادکاروں کے گروہ نے رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کی؟
کیا آپ کو یہ اطلاع نہیں دی گئی کہ انہوں نے اپنی بے حرمتی کے دوران مسجدِ اقصیٰ میں نماز کی اذان دینے سے روک دیا؟
جہاں تک آپ کا تعلق ہے تو آپ نے مسجدِ اقصیٰ میں ان لوگوں کے پرچموں کو بلند ہوتے دیکھا جن سے اللہ تعالیٰ ناراض ہے ۔
کیا رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کی جائے اور آپ غفلت کا شکار ہو کر نظریں دوسری جانب کرلیں ؟
اے مصر، الشام، اردن، پاکستان اور ترکی کے سپاہیو، کیا تمہاری روحیں اللہ کی راہ میں جہاد اور فتح کے لیے بے قرار نہیں ؟
اللہ سبحانہ وتعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے لیے ہم آپ کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی پکار کے ساتھ پکارتے ہیں،
يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا مَا لَـكُمۡ اِذَا قِيۡلَ لَـكُمُ انْفِرُوۡا فِىۡ سَبِيۡلِ اللّٰهِ اثَّاقَلۡتُمۡ اِلَى الۡاَرۡضِؕ اَرَضِيۡتُمۡ بِالۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا مِنَ الۡاٰخِرَةِۚ فَمَا مَتَاعُ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَا فِىۡ الۡاٰخِرَةِ اِلَّا قَلِيۡلٌ ط اِلَّا تَـنۡفِرُوۡا يُعَذِّبۡكُمۡ عَذَابًا اَلِيۡمًاۙوَّيَسۡتَبۡدِلۡ قَوۡمًا غَيۡرَكُمۡ وَلَا تَضُرُّوۡهُ شَيۡـًٔـاؕ وَاللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَىۡءٍ قَدِيۡرٌ
"مومنو! تمہیں کیا ہوا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں (جہاد کے لیے) نکلو تو تم (کاہلی کے سبب سے)زمین پر گرے جاتے ہو (یعنی گھروں سے نکلنا نہیں چاہتے) کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دینا کی زندگی پر خوش ہو بیٹھے ہو۔ دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابل بہت ہی کم ہیں۔ اور اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تم کو بڑی تکلیف کا عذاب دے گا۔ اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کر دے گا (جو اللہ کے پورے فرمانبردار ہوں گے) اور تم اس کو کچھ نقصان نہ پہنچا سکو گے اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔"(التوبہ، 39-38)
اے مسلمانو!
ہماری عزت ان لوگوں نے پامال کی ہے جن پر اللہ کا غضب ہے اور انہوں نے ہمارے دین، ہمارے رسول ﷺ، ہماری عزت کی طرف اپنے ناپاک ہاتھ بڑھائے ہیں اور ہمیں رسول اللہ ﷺ کے سفرِِاسراء کی منزل سے بددخل کر دیا ہے۔۔۔ تو آپ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں؟ اللہ کے لیے ہمیں جواب دیں۔ کیا چیز آپ میں دین کے دفاع کی جذبات کو بھڑکاتی ہے، تاکہ ہم آپ کو اس کے مطابق مخاطب کر سکیں؟
مسلم دنیا کے غدار رُوَیبِضۃ،عزت و شرم سے عاری حکمران سرزمین حجاز میں جمع ہوتے ہیں اور مسلمانوں کے مقدسات کے احترام کے حوالے سے اپنے اختلاف، اپنی تذلیل اور آپ کے دشمن کے ساتھ مل کر آپ کو قتل کرنے اور آپ کا مال لوٹنے کی سازشوں کی تصدیق کر تے ہیں۔ تو آپ کیا کر رہے ہیں؟ کیا آپ ان کی حکومت کے تحت ذلت و رسوائی قبول کرلیں گے؟
اے مسلمانو!۔۔۔ اے افسران ، کمانڈران اور سردارو، مسجد ِاقصیٰ سے ہم تمہیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی حمایت کے لیے پکارتے ہیں، تو کیا تم اس پکارکا جواب دیتے ہو؟
مسجد ِاقصیٰ سے ہم خلافت کے قیام اور رسول اللہ ﷺ کے اسراء کی منزل کو آزاد کرنے کے لیے آپ کی نُصرۃ چاہتے ہیں۔
مسجدِاقصیٰ سے ہم آپ کے اندر اسلام کی غیرت کوآواز دیتے ہیں، تاکہ آپ میں ایک صالح رہنما اٹھ کھڑا ہو، جو مجاہدین، فاتحین، صلاح الدین ایوبی اور خالد بن ولید ؓ کے اُسوہ کی تجدید کرے۔
رسول اللہ ﷺ کی حمایت اور مسجد ِاقصیٰ کی حمایت ایک بہت بڑا اعزاز ہے جو صرف وہی شخص حاصل کرسکتا ہے جو اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھے۔ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے لیے اپنے آپ کو قربان کرنا ایسے شخص کے لیے اچھا ہے۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰ اور اس کے رسول ﷺکی حمایت اور مسجدِ اقصیٰ کی آزادی ایک عظیم اعزاز ہے جو ان حکومتوں میں موجود غافل یا ذلیل کبھی حاصل نہیں کر سکتے۔
یہ بہت بڑا اعزاز ہے جو عزت والے، نیک لوگ ہی حاصل کر سکتے ہیں جو اللہ عزوجل کے لیے کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے۔
یہ آپ کے لیے ہماری پکار ہے، اور ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آپ کو ہماری پکار سے آگاہ کرے اور اس کے لیے آپ کے دل کھول دے، تو ہم آپ سے مسجدِ اقصیٰ کے صحن میں اللہ اکبر کے نعرے لگاتے ہوئے اور اسی بات کا اعلان کرتے ہوئے ملیں جس کا اعلان رسول اللہﷺ مکّہ میں فاتحانہ داخل ہوتے ہوئے کررہے تھے،
وَقُلۡ جَآءَ الۡحَـقُّ وَزَهَقَ الۡبَاطِلُؕ اِنَّ الۡبَاطِلَ كَانَ زَهُوۡقًا
"اور کہہ دو کہ حق آگیا اور باطل مٹ گیا ،بیشک باطل کو مٹنا ہی تھا"(الاسراء، 17:81)
ہجری تاریخ :29 من شوال 1444هـ
عیسوی تاریخ : جمعہ, 19 مئی 2023م
حزب التحرير
فلسطين