الأربعاء، 04 جمادى الأولى 1446| 2024/11/06
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    25 من شوال 1442هـ شمارہ نمبر: 82 / 1442
عیسوی تاریخ     اتوار, 06 جون 2021 م

پریس ریلیز

باجوہ-عمران حکومت ہندو ریاست سے مقبوضہ کشمیر کی سابق حیثیت کی بحالی کے لیے روڈ میپ کی بھیک مانگنے کے بجائے اسلام کے روڈ میپ پر عمل کرتے ہوئے جہاد کے ذریعے اسے آزاد کرائے

 

عمران خان نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار پھر ہندو ریاست کو مذاکرات کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرکا درجہ ختم کرکے ریڈلائن عبورکی تاہم اگر بھارت مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بحال کرنے کا روڈمیپ دے توبات کرسکتے ہیں۔ باجوہ-عمران حکومت مسلسل ہندو ریاست سے تعلقات کو "نارملائز" کرنے کی امریکی ڈکٹیشن پر عمل درآمد کے لیے کوئی نہ کوئی راستہ نکالنے کی کوشش کررہی ہے۔امریکہ کے اس حکم پر عمل کرنے کے لیے پہلے ہندو ریاست کو یہ پیشکش کی گئی کہ اگر وہ مقبوضہ کشمیر کی سابق حیثیت کو بحال نہ بھی کرے لیکن مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو بدلنے کے لیے بھارتی آئین کے آرٹیکل 35 اے  میں کی گئی تبدیلی کو  ختم کردے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روک دے تو پاکستان ہندو ریاست کے ساتھ تعلقات کو "نارملائز"  کرسکتا ہے۔ لیکن باجوہ-عمران حکومت کو اس موقف پر پاکستان کی افواج اور امت کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ یہ حکومت کہتی آرہی تھی کہ ہندو ریاست کے ساتھ اُس وقت تک  کسی بھی قسم کے مذاکرات شروع نہیں کیے جائیں گے جب تک وہ مقبوضہ کشمیر کی سابق حیثیت کو بحال نہیں کردیتا۔  اب باجوہ-عمران حکومت نے امریکا کی ہدایت پر عمل درآمد کرنے کے لیے نیا طریقہ اپنایا ہے کہ اگر بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر کی سابق حیثیت کو بحال نہیں کرتا تو کم از کم اس کی بحالی کے لیے کوئی روڈ میپ ہی دے دے تا کہ پاکستان کی افواج اور عوام کو دھوکہ دیا جاسکے کہ پاکستان کے حکمرانوں نے ہندو ریاست سے یہ بات منوالی ہے کہ اس نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کر کے غلطی کی تھی اور وہ کچھ عرصے کے بعد اس کی تلافی کردے گا، اور اس طرح ہندو ریاست کے ساتھ تعلقات کو نارملائز کرنے کا سلسلہ شروع  کردیا جائے گا۔

 

باجوہ- عمران حکومت امریکی حکم کی تکمیل میں اندھی ہو کر ہندو ریاست پر بھروسہ کرسکتی ہے لیکن پاکستان کی افواج اور عوام ہندو ریاست کی تاریخ کو بھولے نہیں ہیں۔ کیا یہ وہی ہندو ریاست نہیں جس نے 1948 میں جب یہ دیکھا کہ پاکستان کی افواج اور قبائلی مسلمانوں کے جہاد کی وجہ سے کشمیر پورے کا پورا آزاد ہوجائے گا تو وہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ لے گئی اور یہ وعدہ کیا کہ وہ کشمیر میں استصواب رائے کروائے گی اور کشمیر کے لوگوں کی رائے کا احترام کرے گی؟ اُس وقت پاکستان کے حکمرانوں نے ہندو ریاست کے وعدے پر بھروسہ کرکے تاریخی غلطی کی کیونکہ جب سیز فائر ہو گیا اور ہندو ریاست نے مقبوضہ کشمیر پر اپنے پنجے مضبوطی سے گاڑ دیے تو وہ اپنے وعدے سے پلٹ گئی۔ اگر ہندو ریاست اقوام متحدہ کی قراردادوں سے مکر سکتی ہے تو پاکستان کو دیے گئےروڈ میپ سے مکرتے اسے کتنی دیر لگی گی۔

 

درحقیقت مقبوضہ کشمیر کے لیے صرف اور صرف ایک ہی روڈ میپ ہے؛ افواج پاکستان کے جہاد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی مکمل آزادی۔ یہی وہ روڈ میپ تھا جس پر چل کر 1948 میں ہم نے موجودہ آزاد کشمیر کو ہندو ریاست کے قبضے سے آزاد کرایا تھا۔ اور یہی روڈ میپ اسلام کا روڈ میپ بھی ہے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

وَاقۡتُلُوۡهُمۡ حَيۡثُ ثَقِفۡتُمُوۡهُمۡ وَاَخۡرِجُوۡهُمۡ مِّنۡ حَيۡثُ اَخۡرَجُوۡكُمۡ‌

" اور ان کو جہاں پاؤ قتل کردو اور جہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے ، وہاں سے تم بھی ان کو نکال دو"(البقرۃ، 2:191)۔ 

  

اے افواج پاکستان میں موجود مخلص مسلمانو!

پاکستان کے حکمران ہندو ریاست کے ساتھ تعلقات کونارملائز کرنے کی اپنی غدارانہ روش پر پردہ ڈالنے کے لیے یہ جواز پیش کررہے ہیں کہ معاشی ترقی اور غربت کا خاتمہ اسی صورت ہوسکتا ہے جب ہندو ریاست کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہوگا۔  ویسے تو یہ وجہ غلط ہے کیونکہ معاشی ترقی اور غربت کے خاتمے کے لیے سرمایہ دارانہ معاشی نظام سے جان چھڑانا لازم ہے لیکن اگر بھارت کے ساتھ تجارت کے نتیجے میں کچھ معاشی فوائد حاصل ہوتے بھی ہوں، جس کا امکان کم ہے، تب بھی ہمیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اِس بات کی اجازت نہیں دی کہ معاشی فوائد کے بدلے اسلامی سرزمین سے دستبردار ہوجائیں اور مظلوم مسلمانوں کو کفار کے حوالے کردیں۔ آپ پر لازم ہے کہ اس غداری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب نبوت کے نقش قدم پر خلافت کے قیام کے لیے آپ نصرۃ فراہم کریں گے۔ پھر خلیفہ راشد آپ کو مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے جہاد کا روڈ میپ دے کر آپ کو اس پر عمل درآمد کا حکم دے گا، اور آپ سرینگر میں اسلام کا پرچم لہرائیں گے اور کروڑوں مسلمان بہن ، بھائیوں اور ماوں ، بیٹیوں کی دعائیں لیں گے۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک