المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 14 من رمــضان المبارك 1442هـ | شمارہ نمبر: 68 / 1442 |
عیسوی تاریخ | پیر, 26 اپریل 2021 م |
پریس ریلیز
جب ہندو ریاست دو محاذوں کے درمیان سینڈوچ ہو کر جنگ کے میدان میں عددی برتری کھو چکی ہے، تو پاکستان کے حکمران کشمیر کی آزادی کے لیے فوج کشی کے بجائے، ہندو ریاست کو امن کی پیشکش کر رہے ہیں!
جنرل باجوہ نے 24 اپریل کو مخصوص میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ مختلف موضوعات پر 7 گھنٹے کی طویل گفتگو کی۔ اس گفتگو میں پاکستان اور بھارت کے انٹیلی جنس اہلکاروں کےدرمیان بیک چینل میں ہونے والے مذاکرات اور اس پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ اس گفتگو سے یہ واضح ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں کو اچھی طرح اندازہ ہے کہ بھارت مغربی سرحد پر پاکستان کی جذبہ ایمانی سے لیس مضبوط اور پروفیشنل فوج جبکہ شمالی سرحد پر چین جیسی طاقت کے درمیان سینڈوچ ہو کر اپنی عددی برتری کھو چکا ہے، اور لائن آف کنٹرول پر پاکستان اور ہندو ریاست کی فوجوں کا تناسب تاریخ کی کمتر ترین سطح یعنی 1:1کی شرح پر پہنچ چکا ہے یعنی بھارت کی جنگ کے میدان میں عددی برتری ختم ہو گئی ہے۔ لیکن بجائے اس کے کہ اس صورتحال کو سنہری موقع سمجھ کر کشمیر کی آزادی کیلئے افواج پاکستان کے بے تاب شیر جوانوں کو متحرک کیا جائے، جس کا حصول آج کل کے حالات میں سیاسی، فوجی اور سفارتی ہر لحاظ سے آسان ہو چکا ہے، پاکستان کے حکمران امریکی صدر بائیڈن کی ڈکٹیشن پر عمل پیرا ہیں، اور کشمیر پر ہندو ریاست کے خونی قبضے کو برقرار رکھنے کیلئے اسے کلیدی مدد مہیا کر رہے ہیں۔
ہندو ریاست سٹریٹیجک سطح پر اپنی تاریخ کے بدترین بحرانوں میں سے ایک بحران سے گزر رہی ہے ۔ بھارت اپنی تاریخ میں پہلی بار اپنی پہلی اسٹرائیک کور کو پاکستان کی سرحد سے ہٹا کر چین کی سرحد پر منتقل کر چکا ہے، جس کے باعث کشمیر کے محاذ کا دفاع بھارت کیلئے مشکل ہو چکا ہے۔ لائن آف کنٹرول پر پاکستان کی مضبوط موجودگی ہندو ریاست کیلئے شدید خطرہ ہے۔ کشمیری دوہرے لاک ڈاؤن کا شکار ہو کر ہندو ریاست کے خلاف کھڑے ہیں، یہاں تک کہ بھارت نواز سیاسی قیادت بھی بھارت کی حمایت نہیں کر پا رہی۔ کورونا وبا کی لہر کا درجہ دنیا میں سب سے زیادہ اس وقت بھارت میں ہے، اور مودی سرکار عوام کے شدید غیض و غضب کا سامنا کر رہی ہے کیونکہ وہ ملکی ضرورت کے وقت ویکسین اور آکسیجن برآمد کر رہی تھی۔ مقبوضہ کشمیر کا جبری انضمام اس کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے جس کے باعث پاکستان کو اس متنازعہ علاقے پر حملہ کر کے کشمیریوں کو ظلم سے چھڑانے کا سفارتی حق بھی حاصل ہے قطع نظر اس کے کہ بطور مسلمان یہ ہمارا اولین فرض ہے۔ لیکن بجائے اس صورتحال کا فائدہ اٹھانے کے، پاکستانی حکمران سب کے سب جو بائیڈن کے امریکی پیج پر ایک ہیں اور اولاً ؛ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کے ذریعے بھارت کو سٹریٹیجک سطح پر مدد مہیا کی گئی، دوم؛ کشمیریوں کو بے یارومددگار چھوڑنے اور امریکی ڈکٹیشن کو سفارتی الفاظ کا جامہ پہنانے کیلئے دعویٰ کیا گیا کہ جنرل باجوہ کا ویژن جیو اسٹریٹیجک کے بجائے جیو اکنامک ہے تاکہ خطے میں ترقی و خوشحالی کیلئے علاقائی روابط بڑھائے جائیں، اور یوں نارملائزیشن کا ایجنڈا عوام اور افواج پاکستان کی شدید مزاحمت کے باوجود آگے بڑھایا جا رہا ہے جبکہ درحقیقت یہ اکھنڈ بھارت کا پرانا امریکی پلان ہے جس کے تحت امریکہ ہندو ریاست کو چین کے مقابلے میں کھڑا کرنے کیلئے پاکستان کو بھارت کی باج گزار ریاست بنانا چاہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان کادفاعی بجٹ جی ڈی پی کے تناسب سے مسلسل کم کیا جا رہا ہے، سوم؛ بیک چینل مذاکرات کے ذریعے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ اگر ہندو ریاست کشمیر کا پرانا سٹیٹس بحال کر لے تو اس کے بعد ہندو ریاست سے ہر طرح کے تعلقات بحال کئے جا سکتے ہیں۔ پس بالکل واضح ہے کہ پاکستان کی موجوہ فوجی اور سیاسی قیادت اکھنڈ بھارت کےامریکی ویژن کی پاکستان میں ایجنٹ ہے۔
ہندو ریاست اسلام اور مسلم دشمنی میں سب سے بدتر ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے؛
﴿لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ ٱلنَّاسِ عَدَٰوَةٗ لِّلَّذِينَ ءَامَنُواْ ٱلۡيَهُودَ وَٱلَّذِينَ أَشۡرَكُواْۖ ﴾
«(اے پیغمبرﷺ!) تم مومنوں کے ساتھ دشمنی میں سب سے شدید یہود اور مشرکین کو پاؤ گے»(سورہ مائدہ،5:82)
یہ ان کی خصلت ہے اور یہ ان کی فطرت ہے، جس کی ہماری پوری تاریخ گواہ ہے۔ موجودہ فوجی و سول قیادت نے اپنا امریکہ نواز چہرہ کھل کر آشکار کر دیا ہے، ہر شک و شبہ ختم ہو چکا ہے ، اور اب صرف افواج پاکستان میں موجود مخلص لوگوں کے حرکت میں آنے کی دیر ہے کہ وہ اس امریکی منصوبے کو خلافت کے قیام کے ذریعے امریکی غلاموں کے سروں پر الٹا دیں اور حزب التحریر کو خلافت کے قیام کیلئے نصرہ دیں تاکہ افواج پاکستان کے بےتاب شیر جوان غزوہ ہند کی بشارت آنکھوں میں لئے کشمیر کی جنت کو ان بدترین کافروں سے چھین کر اسلام کی حاکمیت میں واپس لوٹا سکیں۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |