الخميس، 05 جمادى الأولى 1446| 2024/11/07
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ لبنان

ہجری تاریخ    6 من ربيع الثاني 1446هـ شمارہ نمبر: H.T.L 1446 / 06
عیسوی تاریخ     بدھ, 09 اکتوبر 2024 م

پریس ریلیز

لبنان کے محاذ کو غزہ سے الگ کرنا 

قابض دشمن کے ساتھ امن اور معمول کے تعلقات کی طرف ایک قدم!

عربی سے)ترجمہ)

 

7 اکتوبر 2024 کو سابق امریکی انڈر سیکرٹری آف اسٹیٹ ڈیوڈ ہیلے نے لبنانی براڈکاسٹنگ کارپوریشن انٹرنیشنل کے پروگرام ”ویژن 2030‘‘ میں کہا: ”اب ہمارے پاس یہ موقع موجود ہے کہ ہم حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ کریں۔ طائف معاہدے کے بعد سے، کچھ معاملات ابھی تک حل نہیں ہوئے ہیں۔ لبنان کو خود ایک منصوبہ تیار کرکے دنیا کے سامنے پیش کرنا چاہیے، نہ کہ دنیا اس کے لیے منصوبہ تیار کرے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”قرارداد 1701، جو ایک پرانی قرارداد ہے اور کبھی مکمل طور پر نافذ نہیں ہوئی، اس کی تفصیلات میں تبدیلی سکیورٹی کے توازن کو متاثر نہیں کرے گی‘‘۔

 

اسی دن ملک کے کچھ حزب اختلاف اور وفادار ارکان پارلیمنٹ کے درمیان عجیب بیانات سامنے آئے، جن میں لبنان کے محاذ کو غزہ کے محاذ سے الگ کرنے کا مطالبہ کیا گیا! یہ بیان اس سے قبل پارلیمنٹ کے اسپیکر نبی بری کے اس بیان کے بعد آیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حسن نصراللہ کے ساتھ ان کے قتل ہونے سے قبل آخری رابطے میں، نصراللہ نے جنگ بندی پر کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا تھا! یہ اس حقیقت کے باوجود تھا کہ وزیراعظم، پارلیمنٹ کے اسپیکر اور وزیر خارجہ کے سیاسی موقف اس سے پہلے دونوں محاذوں کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی بات کر رہے تھے۔

 

پھر 8 اکتوبر 2024 کو حزب ایران کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل، شیخ نعیم قاسم نے کہا: ”ہم اس سیاسی تحریک کی حمایت کرتے ہیں جو اسپیکر بری چلا رہے ہیں، جس کا مرکزی موضوع جنگ بندی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ”جب جنگ بندی قائم ہو جائے گی اور سفارت کاری اس تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائے گی، تو باقی تمام تفصیلات پر بات چیت کی جائے گی۔ فیصلے باہمی تعاون سے کیے جائیں گے‘‘۔

 

اے لبنانی عوام:

ہم میں سے کوئی بھی یہ نہ بھولے کہ یہودی وجود ایک دشمن، قابض اور کینہ پرور وجود ہے، جو ہماری زمین اور دولت کا حریص ہے۔ ہم میں سے کوئی یہ نہ بھولے کہ جب سے یہ وجود قائم ہوا ہے، یہ مسلسل مغربی حمایت اور ہتھیاروں کے ساتھ، اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی آڑ میں ہمارے ملک پر حملے کرتا رہا ہے۔ آج، انتہا پسند یہودی وجود کے تحت، جس کی قیادت مجرم نیتن یاہو کر رہا ہے، یہ وجود لبنان اور فلسطین کے لوگوں کا خون بہانے، بے دردی سے قتل کرنے، بے گھر کرنے اور تباہی پھیلانے میں مزید آگے بڑھ گیا ہے۔

 

یہ سب کچھ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ اس وجود کے قیام سے لے کر آج تک، اسے کبھی کسی مخلص حکومتی اتھارٹی یا ایسی فوج کا سامنا نہیں کرنا پڑا جس کے پاس جنگ کا فیصلہ کرنے کا خود کوئی اختیار ہو۔ تو آپ میں سے کوئی بھی یہ نہ سوچے کہ یہودی وجود کے ساتھ امن ممکن ہے، کیونکہ یہ ایک ایسا خبیث دشمن ہے جس پر کبھی بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے ساتھ اور اس کے قریب رہنا بھی ناممکن ہے۔ آپ کچھ بھی کر لیں، اس کے توسیع پسندانہ منصوبے اور علاقے میں اپنے اثر و رسوخ کو بڑھانے کی مسلسل کوششیں اس کے مغربی اتحادیوں، خاص طور پر امریکہ، کی خدمت کے لیے ایک بھاری لاٹھی کی طرح بنائی گئی ہیں۔ اے لبنانی عوام، کیا آپ قاتل شیرون اور اس کے 1982 کے قتل عام کو بھول گئے ہیں؟ جب اس نے لبنان اور اس کے دارالحکومت پر حملہ کر دیا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ وہ صرف 30 کلومیٹر تک محدود رہے گا اور اس کارروائی کو جلدی ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا؟

 

اے مسلمانو! خصوصاً لبنان کے مسلمانو !

کافر استعمار کے مغربی طاقتوں کی طرف سے کھینچی گئی مصنوعی قومی سرحدوں کے چنگل میں پھنسنے اور ان سے چمٹے رہنے سے بچو، جو لبنان اور اس خطے میں تمہارے لیے ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کی آفتوں کے سوا کچھ نہ لائیں، اور تمہیں فلسطین اور دیگر مقامات پر اپنے بھائیوں اور لوگوں کی مدد کرنے سے  بھی عاجز بنا دیا ! تم دنیا بھر کے مسلمانوں کا ایک لازم و ملزوم حصہ ہو۔ تم وہی ہو جن کا ذکر رسول اللہ ﷺ نے میثاقِ مدینہ میں کیا تھا، جو آپ ﷺ نے اپنی پہلی ریاست اور تہذیب کے لیے ترتیب دیا تھا، کہ

 

«أُمَّةٌ وَاحِدَةٌ مِنْ دُونِ النَّاسِ... وَإِنَّ ذِمَّةَ اللهِ وَاحِدَةٌ، يُجِيرُ عَلَيْهِمْ أَدْنَاهُمْ، وَإِنَّ الْمُؤْمِنِينَ بَعْضُهُمْ مَوَالِي بَعْضٍ دُونَ النَّاسِ... وَإِنَّ سِلْمَ الْمُؤْمِنِينَ وَاحِدَةٌ، لَا يُسَالَمُ مُؤْمِنٌ دُونَ مُؤْمِنٍ فِي قِتَالٍ فِي سَبِيلِ اللهِ.. وَأَنَّكُمْ مَهْمَا اخْتَلَفْتُمْ فِيهِ مِنْ شَيْءٍ فَإِنَّ مَرَدَّهُ إِلَى اللهِ وَإِلَى مُحَمَّدٍ…»

”ایک اُمت، باقی تمام لوگوں سے الگ... اور اللہ کی حفاظت ایک ہے، اور وہ ان میں سے ادنیٰ ترین کو بھی تحفظ دیتا ہے۔ اور اہل ایمان باقی تمام لوگوں سے الگ ایک دوسرے کے اتحادی ہیں... اور مسلمانوں کا امن ایک سا ہے۔ کوئی بھی مسلمان دوسرے مسلمانوں کو چھوڑ کر دشمن کے ساتھ اللہ کے رستے میں لڑی جانے والی جنگ میں صلح نہیں کرتا... اور جب بھی آپ آپس میں اختلاف کریں، اس کو اللہ اور محمد ﷺ کی طرف ہی لوٹایا جائے گا‘‘۔ تو یہ ہے آپ کا کردار، دو ارب مسلمانوں کے ساتھ۔ تو شام کے مسلمانوں، اور خصوصاً بابرکت فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ تمہارا کیا حال ہوگا جو تمہارے سب سے قریب ہیں؟

 

اے مسلمانو! اے اسلامی ممالک کی افواج! خصوصاً وہ جو فلسطین کے اردگرد کے ممالک میں ہیں: لبنان اور دیگر اسلامی ممالک کے حکمران وہ ہیں جنہیں مغرب کی خدمت میں فوری عملدرآمد کے لیے مسلط کیا گیا ہے۔ ان کی سب سے بڑی خواہش اقتدار کی کرسیوں پر چمٹے رہنا ہے، چاہے وہ قابضین کی تلواروں کے نیچے اور تمہارے خون اور دین کی قیمت پر ہو۔ اسی لیے وہ واحد اور بنیادی حل، جس کا ہم تمہیں ہمیشہ یاد دلاتے رہیں گے، یہاں تک کہ اللہ اسے حقیقت بنا دے یا ہم اس کی تلاش میں فنا ہو جائیں، اور وہ یہ ہے: اپنی افواج میں شامل اپنے بیٹوں کو تحریک دو کہ وہ انتظار کی گرد کو اپنے کندھوں سے اتار پھینکیں اور اللہ اکبر کی تکبیر کے ساتھ اللہ کی رضا و خوشنودی کے لئے فلسطین کی سرزمین کی طرف نکل پڑیں۔ اگر یہ حکمران ان کے راستے میں آئیں تو انہیں راستے سے ہٹا دیں، اور ان کی جگہ ایسا رہنما مقرر کریں جو انہیں میدان جنگ میں قیادت فراہم کرے، اور جس کے پیچھے رہ کر وہ لڑیں گے اور اسی سے وہ محفوظ رہیں گے۔ پھر آپ دیکھیں گے کہ یہودی وجود کس طرح زمین بوس ہو جائے گا اور اللہ تمہیں ان پر غلبہ اور فتح دے گا۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

 

﴿ قَاتِلُوهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللَّهُ بِأَيْدِيكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنْصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُورَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِينَ * وَيُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوبِهِمْ وَيَتُوبُ اللَّهُ عَلَى مَن يَشَاءُ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾

”ان سے لڑو، اللہ ان کو تمہارے ہاتھوں عذاب دے گا اور انہیں ذلیل کرے گا اور تمہیں ان پر فتح دے گا اور مؤمن لوگوں کے دلوں کو تسکین بخشے گا * اور ان کے دلوں کا غصہ دور کرے گا، اور اللہ جس کی چاہے، توبہ قبول فرماتا ہے، اور اللہ سب کچھ جاننے والا، حکمت والا ہے‘‘

[التوبہ 9:14-15]۔

 

ولایہ لبنان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ لبنان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 009616629524
www.tahrir.info
فاكس: 009616424695
E-Mail: ht@tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک