المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 14 من رمــضان المبارك 1446هـ | شمارہ نمبر: 36 / 1446 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 14 مارچ 2025 م |
پریس ریلیز
امریکہ کی اسلام کے خلاف جنگ اس وقت تک جاری رہے گی
جب تک مسلمانوں کا آخری ایجنٹ حکمران اقتدار میں رہے گا
4 پاکستان کے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف، بیرسٹر عقیل ملک نے 9 مارچ کو کہا کہ حکومت امریکی ایجنسیوں جیسے کہ امریکی محکمہ خارجہ کی مدد سے کالعدم تنظیموں کی اپنی فہرست کو اپ ڈیٹ کرے گی۔ انہوں نےمزید کہا کہ ان گروہوں سے وابستہ افراد کو امریکی سفری پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ 8 مارچ کو محکمہ داخلہ پنجاب نے 84 کالعدم تنظیموں کی فہرست جاری کی اور شہریوں پر زور دیا کہ وہ ان غیر رجسٹرڈ اور ممنوعہ تنظیموں کو عطیات نہ دیں۔ پنجاب حکومت کے ایک بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ "کالعدم تنظیموں کو کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنا انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت جرم ہے"، اور اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ قانون دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث کالعدم گروہوں کی مدد کرنے والوں کو سزا دے گا۔
پاکستانی حکومت، بشمول وزیر انصاف، نے عوامی سطح پر مغربی صلیبی اتحاد کے رہنما اور اس کی سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کا اعلان کرنے میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا۔ دشمنوں کے ساتھ اس طرح کا تعاون پاکستانی قانون کے تحت ایک بڑا جرم ہے، جو کہ پاکستان کے انسان کے بنائے قانون کے تحت بھی غداری ہے اور جس پر موت کی سزا لاگو ہوتی ہے۔ تاہم، جب ان مغربی ایجنٹ حکمرانوں کی حقیقت کو یاد کیا جائے توحیرانگی ختم ہو جاتی ہے کیونکہ یہ حکمران تو امریکی پراکسیز ہیں ، جن کا ہدف اپنے امریکی آقاؤں کے احکامات پر عمل درآمد ہے۔ یہ بھلا کیسے خودمختارانہ آزاد فیصلے کر سکتے ہیں!
درحقیقت وزیر انصاف کے اعلامیے میں یہ کہاں جانا چاہیے تھا کہ امریکہ نے پاکستانی حکومت کے اندر اپنے ایجنٹوں کو استعمال کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں کی فہرست اپ ڈیٹ کی ہے۔ یہ بھی واضح ہے کہ یہ فہرست خاص طور پر اسلامی جماعتوں اور تحریکوں کو نشانہ بناتی ہے، اور اس طرح یہ فہرست صرف امریکہ کے مفادات کے لیے کام کرتی ہے، جو کہ اسلام کے خلاف جاری صلیبی مہم کا قائد ہے، وہ صلیبی جنگ جو 11 ستمبر 2001 کے واقعات کے بعد عالمی سطح پر شروع کی گئی تھی۔ یہ صلیبی جنگ بلا روک ٹوک جاری ہے، جس کا حالیہ مظہر فلسطین کی بابرکت سرزمین کے خلاف نسل کشی کی مہم میں، یہودی ریاست کو سہولت فراہم کرتے ہوئے، غزہ اور مغربی کنارے کے باشندوں کو بے گھر کرنا ہے۔
صلیبی امریکہ بخوبی جانتا ہے کہ اسلام اس کے باطل، جابرانہ نظام کا تہذیبی متبادل ہے، اور یہ کہ عظیم اور انصاف پسند اسلام سیکولر مغربی تہذیب کے لیے واحد حقیقی خطرہ ہے۔ لہٰذا، امریکہ ہر اس شخص کی مسلسل نگرانی کرتا ہے جو اسلام کو طرز زندگی اور تہذیبی نمونہ کے طور پر پیش کرتا ہے۔ امریکہ اسلامی تحریکوں کو نشانہ بناتا ہے، چاہے وہ عملی سیاسی منصوبوں کو فروغ دے رہے ہوں، یا محض نعروں کو۔ امریکہ اور مغرب اسلام، سیاسی، جہادی، اور ریلیف فراہم کرنے والی تحریکوں اور جماعتوں کے خوف میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ امریکی ایجنٹ پرویز مشرف کے حکم کے تحت، حکومت پاکستان نے حزب التحریر پر پابندی عائد کی تھی، جبکہ حزب التحریر ایک سیاسی جماعت ہے جو کسی تشدد کے بغیراسلام کو ایک نظریہ اور نظام زندگی کے طور پر پیش کرتی ہے۔ اس حقیقت کو جاننے کے باوجود امریکہ نے مشرف کو حزب پر پابندی لگانے پر مجبور کیا اور بعد میں آنے والی ایجنٹ حکومتوں نے اس پابندی کو برقرار رکھا، یہ سب مشرف کے ہی آقا کے ایجنٹ ہیں۔ حال ہی میں، برطانیہ، جو کہ صلیبی اتحاد کا سابق رہنما تھا،نے بھی حزب پر پابندی لگا دی، جیسا کہ سب جانتے ہیں، کہ حزب التحریر انسانیت کو لالچی سرمایہ داری سے نجات (تحریر) دلانےکے لیے ایک وسیع تہذیبی منصوبے پر کام کر رہی ہے، جو انسانیت کو اسلام کے عدل اور اسلامی عقیدے کی روشنی کی طرف لے جاتی ہے۔ حزب دلیری سے بابرکت سر زمین فلسطین کے لوگوں پر ظلم وجبر کو ختم کرنے کی وکالت کرتی ہے، مغرب کے فرنٹ ، یہودی وجود کے خلاف کام کر رہی ہے۔
امریکہ اور اس کا صلیبی اتحاد پاکستان سمیت عالم اسلام میں حکومتوں کی ملی بھگت کے بغیر کبھی بھی امت اسلامیہ کو زیر کرنے کی اپنی مہم کو تیز نہیں کر سکتا۔ یہ ایجنٹ حکمران اسلام کی ہر شکل کو دبانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ ان حکمرانوں کے بغیر امریکہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کے خلاف اپنی عالمی جنگ نہیں چھیڑ سکتا تھا۔ لہٰذا، امت اسلامیہ کو اپنے جسم میں پھیلنے والی کینسر کی رسولیوں، یہ انسانوں کی بنائی ہوئی حکومتوں،کو ختم کرنا چاہیے۔ ظالم حکمرانوں اور ان کے آقاؤں سے لڑنے اور مسلح جدوجہد کا سہارا لینے والی مزاحمتی تحریکوں کے عروج کی براہ راست وجہ ہی یہ ہے کہ یہ ایجنٹ حکومتیں مسئلے کی جڑ کو حل کرنے میں ناکامی ہوئی ہیں، جو کہ خطے میں امریکی استعمار کی موجودگی اور سیاسی فیصلوں پر اس کا تسلط ہے۔ اس ناکامی کی عکاسی "انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس" کی رپورٹ میں ہوتی ہے جس میں مغرب کے "عالمی دہشت گردی کے انڈیکس 2025" میں پاکستان کو دوسرے نمبر پر رکھا گیا ہے، جس میں گزشتہ سال حکومت اور مزاحمتی تحریکوں کے درمیان جھڑپوں کے دوران ہلاکتیں 45 فیصد بڑھ کر 1,081 ہو گئیں۔
ان حکمرانوں اور حکومتوں کی غداری اور کھلم کھلا دشمنوں کے ساتھ ملی بھگت، امت پر یہ لازم کرتی ہے کہ وہ اس نظام اور اس کے کارندوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اور اس کی جگہ اسلام کے عادلانہ حکمرانی قائم کرے ۔ یہ فرض آج، رمضان کے اس بابرکت مہینے میں اور مسلم خلافت کے زوال کی برسی کے موقع پر سب سے زیادہ ہے۔ یہ سب سے اولین شرعی فریضہ ہے، جسے علمائے کرام نے "فرائض کا تاج" قرار دیا ہے، خاص طور پر ان لوگوں پر جو طاقت اور قابلیت کے حامل ہیں، یعنی پاکستانی فوج کے اندر موجود مخلص افسران ۔ وہ اکیلے ہی اس حکومت اور اس کے کٹھ پتلی حکمرانوں کا تختہ الٹ سکتے ہیں، اور حزب التحریر کو نصرۃ دے سکتے ہیں۔ حزب ، سیاسی وژن اور تہذیبی متبادل کے ساتھ ، امت کی نشاط ثانیہ اور نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے ذریعے اس کی شان و شوکت کو بحال کرنے کی مکمل اہل ہے۔ اور پھر یہ ریاست روم کے کتوں کو اس طرح مخاطب کرے گی جس کی وہ مستحق ہے، اور مسلمانوں کےآج کے روبیضہ حکمرانوں کے برعکس ان کے ساتھ گٹھ جوڑ نہیں کرے گی۔
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ﴾
"اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کی اس پکار کا جواب دو، جب وہ تمہیں اس چیز کی طرف بلائیں جس میں تمہارے لئے زندگی ہے۔ اور جان رکھو کہ اللہ آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل ہوجاتا ہے اور یہ بھی کہ تم سب اس (اللہ) کے روبرو جمع کیے جاؤ گے۔"
]الانفال، 8:24[
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |