المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 2 من رمــضان المبارك 1440هـ | شمارہ نمبر: 1440/55 |
عیسوی تاریخ | منگل, 07 مئی 2019 م |
پریس ریلیز
آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سامنے گھٹنے ٹیک کر
عمرا ن خان پاکستان پر امریکی معاشی استعماریت کو مضبوط کررہا ہے
آئی ایم ایف کے سابق عہدہ دار کو گورنر اسٹیٹ بینک تعینات کرنے اور عالمی بینک کے سابق عہدہ دار کو وزیر اعظم کا مشیر برائے خزانہ بنانے پر ملک میں شدید گرم بحث جاری ہے لیکن درحقیقت ان عالمی استعماری اداروں کے ”ٹارگٹ کلرز“ کو مسترد کرنا ہی کافی نہیں ہے۔ پاکستان کوموجودہ معاشی تباہی کے راستے سے ہٹانے کے لیے آئی ایم ایف اور عالمی بینک سمیت تمام استعماری اداروں کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاملات کو مسترد کرنا لازمی ہے۔ آئی ایم ایف اور عالمی بینک اس قدر نقصان کا باعث ہیں کہ امریکی فوج کے مطابق آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور معیشتی تعاون و ترقی کی تنظیم (OECD)جیسے استعماری مالیاتی ادارے ”تنازعات کے دوران اور بڑے پیمانے پر کھلی جنگ ہونے کی صورت میں غیر روایتی مالیاتی ہتھیار“ کا کام دیتے ہیں (یو ایس آرمی فِیلڈ مینول3-05.130، آرمی اسپیشل فورسز اَن کنوینشنل وارفئیر، ستمبر 2008)۔ یہ انتہائی افسوس ناک امرہے کہ موجودہ حکومت آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے تباہ کن کردار سے اچھی طرح واقف ہونے کے باوجود ان کے ساتھ معاملات طے کررہی ہے۔ 18 ستمبر 2011 کے ”گارڈین“ اخبار میں عمران خان کا انٹرویو آن دِی ریکارڈ ہے جس میں عمران خان نے یہ کہتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ،”ایک ملک جو قرضوں پر انحصار کرے؟ اس سے موت بہتر ہے۔ یہ آپ کو اپنی استعداد کے مطابق مقام حاصل کرنے سے روکتا ہے جس طرح استعمار نے کیا تھا۔ امداد ذلت آمیز چیز ہے۔ وہ تمام ممالک جن کے متعلق میں جانتا ہوں کہ جنہوں نے آئی ایم ایف یا عالمی بینک کے پروگرام لیے ، وہاں غریب کی غربت اور امیر کی امارت میں اضافہ ہوا“۔
اے پاکستان کے مسلمانو!
کئی دہائیوں سے کتنی ہی حکومتیں آئیں اور گئیں لیکن آئی ایم ایف اور عالمی بینک سے کیے جانے والے معاہدوں کے نتیجے میں آپ نے صرف مسلسل معاشی زوال اور اپنی مشکلات میں اضافہ ہی دیکھا ہے۔ یقیناً مسلم لیگ-ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کا تحریک انصاف پر تنقید کرنا ایسے ہی ہے جیسے ایک چور دوسرے کو چور کہے کیونکہ یہ تمام جماعتیں آئی ایم ایف اور عالمی بینک سے معاملات طے کرنے کو ناگزیر سمجھتی ہیں۔ لیکن ہمارے عظیم دین نے آئی ایم ایف اور عالمی بینک سمیت تمام استعماری اداروں سے معاملات طے کرنے کو مکمل طور پر مسترد کیا ہے۔ استعماری طاقتوں کے یہ آلۂ کارادارے کفار کو ہمارے معاملات میں مداخلت کرنے اور ہم پر اپنی بالادستی قائم کرنے کا راستہ فراہم کرتے ہیں جبکہ اسلام نے اس بات کی قطعی اجازت نہیں دی کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
وَلَن يَجْعَلَ اللَّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا
”اللہ ایمان والوں کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ کفار کو خود پر بالادستی قائم کرنے کاموقع فراہم کریں“(النساء:141)۔
یہ استعماری ادارے ہمیں شدید نقصان پہنچاتے ہیں جبکہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا،
لاَ ضَرَرَ وَلاَ ضِرَارَ
”نہ نقصان پہنچانا جائز ہے نہ نقصان اٹھانا جائز ہے “(موطا امام مالک،ابنِ ماجہ)۔
اور یہ استعماری آلہ کار وہ ادارے ہیں جہاں فیصلے اسلام کی بنیاد پر نہیں ہوتے، اور اس امر کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے نہ صرف مسترد کرنے کا کہا ہے بلکہ ان پر ہمیں اعتقاد نہ رکھنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ سبحانہ تعالیٰ نے فرمایا،
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا
”کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ وہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ طاغوت (اللہ کے حکم کے سوا کسی اور)کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ اس پر اعتقاد نہ رکھیں اور شیطان (تو یہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر پرلے درجے کی گمراہی میں ڈال دے “(النساء:60)۔
تو کیا یہ وقت بہترین نہیں کہ خلافت کے علمبرداروں کے ساتھ مل کر حقیقی تبدیلی لانے کی جدوجہد کی جائے جو ہمارے دین کے لیے مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں؟
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |