الثلاثاء، 03 جمادى الأولى 1446| 2024/11/05
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    7 من شوال 1442هـ شمارہ نمبر: 76 / 1442
عیسوی تاریخ     بدھ, 19 مئی 2021 م

پریس ریلیز

فلسطین کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خاتمے کے لیے مظاہرے

کرنے والے مسلمانوں کے لیے چند رہنما اصول

 

1۔ مسجد الاقصیٰ  اور فلسطین کی مقدس سرزمین کی آزادی فلسطین کا علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ یہ ایک اسلامی مسئلہ ہے۔

 

اور یہ صرف فلسطین کے نہتے مسلمانوں کی ذمہ داری نہیں کہ وہ مسجد الاقصیٰ کا دفاع اور اس کی حفاظت کریں ، بلکہ یہ پوری امت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی لاکھوں کی تعداد میں موجود باصلاحیت افواج کو استعمال کرتے ہوئے اس کو آزاد کرائیں۔

ہم سب مسلمان ایک امت ہیں اور ہم اِس وقت اس لیے کمزور ہیں کیونکہ ہمیں وطنی قومیتوں کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہوا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ۚ وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُم بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا

"اورسب مل کر اللہ کی (ہدایت کی رسی) کو مضبوط پکڑے رہنا اور متفرق نہ ہونا اوراللہ کی اس مہربانی کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اس نےتمہارے دلوں میں الفت ڈال دی اور تم اس کی مہربانی سے بھائی بھائی ہوگئے "(آل عمران، 3:103)۔

 

         لہٰذا اپنے مظاہروں میں فلسطین کا قومی جھنڈا مت لہرائیں بلکہ رسول اللہﷺ کا، اور آنے والی خلافت کا کلمے والا سفید اور کالا پرچم  لہرائیں جو اللہ کے اذن سے جلد قائم ہونے والی ہے۔

 

2۔ مغربی استعمار ی طاقتوں اور اس کے ادارے اقوام ِمتحدہ کی مداخلت کو مسترد کریں۔

مغرب مسلم علاقوں پر قبضوں کی حمایت کرتا ہے اور فلسطین،کشمیر اور افغانستان اور دیگر مسلم مقبوضہ علاقوں کی آزادی کی کوششوں کی مخالفت کرتا ہے۔  اسلام ہمیں اس بات سے منع کرتا ہے کہ ہم ایسے کسی بھی ادارے کی طرف رجوع کریں جو اسلام کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرتا ، کیونکہ جو اسلام کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرتے وہ طاغوت میں سے ہیں ،جن کو مسترد کرنا لازم ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے حکم دیا،

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا

"کیاآپ ﷺ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ جو (کتاب) آپ ﷺپرنازل ہوئی اور جو (کتابیں) آپ سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتےہیں مگر چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ طاغوت (اللہ کے سوا کسی اور )کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیںحالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ اس کا انکار کریں، اور شیطان (تویہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے"(النساء، 4:60)۔

 

لہٰذا مغربی استعماری طاقتوں سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کا مطالبہ مت کریں بلکہ آپ کا مطالبہ یہ ہونا چاہئے کہ نبوت کے نقشِ قدم پر خلافت قائم کی جائے، جو ہمارے تمام امور کی نگہبانی اسلام کی بنیاد پر کرے گی اور فلسطین کے مسئلے کو بھی اسلام کی بنیا دپر حل بنائے گی۔

 

3۔ مسجد الاقصیٰ اور پورے فلسطین کی آزادی کے لیے افواجِ پاکستان کو متحرک کرنے کا مطالبہ کریں۔

جہاد کے ذریعے مقبوضہ علاقوں کو آزاد کرانا اُن لوگوں کی ذمہ داری ہے جو اس کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاکستان آرمی اس ذمہ داری کی ادائیگی کی صلاحیت اور خواہش رکھتی ہے لیکن حکمرانوں نے اسے روک رکھا ہے۔ موجودہ حکمرانوں کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان آرمی کو لازمی یہودی وجود کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہیے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ  نے حکم دیا ہے،

وَاَخۡرِجُوۡهُمۡ مِّنۡ حَيۡثُ اَخۡرَجُوۡكُمۡ‌ وَالۡفِتۡنَةُ اَشَدُّ مِنَ الۡقَتۡلِۚ

"اورجہاں سے انہوں نے تم کو نکالا ہے  وہاں سے تم بھی ان کو نکالدو۔ اور فتنہ وفسادقتل وخونریزی سے کہیں بڑھ کر ہے"(البقرۃ، 2:191)۔

 

یقیناً ظلم وفساد صرف اسلام کے زیر سایہ ختم ہوسکتا ہے اور خلافت کئی صدیوں تک مسلمانوں، عیسائیوں اور یہودیوں کے لیے ایک پرامن آشیانہ رہی ہے۔

 

لہٰذا حکمرانوں کو مت پکاریں کیونکہ انہوں نے  مسجد الاقصیٰ کی پکار پر اپنے کان بند کر رکھے ہیں، بلکہ آپ پاکستان آرمی سے مطالبہ کریں کہ وہ حرکت میں آئے اور اگر حکمران اُس کی راہ میں آنے کی کوشش کریں تو ان کو گردنوں سے پکڑے۔

 

#AqsaCallsArmies

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک