فلسطین کی پوری زمین اسلامی سرزمین ہے، 1948 اور 1967 میں قبضہ ہونےوالے علاقوں میں کوئی فرق نہیں ہے
- Published in فلسطین
- سب سے پہلے تبصرہ کرنے والے بنیں
- الموافق
...سوائے فلسطینی اتھارٹی یا اس(بابرکت ) زمین کے سوداگروں کے ذہنوں میں!
...سوائے فلسطینی اتھارٹی یا اس(بابرکت ) زمین کے سوداگروں کے ذہنوں میں!
...واپس آنے کے خوف نے یہودی وجود کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا
بدھ کے دن قابض یہودی وجود نے جدید ترین کیمرے، لوہے کے پُل اور آہنی رکاوٹیں ہٹا دیں جنہیں دو دن قبل الیکٹرانک ڈیٹیکٹرز ہٹانے کے بعد لگایا گیا تھا۔ یہ سب کچھ اس لیے ممکن ہوا کہ یروشلم اور فلسطین کے شہریوں نے بھر پور مظاہرے کیے
کو مسترد کرتی ہے جس کا مظاہرہ فلسطینی حکام نے کیا
سعودی عرب ریاض میں ہونے والی ذلت آمیز سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کا دورہ کیا۔ فلسطین کے حکام نے اس کا بھرپور استقبال کیا جبکہ فلسطین کی عوام نے شدید غصے کا اظہار کیا۔ حزب التحریر فلسطین ان لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے جنہوں نے اس بدترین کافر حاکم کے دورے کو مسترد کیا ہے اور مندرجہ ذیل باتوں پر زور دیتی ہے؛
...دہشت گرد پیرس کے جنازے میں ذلت والے شریک ہوے ، جو کہ مجرمانہ یہودی وجود کے بانیوں میں سے ایک تھا ؛
معا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بڑی تعداد میں عالمی راہنما یروشلم پہنچے تاکہ سابق قابض سربراہِ ریاست اور اس کے سابق وزیرِ اعظم شمعون پیرس کے جنازے میں آج جمہ کو شرکت ہوں۔ اس اجتماع میں عرب شرکت محدود تھی، جس میں سے چھ عرب ممالک کے نمائیندے تھے۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر، محمود عباس نے ایک اعلٰی سطح کے وفد کے ساتھ
تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں، درود وسلام ہو رسول اللہ ﷺ پر آپ کے آل و اصحاب رضی اللہ پر اور آپ ﷺ کے نقش قدم پر چلنے والوں پر ،
اے مسلمانو۔۔۔اے روزہ داروں۔۔۔اے اللہ کے ولیوں۔۔۔
رمضان کا مہینہ خیر وبرکت کا مہینہ ہے۔۔۔یہ بدر اور عین جالوت کے معرکوں کا مہینہ ہے۔۔۔ فتح و عزت اور ثابت قدمی کا مہینہ ہے۔۔۔ یہ ہدایت اور فرقان کے نزول کا مہینہ ہے،
اسلام دشمن مغرب کی پشت پناہی سے مجرم زمانہ مصطفی کمال کے ہاتھوں ریاست خلافت کے انہدام کے چورانوے (94)سال مکمل ہونے پر حزب التحریرفلسطین اس المناک یاد کو القدس ، غزہ اور مغربی کنارے کے کئی شہروں میں اس نعرے کے ساتھ منا رہی ہے کہ :
"نبوت کے طرز پر خلافت ہی نبوت کی میراث ہے جس سے ہم دین کی اقامت کریں گے"
اس مہم کا مقصد خلافت کے دوبارہ قیام کی جدو جہد کے لیے مسلمانوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور ان کو اس کے پرچم تلے جو کہ رسول اللہ ﷺ کا پرچم ہے ایک کرنا ہے۔
حزب نے اپنی سرگرمیاں رجب کے مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی شروع کردی ہیں جس میں بیانات،درس ،ملاقاتیں اور پمفلٹ کی تقسیم شامل ہےجبکہ مرکزی سرگرمیاں یوں ہوں گی:
1۔ جمعہ 15 مئی 2015کو مسجد اقصیٰ میں بہت بڑا اجتماع ہو گا
2 ۔ اتوار17 مئی 2015 کو غزہ میں بہت بڑی ریلی ہو گی
3 ۔ ہفتہ 23 مئی 2015 کو رام اللہ میں ایک پورہجوم کانفرنس ہو گی
اس کے علاوہ کئی خطاب،سمینار اور کانفرنسیں مغربی کنارے اور غزہ کے کئی شہروں میں ہوں گی اور حزب اپنی ان سرگرمیوں کا اعلان اور تفصیلات وقت کے ساتھ ساتھ جاری کرے گی۔
حزب التحریراللہ سبحانہ و تعالٰی کے سامنے گڑگڑاتی اور یہ دعا کرتی ہے کہ اللہ ان اعمال کو قبول کرے اورانہیں ان میں حصہ لینے والوں کے نیکی کے ترازو میں ڈالے اور ان سرگرمیوں کے پیغام کو تمام مسلمانوں کے دل میں اتار دے ،خاص کر ان لوگوں کے دلوں میں جو اسلام اور مسلمانوں کی نصرت پر قادر اور اس کے متمنی ہیں اور نبوت کے طرز پر خلافت کے قیام کے آرزو مند ہیں۔
﴿أُولَئِكَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَهُمْ لَهَا سَابِقُونَ﴾
" یہ لوگ نیکی میں جلدی کرتے ہیں اور یہ اس میں سبقت لے جاتے ہیں"(المؤمنون:61)
مقدس فلسطین میں حزب التحریرکا میڈیا آفس