المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 25 من رمــضان المبارك 1442هـ | شمارہ نمبر: 72 / 1442 |
عیسوی تاریخ | جمعہ, 07 مئی 2021 م |
پریس ریلیز
افواج پاکستان میں موجود ٹیپو سلطان کے غیرت مند، اصول پسند اور بہادر جانشین ہی کشمیر آزاد کرائیں گے، میر جعفر کی مانند کفار سے ساز باز کرنے والے حکمران نہیں!
4 مئی 1799 فاتح میسور ٹیپو سلطان کا یوم شہادت ہے جس نے انگریزوں کو کئی بار شکست دی لیکن آخرکار مرہٹوں، انگریزوں اور نظام حید رآباد کی مشترکہ افواج کا مقابلہ کرتے کرتے آستین کے سانپ میر صادق کی غداریوں کے باعث شہید ہو گئے۔ ٹیپو سلطان سے منسوب قول زبان زد خاص و عام ہے کہ "شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے"۔ یہ ٹیپو سلطان ہی تھے جنہوں نے راکٹ ٹیکنالوجی کو اس حد تک ڈویلپ کیا کہ دو کلومیٹر پروجیکٹائل حد تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا تھا، جس کو ریورس انجینئر کرکے انگریز انجینیر ولیم کانگریوو (William Congreve) نے یہ ٹیکنالوجی حاصل کی جسے برطانیہ نے پہلی جنگ عظیم میں استعمال کیا۔ اس میسوری راکٹ کو برطانیہ پیادہ فوج پر استعمال کرنے کی پینٹنگ آج بھی ناسا ویلپ فلائٹ فیسیلیٹی کے ریسپشن میں لگی ہوئی ہے۔ یہ ٹیپو سلطان تھے جو عثمانی خلیفہ عبد الحمید اول کی بیعت میں تھے اور ان کو خلیفہ کی جانب سےسند ولایت عطا کی گئی تھی۔
کشمیر کی آزادی آج افواج پاکستان میں موجود ٹیپو سلطان کے بیٹوں کے عزم، ہمت اور اصول پسندی کے انتظار میں ہے، وہ ٹیپو سلطان ، جس نے اپنی بہادری اور تخلیقی صلاحیتوں سے انگریزوں کو کئی بار شکست دی ، ٹیپو سلطان انگریزوں سے لڑنے والی اپنی پہلی جنگ کے وقت محض 15 سال کے تھے۔ انھوں نے اپنی افواج کیلئے جنگی مینوئل "فتح المجاہدین" لکھوائی جس کے ذریعے اپنی افواج کو جدید ترین راکٹ ٹیکنالوجی کی تربیت دی۔ آج ہماری افواج اور انٹیلی جنس کے افسران "ٹیپو" نام رکھنے پر فخر کرتے ہیں، تاہم ٹیپو سلطان کی میراث بائیڈن-مودی کے یاروں کی اطاعت نہیں ہے، جو کشمیر بیچ چکے ہیں اور اس ڈیل کو افواج پاکستان اور پاکستان کے عوام کی گردنوں پر مسلط کرکے ہندو ریاست کے ساتھ یاری کا دم بھرنا چاہتے ہیں، تاکہ ہندو ریاست ٹیپو کے بیٹوں سے بےپرواہ ہو کر چین کے گھیراؤ کی امریکی پالیسی پر یکسو ہو سکے۔ ٹیپو سلطان کی میراث یہ ہے کہ آج کے میر جعفر اور میر صادقوں کا قلع قمع کیا جائے اور بائیڈن-مودی کے یاروں کے منصوبے کو تہس نہس کیا جائے، جو برسر اعلان "ماضی کو دفن کرنے" کی دہائیاں دے رہے ہیں۔
ٹیپو سلطان عثمانی خلافت کے ولایہ میسور کے والی تھے جن کو ولایت کی خلعت عثمانی خلیفہ عبد الحمید اول کی جانب سے عطا کی گئی تھی۔ میسور ایک اسلامی ریاست کی ولایہ تھی جہاں اسلام کا نفاذ کیا گیا تھا۔ آج افواج پاکستان میں ٹیپو کے بیٹوں کو سب سے پہلے اس خلافت کو بحال کرنا ہے جس کے خاتمے کو 100 ہجری سال ہو چکے ہیں تاکہ ایک بار پھر فتوحات کے سلسلے کا آغاز کیا جا سکے اور ایک صدی کی ذلت، رسوائی اور شکستوں کا بدلہ لیا جا سکے۔ حزب التحریر اس خلافت کیلئے مکمل منصوبے اور تیاری کے ساتھ میدان میں ہے۔حزب التحریر کے امیر، عالم جلیل، سیاستدان، معیشت دان شیخ عطا بن خلیل ابو رشتہ اس ذمہ داری کیلئے سب سے موزوں ہیں جن کی بیعت کر کے آپ فتح و شہادت کے نئے سلسلوں کا آغاز کریں گے، وہ سلسلہ جو خلافت کے قیام کے ذریعے مختصر مدت میں مسلم دنیا کو ایک وحدت میں جوڑ کر استعمار کی جڑ کاٹ ڈالے گا، مسجد اقصیٰ اور کشمیر کو آزاد کرائے گا اور عالمی آرڈر کو اکھاڑ پھینکے گا۔
﴿إِن يَنصُرۡكُمُ ٱللَّهُ فَلَا غَالِبَ لَكُمۡۖ وَإِن يَخۡذُلۡكُمۡ فَمَن ذَا ٱلَّذِي يَنصُرُكُم مِّنۢ بَعۡدِهِۦۗ وَعَلَى ٱللَّهِ فَلۡيَتَوَكَّلِ ٱلۡمُؤۡمِنُونَ﴾
"اگر اللہ تمہاری مدد کرے گا تو تم پر کوئی غالب نہیں ہوسکے گا اور اگر اس نے مدد چھوڑ دی تو پھر ایسا کون ہے جو اس کے بعد تمہاری مدد کر سکے
اور مسلمانوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے"(آل عمران 160)
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |