المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 8 من رمــضان المبارك 1440هـ | شمارہ نمبر: 57 / 1440 |
عیسوی تاریخ | پیر, 13 مئی 2019 م |
پریس ریلیز
پاکستان کے حکمران استعماری آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کر کے ملکی معیشت کی تباہی کو یقینی بنا رہے ہیں
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 12 مئی 2019 کو اپنی پریس ریلز نمبر 157/19 میں پاکستان کے حکمرانوں کے ساتھ معاہدہ طے پانے کی تصدیق کی جس کی منظوری ابھی واشنگٹن میں بیٹھے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے دینی ہے۔ آنے والے نئے بجٹ میں پاکستان کے عوام پر ٹیکس کا مزید بوجھ ڈالا جائے گا کیونکہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ بجٹ “استثنات کا خاتمہ (eliminate exemptions)، خصوصی برتاؤ کو محدود (curtail special treatments) اور ٹیکس ایڈمینسٹریشن کو بہتر کرے گا”۔ روپے کی قدر میں مزید کمی کی وجہ سے پاکستان مہنگائی کے ایک اور طوفان کا سامنا کرے گا کیونکہ آئی ایم ایف کی پریس ریلز میں کہا گیا ہے کہ “مارکیٹ شرح تبادلہ کا تعین کرے گی”۔ آئی ایم ایف ایک مغربی استعماری آلہ کار ادارہ ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دوسرے ممالک قرضوں کی دلدل میں ڈوبے رہیں تاکہ وہ استعماری ممالک کی معیشتوں کے لیے کبھی بھی خطرہ نہ بن سکیں اور بین الاقوامی قرض دینے والی مافیا زبردست منافع کماتی رہے۔ آئی ایم ایف توانائی، معدنیات اور بڑے صنعتی اداروں کی نجکاری پر اصرار کر کے ملکی خزانے کو ان سے حاصل ہونے والے زبردست وسائل سے محروم کر دیتا ہے۔ اس طرح ریاست بھیک مانگنے پر مجبور ہو جاتی ہے اور وہ مشرق و مغرب سے سودی قرضوں کی بھیک مانگتی اور عوام پر ان قرضوں کو اتارنے کے لیے بھاری ٹیکس عائد کرتی ہے۔ اور معاملات کو مزید بدترین سطح پر پہنچانے کے لیے آئی ایم ایف مقامی کرنسی کے قدر میں کمی کا مطالبہ کرتا ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی کا سونامی آتا ہے اور مقامی تجارت اور پیداوار مفلوج ہو جاتی ہے۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
پچھلے حکمرانوں کی طرح باجوہ-عمران حکومت بھی آئی ایم ایف کے ساتھ کام کر رہی ہے تاکہ پاکستان پر مزید قرض کا بوجھ ڈال کر اسے تباہی، تاریکی اور نا امیدی کی نئی گہرائیوں میں اتار دیا جائے۔ جب تک نبوت کے طریقے پر خلافت قائم نہیں ہوتی اور ہمارے امور ہمارے دین کے مطابق نہیں چلائے جاتے ہماری معیشت کی تباہی کا سلسلہ کسی صورت رکنے والا نہیں۔ نبوت کے طریقے پر قائم خلافت آئی ایف ایم کے قرضوں، اس کے سود کی ادائیگی اور معیشت کی بربادی کے لیے اس کی جانب سے عائد کی جانے والی شرائط کو ہی مسترد نہیں کرے گی بلکہ اس کی رکنیت کا ہی انکار کر کے اسے مکمل طور پر مسترد کر دے گی۔ خلافت اسلام کے معاشی نظام کو نافذ کر کے ملکی خزانے کے لیےاربوں ڈالر کے وسائل پیدا کرے گی۔ خلافت توانائی اور معدنیات کے حوالے سے اسلامی حکم کو نافذ کرے گی جو یہ ہے کہ یہ عوامی ملکیت ہیں اور ریاست ان کے امور کی دیکھ بھال کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ ان سے حاصل ہونے والے وسائل کو لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے پر خرچ کیا جائے۔ خلافت کمپنی ڈھانچے کے متعلق اسلامی احکامات نافذ کرے گی جس کے نتیجے میں معیشت کے اُن شعبوں میں نجی شعبہ کا کردار محدود ہو جائے گا جہاں بہت زیادہ سرمایہ کاری درکار ہوتی ہے جیسا کہ بھاری صنعتیں، تعمیرات، ٹیلی کمیونی کیشن، مواصلات کا شعبہ، اور یوں ریاست ان شعبوں میں کلیدی کردار ادا کر کے بھاری محاصل حاصل کرے گی اور ہماری ضروریات پر خرچ کرے گی۔ خلافت محاصل کے حصول کے لیے اسلامی احکامات نافذ کرے گی جیسا کہ تجارتی مال پر زکوۃ اور زرعی زمین پر خراج اور اس کے ساتھ ساتھ ظالمانہ ٹیکسوں کو ختم کر دے گی جیسا کہ جنرل سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس جس میں ایک فرد کی غربت کو نظر انداز کرتے ہوئے اسے بھی وہی ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے جو ایک امیر فرد دیتا ہے۔ خلافت کرنسی سے متعلق اسلام کا حکم نافذ کرے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی وہ ڈالر کی بنیاد پر نہیں بلکہ سونے اور چاندی کی مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہو اور اس طرح مہنگائی کی بنیادی وجہ کا ہی خاتمہ ہو جائے گا اور ایک ایسی کرنسی بحال ہوگی جس نے ایک ہزار سال تک ریاستِ خلافت میں اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رکھا تھا۔ تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی اطاعت کرتے ہوئے خلافت کے داعیوں کی جدوجہد کا حصہ بن جائیں تاکہ ہمارے امور پر استعماری بالادستی کے دور کا خاتمہ ہوسکے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:
﴿وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا﴾
”اور اللہ تعالیٰ نے ایمان والوں کو اس بات کی اجازت نہیں دی کہ وہ کافروں کو اپنے امور پر بالادستی دیں“ (النساء:141)۔
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |