الأحد، 27 صَفر 1446| 2024/09/01
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

سٹریٹیجک ڈائیلاگ درحقیقت سٹریٹیجک سرنڈرہے ڈائیلاگ کا مقصد پاکستان کو مائیکرو مینج کرنے کے لئے طریقہ کار وضع کرنا ہے

''سٹریٹجک ڈائیلاگ‘‘ حقیقت میں سٹریٹجک سرنڈر ہے جس کے تحت حکمران پاکستان پر امریکی گرفت مزید مضبوط کر رہے ہیں۔ ڈائیلاگ کا مقصد پاکستان کو مائیکرو مینج کرنے کے لئے طریقہ کار وضع کرنا ہے تاکہ امریکہ بآسانی پاکستان کے ہر شعبہ میں دخل اندازی کر سکے۔ نیز پاکستان کے عوام کو یہ دھوکا دینا کہ امریکہ کو پاکستان کے مسائل حل کرنے کی بہت فکر لاحق ہے۔ مشترکہ اعلامیہ کے تحت جن شعبوں میں امریکہ پاکستان کو مائیکرو مینج کریگا ان میں معیشت، تجارت، توانائی، دفاع، سیکیورٹی، ایٹمی عدم پھیلائو، قانون کا نفاذ، انسداد دہشت گردی، سائنس اور ٹیکنالوجی، تعلیم، زراعت، پانی، صحت، مواصلات اور عوامی ڈپلومیسی کے شعبے شامل ہیں۔ سنٹرل کمانڈ کے چئیر مین جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے اسی پالیسی کو ''Whole of Government approach" ﴿پوری کی پوری حکومت﴾ کا نام دیا ہے۔ جس میں بجائے صرف چند حکمرانوںاور ملٹری لیڈرشپ کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے، تمام شعبوں کو خود کنٹرول کیا جائے۔ چنانچہ امریکہ ان شعبوں میں براہ راست مداخلت کر کے ایک متوازی حکومت قائم کرنا چاہتا ہے کیونکہ یہ غدار حکمران اس قدر نا اہل ہیں کہ وہ امریکی چاکری بھی احسن طریقے سے نہیں کر سکتے۔ ہم ان غدار اور نااہل حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ حکمرانی کی اہم ترین ذمہ داری ان لوگوں کے لئے چھوڑ دیںجو اس کے زیادہ اہل ہیں۔ مسلمانوں کی وہ عالمی قیادت ہے جو گزشتہ پچاس سال سے چالیس سے زائد ممالک میں خلافت کے لئے کام کر رہی ہے اور وہ دن دور نہیں جب حزب التحریر اپنے امیر الشیخ عطا بن خلیل ابو رشتہ کو خلیفہ کی ذمہ داریاں سونپ کر امت مسلمہ کو اس ظلم کی چکی سے نکالے گی۔

Read more...

بم دھماکوں کی لہر کے بعد بالآخر متوقع فوجی آپریشن شروع ہو گیا

لاہور میں بم دھماکوں کی لہر کے بعد حزب التحریرنے عوام پر واضح کیا تھا کہ یہ بم دھماکے پہلے دھماکوں کی طرح ایک نئے فوجی آپریشن کے لئے راہ ہموار کرنے کے لئے کئے گئے ہیں۔ اور افسوس بالکل ایسا ہی ہوا اور اب اورکزئی ایجنسی میں قتل عام کا آغاز ہو چکا ہے۔ سوات اور وزیرستان آپریشن سے قبل بھی حکومت کے ساتھ مل کر بلیک واٹر نے پورے پاکستان کو انتشار کی آگ میں لپیٹ لیا تھا۔ مناواں پولیس سٹیشن پر حملہ ہو یا جی ایچ کیو پر یلغار ان کا مقصد میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے پورے ملک میں غم و غصہ اور خوف و ہراس کی لہر دوڑانا تھا تاکہ اسے بنیاد بناتے ہوئے ''دہشت گردوں کی کمر توڑنے‘‘ کے نام پر آپریشن شروع کیا جاسکے جس میں عام قبائلیوں کے گھروں پر لڑاکا طیاروں سے بمباری کی گئی، لاکھوں مسلمانوں کو بے گھر کیا گیا اور کروڑوں کا کاروبار تباہ کر دیا گیا۔ عوام کو یہ کہہ کر خاموش کروا دیا گیا کہ بس یہ ایک آپریشن ہو لینے دیں پھر پورے پاکستان میں امن و آشتی کا راج ہوگا۔ لیکن ہم نے دیکھا کہ امریکہ نے ان آپریشنوں کے ذریعے پورے پاکستان میں آگ لگا کر رکھ دی ہے۔ ایک آپریشن کے بعد ایک نیا آپریشن عوام کے اعصاب پر ہتھوڑے برسا رہا ہے۔ جنوبی وزیرستان آپریشن کے اختتام پر آئی ایس پی آر کے ترجمان نے عوام کو خوش کرنے کے لئے یہ جھوٹا بیان دیا تھا کہ فوج اگلے چھ سے بارہ مہینوں تک کسی دوسرے علاقے میں فوجی آپریشن شروع نہیں کرے گی۔ لیکن ایک بار پھر قبائلی مسلمان اپنے ہی بھائیوں کے ہاتھوں قتل ہو رہے ہیں اور شیطان امریکہ مسلمانوں کو لڑا کر بغلیں بجا رہا ہے۔ دوسری طرف ہمارے غدار حکمران ''سٹریٹیجک ڈائیلاگ‘‘ کے نام پر ''سٹریٹیجک سرنڈر‘‘ کر رہے ہیں۔ یہ مذاکرات وار آن ٹیرر پر ڈکٹیشن لینے سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ اس کی تصدیق ہالبروک یہ کہہ کر فرمائی کہ ''ہم اب پاکستان کو ڈکٹیشن نہیں دیتے‘‘! عوام کو چاہئے کہ وہ اس خانہ جنگی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ورنہ یہ جنگ ہر گھر کو جلا کر خاکستر کر دیگی ۔ ہم فوج میں موجود مخلص عناصر کو دعوت دیتے ہیںکہ وہ اس ظلم پر خاموشی اختیار نہ کریں اور اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے امریکہ کو خطے سے نکال باہر کریں۔ نیز حزب التحریر کو نصرت دیتے ہوئے خلافت راشدہ کا قیام عمل میں لائیں۔ یہی وقت کا تقاضا ہے!!

Read more...

آئینی پیکج نے ثابت کر دیا کہ پاکستان کا آئین خالص سیکولر آئین ہے

کئی مہینوں کی مشقت کے بعد پیش کیا گیا آئینی پیکج، جس پر مذہبی اور سیکولر جماعتوں نے اتفاق کیا، پاکستان میں رائج کفر کو برقرار رکھے گا۔ نہ صرف یہ کہ اس پیکج کی ایک بھی شق قرآن و سنت سے اخذ کردہ نہیں بلکہ اس کے ذریعے آئین میں تمام وہ کفریہ اور غیر اسلامی شقیں برقرار رکھی گئی ہیں جن کا اسلام سے دور کا بھی تعلق نہیں۔ مثلاً امریکہ ہماری زمین اور فضا دہشت گردی پر مبنی جنگ کے لئے استعمال کرتا رہے گا؛ آزادیٔ رائے کے نام پر جاری فحاشی جاری رہے گی، سودی کاروبار جاری رہے گا؛ صدر سمیت دیگر حکومتی شخصیات کو جرم کرنے کا استثنائ حاصل رہے گا، اقوام متحدہ جیسے استعماری ادارے کی کفریہ قرار دادوں اور قوانین کے تحت پاکستان کی خارجہ پالیسی چلائی جاتی رہے گی؛ ملٹی نیشنل کمپنیوں کانجکاری کے نام پر عوامی اثاثہ جات پر تسلط برقرار رہے گا، جس کی بنا پر آئے دن تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ الغرض یہ اور اس جیسے سینکڑوں غیر شرعی قوانین جو آج پاکستان کے سیکولر آئین کی بدولت نافذ ہیں، پاکستان کے مسلمانوں پر ظلم ڈھاتے رہیں گے۔ ایسے میں افسوس تو ان مذہبی جماعتوں پر ہے جنہوں نے بغیر کسی چوں و چراں کے اس سیکولر آئینی پیکج پر مہر تصدیق ثبت کر دی ۔ انہوں نے اسلام کے عدم نفاذ اور کفر کے نفاذ کے خلاف رتی برابر بھی احتجاج نہیں کیا۔ بے شک اس سیکولر نظام کا حصہ بن کر اسلام کی خدمت تو ممکن نہیں بلکہ یہ کفریہ نظام ان مخلص افراد سے بھی کفر کے لئے حمایت حاصل کروا لیتا ہے۔ نیز اس پیکج میں دئے گئے صوبائی خودمختاری کے وسیع تر اختیارات نہ صرف اسلامی نظام حکومت سے متصادم ہیں بلکہ ضرورت پڑنے پر استعمار انہیں مستقبل میں ملک توڑنے کے لئے بھی استعمال کر سکتا ہے۔ ہم عوام کو متنبہ کرتے ہیںکہ یہ پیکج استعماری اور چند سیاستدانوں کے مفادات کے سوا کسی ملکی یا عوامی مفاد کا تحفظ نہیں کریگا۔ ایک اسلامی آئین مکمل طور پر قرآن، سنت، اجماع الصحابہ(رض) اور قیاس سے اخذ کیا جاتا ہے اور یہ آئین کسی بھی قانون کو اسلام کے علاوہ کسی دوسرے مآخذ سے اخذ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ حزب التحریر نے نہ صرف امت کے سامنے اسلامی ریاست﴿خلافت﴾ کا مکمل آئین پیش کیا ہے بلکہ اسلامی نظام حکومت پر نہایت مفصل اوضخیم کتب بھی تحریر کی ہیں جو انٹر نیٹ پر بھی دستیاب ہیں۔ ہم عوام اور اہل علم کو دعوت دیتے ہیںکہ وہ اسلامی نظام حکومت کے تفصیلی جائزے کے لئے ان کا مطالعہ کریں۔ پاکستان کی ساٹھ سالہ آئینی قلابازیوں نے ثابت کر دیا ہے کہ صرف خلافت کے ذریعے ہی اسلام کا نافذ ممکن ہے۔

 

Read more...

حکمرانوں کی بوکھلاہٹ - حزب التحریر کو دہشت گردی سے منسلک کرنے کی ناکام کوشش! حزب التحریر کراچی سے آٹھ ممبران کی گرفتاری کی من گھڑت خبر کی تردید کرتی ہے

حزب التحریر کی اعلیٰ فکری اور سیاسی جدوجہد اور اس کے معاشرے میں بڑھتے ہوئے اثر و نفوز سے بوکھلا کر حکمرانوں نے حزب التحریر کو ایک عسکریت پسند جماعت ثابت کرنے کے لیے میڈیا میں جھوٹی خبریں شائع کروانی شروع کردی ہیں۔ ۷ مارچ ۲۰۱۰ء کو مختلف ٹی وی چینلز پر یہ خبر نشر کی گئی کہ کراچی میں حزب التحریر کے آٹھ اراکین کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔ اور پھر یہی خبر پرنٹ میڈیا میں بھی گردش کروائی گئی۔ حزب حزب اس من گھڑت خبر کی تردید کرتی ہے اور امت کو باور کرانا چاہتی ہے کہ حزب التحریر کا کوئی کارکن ان دنوں کراچی سے گرفتار ہی نہیں ہوا کجائ یہ کہ اس کے پاس سے اسلحہ برآمد ہوا ہو۔ دراصل آج کل لاہور ہائی کورٹ میں حزب التحریرکی پابندی کے خلاف رِٹ پٹیشن زیر سماعت ہے جسے دائر کیے چار سال کا عرصہ بیت چکا ہے اور ابھی تک حکمران حزب التحریر کے خلاف دہشت گردی پر مبنی ایک بھی ثبوت پیش نہیں کر سکے ہیں۔ چنانچہ اس قسم کے من گھڑت واقعات کو میڈیا پر اچھال کر حکومت اپنے لئے جھوٹے ثبوت تراشنا چاہتی ہے۔

اس حقیقت سے پوری دنیا واقف ہے کہ حزب التحریر 1953 سے امت میں خلافت کے قیام کے لئے فکری اور سیاسی جدوجہد کر رہی ہے اور وہ خلافت کے قیام کے لیے کسی بھی قسم کی عسکری اور فرقہ وارانہ ذرائع اختیار کرنے کو حرام گردانتی ہے۔ حزب التحریر کے اس دعوے کا سب سے بڑا ثبوت وزارت داخلہ کا ۲۰نومبر۲۰۰۳ وہ نوٹیفیکیشن ہے جس میں حزب التحریر پر پابندی کا اعلان تو کیا گیا لیکن پابندی کی کوئی ایک وجہ بھی پیش نہ کی گئی۔ یہی وجہ تھی کہ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے۲۰۰۴ اور پھر ۲۰۰۵ میں حزب التحریر کے اراکین کو یہ کہہ کر رہا کر دیا کہ پابندی کا نوٹیفکیشن ناقص ہے کیونکہ اس میں پابندی لگانے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی۔

ہم ان حکمرانوںکو بتا دینا چاہتے ہیںکہ حزب اپنی فکری اور سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی اور اس قسم کا جھوٹا میڈیا پراپیگنڈا حزب کی جدوجہد کو نہیں روک سکتا۔ نیز خلافت کے قیام سے متعلق محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت ضرور پوری ہو کر رہے گی

﴿...ثما تکون خلافۃ علی منھاج النبوہ﴾ ''..

.اورپھر خلافت قائم ہو گی نبوی صلی اللہ علیہ وسلم طریقے پر‘‘ ﴿مسند احمد﴾۔

Read more...

حزب التحریر کی شدید سیا سی مہم کے باعث اوباماکا دورہ انڈونیشیا منسوخ : جب انڈونیشیا کے عوام حزب التحریر کے ساتھ مل کر اوباما کو انڈونیشیا آنے سے روک سکتے ہیں تو پاکستان کے عوام حزب کے ساتھ مل کران معمولی امریکی اہلکاروں کو کیوں نہیں؟

امریکی صلیبی صدر باراک اوباما کے دورہ انڈونیشیا کے اعلان کے بعد حزب التحریر نے اس کے خلاف بھرپور سیاسی مہم کا اعلان کیا۔ اس سلسلے میں حزب نے 14مارچ کو بھی ہزاروںمظاہرین کے ساتھ انڈونیشیا بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے ، اور اوباما کے دورہ کے موقع پر امریکی کونسلیٹ کے سامنے 5000سے زائد مظاہرین کے ساتھ احتجاجی مظاہرے کا اعلان کر رکھا تھا۔ مزید برآں حزب کی کوششوںکے باعث1000سے زائدعلمائ نے اوباما کا دورہ انڈونیشیا مسترد کر دیا۔ اس شدید عوامی ردعمل نے امت کی کافر صلیبی امریکہ سے نفرت کو اس قدر واضح کر دیا کہ اوباما کو اپنا دورہ منسوخ کرنے میں ہی اپنی عافیت نظر آئی، تاہم اس نفرت کو چھپانے کیلئے اوباما نے اپنے دورہ کی منسوخی کو ہیلتھ ریفارم بل کی منظوری کی مصروفیت سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی۔ یاد رہے کہ نہ صرف یہ دورہ پہلے بھی ایک بار تاخیر کا شکار ہو چکا ہے بلکہ اور انڈونیشیا وہ مقام ہے جہاں مسٹر اوباما نے اپنے بچپن کے چا ر سال گزارے ہیں، جس کے باعث سیکولر میڈیااور ایجنٹ حکمرانوںنے اوباما کو خوش آمدید کہنے کیلئے اس کا شدید پروپیگنڈہ بھی کر رکھا تھا۔ پاکستان کے حکمرانوں کی طرح انڈونیشیا کے غدار حکمران بھی اپنے امریکی آقاؤں کا دم بھرتے ہیں اور ان قاتلوں کو اپنی ماہانہ اور سالانہ رپورٹیں پیش کرتے رہتے ہیں تاہم انڈونیشیا کے مسلمان عوام نے حزب التحریر کے ساتھ مل کر اوباما کو انڈونیشیا میں گھسنے نہیں دیا۔

وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کے عوام حزب التحریر کی صفوں میں ہزاروں ، لاکھوں کی تعداد میں شامل ہو کر ان امریکی وائسراؤں کا انکار کریں ، اور ان معمولی درجے کے امریکی اہلکاروں سے لے کر اوباما تک اور ان امریکی ایجنٹوں پر جو کہ حکومت اوراپوزیشن میں موجود ہیں، پاکستان کی زمین تنگ کر دیں۔

وقت آ گیا ہے کہ اہل قوت میں سے مخلص لوگ دیکھ لیں ،کہ امت اٹھ چکی ہے اور وہ امریکی غلامی سے خلافت کے قیام کے ذریعے نجات چاہتی ہے ، پس وہ حزب التحریر کو نصرت دیں اور خلافت کے قیام کے ذریعے اس خطے کو صلیبیوں کاگورا قبرستان بنا دیں۔ اور اللہ کیلئے یہ ذرا بھی مشکل نہیں!!!

Read more...

پاک فوج! بلیک واٹر اور امریکی مداخلت کا خاتمہ کرو اور خلافت قائم کرنے کے لئے حزب التحریر کو نصرت دو حالیہ انتشار کی لہر ایک اور فوجی آپریشن کے لئے رائے عامہ ہموار کرنے کی سازش ہے، حزب التحریر کے ملک گیر مظاہرے

حزب التحریر نے پشاور، اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں حالیہ بم دھماکوں کی لہر کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد کئے۔ لاہور اور کراچی میںیہ مظاہرے پریس کلب کے باہر جبکہ اسلام آباد میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے دفتر کے باہر منعقد کئے گئے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ یہ حکومت کا وطیرہ بن چکا ہے کہ ہر نئے فوجی آپریشن سے قبل وہ بلیک واٹر اور امریکی ایجنسیوں کو عاش شہریوں پر بے مقصد بم دھماکے کروانے کے لئے کھلا چھوڑ دیتی ہے۔ نیز عوام کو الجھانے کے لئے بجلی، گیس، آٹا ،چینی وغیرہ کے مصنوعی بحران پیدا کر دئے جاتے ہیں۔ بم دھماکوں کا مقصد آپریشن کے لئے رائے عامہ ہموار کرنا ہوتا ہے جبکہ ان مصنوعی بحرانوں کے ذریعے حکومت عوام کی توجہ دہشت گردی پر مبنی امریکی جنگ سے ہٹا کر اپنے مسائل کی طرف مبذول کرنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ پاکستان کے عوام ایک بار پھر یک دم بم دھماکوں اور بجلی کے مصنوعی بحران کی لپیٹ میں ہیں جو کہ ایک اور فوجی آپریشن کی ''نوید‘‘ دے رہے ہیں۔ دوسری طرف امریکہ نے حکمرانوںکو سٹریٹیجک مذاکرات کے نام پر نئے آپریشن بارے ڈکٹیشن دینے کے لئے واشنگٹن طلب کر لیا ہے۔ امریکہ ایک عرصے سے شمالی وزیرستان پر دھاوا بولنے کے لئے دبائو ڈال رہا تھا اور حالات و واقعات اسی آپریشن کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ امت عراق میں امریکی کاروائیوں سے آشنا ہے اور جانتی ہے کہ امریکہ عراق کے بعد پاکستان میں بھی اسی طرز کے بم دھماکے کروا کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ہم امت کو ایک بار پھر خبردار کرتے ہیں کہ پاکستان میں انتشار اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جب تک امریکی فوج کو دھکے دے کر خطے سے نکالا نہیں جاتا۔ ہم افواج پاکستان میں مخلص عناصر سے پوچھتے ہیں کہ آخر وہ کب تک محض ایک خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہیں گے؟ پاکستان اور اس کے عوام کے خلاف امریکہ اور ان کے ایجنٹوں کی جنگ جاری ہے تو کیا یہ تمہاری ذمہ داری نہیں کے آگے بڑھو اور اسلام اور مسلمانوں کا دفاع کرو؟ ہم فوج میں موجود مخلص عناصر سے مطالبہ کرتے ہیںکہ وہ امریکہ کو خطے سے نکالنے اور اسلام کے نفاذ کے لئے حزب التحریر کو مدد و نصرت فراہم کریں تاکہ خلافت قائم کر کے مسلمانوں کو دوبارہ اسی شان و شوکت سے ہمکنار کیا جائے جس کے وہ مستحق ہیں۔

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک