المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان
ہجری تاریخ | 5 من جمادى الثانية 1439هـ | شمارہ نمبر: PR180145 |
عیسوی تاریخ | بدھ, 21 فروری 2018 م |
- ججوں اور منتخب نمائندگان کے درمیان جنگ:
- اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا قانون بشمول انسانوں کے بنائے قوانین کے سب سے برترہے
- اور اسے ہی ہمارے آئین کا واحد ماخذہونا چاہیے
ججز اور منتخب نمائندگان کے درمیان بیان بازی کی جنگ بغیر کسی تعطل کے مسلسل جاری ہے جبکہ لوگوں کو ان کی جنگ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ انہیں درپیش روزمرہ کے مسائل پر اس جنگ کاکوئی اثر نہیں ہورہا ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 20 فروری 2018 کو کہا کہ، “کل دوبارہ یہ پوچھا گیا کہ عدلیہ کیسے قانون سازی کے معاملے میں مداخلت کر سکتی ہے۔۔۔۔پارلیمنٹ بالادست ہے لیکن اس سے بھی بالادست آئین ہے”۔ جبکہ وزیر اعظم نے کہا، “207 ملین لوگو ں کے منتخب نمائندگان کو چور، ڈاکو اور مافیا کہا جارہا ہے۔ کئی دفع یہ دھمکیاں دیں جاتی ہیں کہ ہم (ججز) آپ (پارلیمنٹیرنز ) کے منظور کردہ قانون کو ختم کرسکتے ہیں”۔ ججز اور منتخب نمائندگان کے درمیان اس جاری جنگ کے باوجود کرپشن اسی طرح سے پھل پھول رہی ہے، مسلمانوں کے امور سے غفلت برتی جارہی ہے اور اسلام نے جو حقوق و فرائض مقر ر فرمائے ہیں انہیں کوئی اہمیت نہیں دی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ یہ وہ جنگ ہے جس میں کامیابی کی کوئی وقعت نہیں ہے کیونکہ عدلیہ اور پارلیمنٹ دونوں ہی اس قانون کی بالادستی کی بات نہیں کررہے جو قرآن و سنت سے اخذ شدہ ہو بلکہ اس قانون کی بالادستی کی بات کررہے ہیں جو انسانوں نے اپنی مرضی سے اور اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے بنائے ہیں۔ لہٰذا اس معاملے میں چاہے عدلیہ یا پارلیمنٹ دونوں میں سےکوئی بھی کامیاب ہو یہ بات یقینی ہے کہ اس جنگ سے مسلمانوں اور ان کے دین کے لیے کوئی کامیابی برآمد نہیں ہوسکتی ۔
جمہوریت مسلمانوں کو ہمیشہ مایوس ہی کرتی رہے گی کیونکہ اس میں قوانین انسانوں کی مرضی و خواہشات کے مطابق بنائے جاتے ہیں جبکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے حکم دیا ہے،
وَأَنِ ٱحْكُم بَيْنَهُمْ بِمَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَآءَهُمْ وَٱحْذرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَآ أَنزَلَ ٱللَّهُ إِلَيْكَ
“اور یہ کہ ان کے درمیان اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ (احکامات) کے مطابق فیصلہ کریں اور ان کی خواہشات کی پیروی نہ کریں۔ اور ان سے محتاط رہیں کہ کہیں یہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ بعض (احکامات) کے بارے میں آپﷺ کو فتنے میں نہ ڈال دیں “(المائدہ:49) ۔
نبوت کے منہج پرقائم خلافت میں تمام عہدیداران چاہے ان کا تعلق عدلیہ سے ہو ،وہ حکمران ہوں یا مجلس امت ہو، سب کے معاملات صرف اور صرف قرآن و سنت کے مطابق طے کیے جائیں گے۔ اللہ سبحان و تعالیٰ نے فرمایا،
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ ۖ فَإِن تَنَازَعْتُمْ فِي شَيْءٍ فَرُدُّوهُ إِلَى اللَّهِ وَالرَّسُولِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ ذَٰلِكَ خَيْرٌ وَأَحْسَنُ تَأْوِيلًا
“اے ایمان والو! فرمانبرداری کرو اللہ تعالیٰ کی اور فرمانبرداری کرو رسولﷺ کی اور تم میں سے اختیار والوں کی، پھر اگر کسی چیز میں اختلاف کرو تو اسے لوٹا دو اللہ تعالیٰ کی طرف اور رسولﷺ کی طرف اگر تمہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان ہے۔یہ بہت بہتر ہے اور بااعتبار انجام کے بہت اچھا ہے “(النساء:59)۔
اور بنیادی طور پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کاقانون ہی آئین کی بنیاد ہوتا ہے کہ ہر قانون قرآن و سنت سے اخذکیا جائے اور اس کے ثبوت کے طور پر قرآنی آیات و احادیث پیش کیں جائیں ۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،
إِنِ الْحُكْمُ إِلَّا لِلَّهِ ۚ أَمَرَ أَلَّا تَعْبُدُوا إِلَّا إِيَّاهُ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
“اللہ کے سوا کسی کی حکومت نہیں ہے۔ اس نے ارشاد فرمایا ہے کہ اس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے “(یوسف:40)
ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس
المكتب الإعلامي لحزب التحرير ولایہ پاکستان |
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ تلفون: https://bit.ly/3hNz70q |
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com |