السبت، 17 شوال 1445| 2024/04/27
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
فلسطين

ہجری تاریخ    19 من ذي الحجة 1444هـ شمارہ نمبر: BN/S 1444 / 18
عیسوی تاریخ     جمعہ, 07 جولائی 2023 م

کھلا خط

تمام صحافیوں اور مقامی میڈیا کے نام

 

تمام صحافیوں اور مقامی میڈیا کے نام

 

فلسطین کی مقدس سرزمین میں کام کرنے والے عرب سیٹلائٹ چینلز کے ڈائریکٹرز،

 

فلسطین کی بابرکت سرزمین میں مقامی چینلز کے منتظمین،

 

ورلڈ وائڈ ویب اور سوشل میڈیا پر خبررساں سائٹس کے ڈائریکٹرز،

 

مقامی نشریاتی ادارے اور خبررساں ویب سائٹس کے چیف ایڈیٹرز،

 

فلسطین کی بابرکت سرزمین میں کام کرنے والے میڈیا  کے صحافی،

 

نیک خواہشات کے بعد!

 

ہم آپ سے مخاطب ہیں اس دعا کے ساتھ کہ اللہ سبحان تعالیٰ آپ کے قلب کو نیکی اور دانشمندانہ فہم کے لیۓ کھول دے ، جو اس میں موجود ہو ۔ اور ہم امید کرتے ہیں کہ آپ اپنی امت اور اسکے مسائل کو سمجھیں گے، اور ان مسائل کو اس طرح بیان کریں گے جس سے اس کے اتحاد و اخوت اور بحالی کو پروان چڑھایا جا سکے، اور دشمنوں کا مقابلہ کیا جاسکے۔ مسئلہ فلسطین مسلمانوں کے مسائل میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ ہم گمان کرتے ہیں کہ آپ جانتے ہیں کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی وقتی حل نہیں سوائے اس کے کہ اسے مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔ ارد گرد اور دور کے  تمام ممالک کے مسلمان اس بات سے بخوبی واقف ہیں فلسطین کی آزادی میں اصل رکاوٹ کیا ہے ، جو امت مسلمہ اور اس کی افواج کو اللہ کے لیے جہاد کرنے سے روکتی ہے کہ وہ اس یہودی وجود کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دیں جو دراصل امریکہ اور برطانیہ کے تابع حکمران اور حکومتیں ہیں۔ اسی طرح مسئلہ فلسطین کے خلاف سازشوں کی بھرمار آپ کے میڈیا کے افراد سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔  جبکہ ان اقدامات کا مقصد اسے اسلام اور امت مسلمہ سے الگ کرنا اور اسے بین الاقوامی قراردادوں اور علاقائی اقدامات پر منحصر کرنا ہے جو قبضے کو برقرار رکھتے ہیں اور یہودی وجود کی حفاظت کرتے ہیں۔

 

محترم معزز بھائیو اور بہنو :

 

اس میں کوئی شک نہیں کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حقیقی اور عملی حل امت اور اس کی عسکری قوتوں کی فلسطین اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرانے اور انہیں یہودیوں کی غلاظت سے پاک کرنے کی تحریک ہے۔ اور یہ کہ دوسرا کوئی بھی حل یہود کے قبضے کو طول دینے اور مسئلے کی سنگینی کو کم کرنے کے مترادف ہے۔ اور ذلت آمیز ہتھیار ڈالنے کے حل کو فروغ دیتا ہے، مغرب اور اس کے آلہ کار اور اس کا میڈیا  اس سرزمین پر قبضے کو مضبوط کرنے اور فلسطین کے عوام کو اپنے تکبر کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ یہی لوگ مسئلہ فلسطین کے حقیقی حل کی بات کرنے والی کسی بھی آواز یا پکار کو روکنے کے لیے پوری تندہی سے کام کر رہے ہیں، اور یہ چاہتے ہیں کہ میڈیا بہتان لگانے والے ایجنٹ کی آواز اور پلیٹ فارم بن جاۓ جو کہ مغرب کی زبان بولتا ہو، اسی کی مکروہ اصطلاحات کا استعمال کرتا ہو اور انہی کا آلہ کار بن کر بین الاقوامی مداخلت، سلامتی کونسل اور عالمی فوج کی تشہیر کرے گویا یہ فلسطین کے لوگوں کے زخموں کا مرحم ہو، اور بدلے میں وہ چاہتے ہیں کہ میڈیا ہر اس حقیقی پریکٹیکل آواز کو روک دے جو ان کے منصوبوں کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹ ہو۔

                    

محترم معزز بھائیو اور بہنو :

 

ہم نے محسوس کیا ہے کہ آپ اس بات کی تشہیر  کرنے سے خوفزدہ ہیں کہ القدس کی آزادی کے لیے ہم امت مسلمہ اور اسکی افواج کو پکارتے ہیں اور نہ ہی آپ آزادی کیلئے انکی ذمہ داری اور صلاحیت پر اض$کسی قسم کی روشنی ڈالنے کی جسارت کرتے ہیں اس سے بڑھ کر سچ کیا ہو سکتا ہے کہ عالمی طاقتیں یہودی وجود کو استعمال کرکے پڑوسی ممالک کو ہراساں کرتیں ہیں اور لوگوں کو راضی کرتی ہیں کہ باہمی بقاء کے لیۓ ساتھ رہنا گویا فطری بات ہے۔ تو، آپ میڈیا میں اس ذمہ داری کو اجاگر کرنے یا اسے اپنے پلیٹ فارمز پر مکالمے اور بحث کا موضوع کیوں نہیں بناتے؟! کیا یہ آپ کی ذمہ داری نہیں کہ لوگوں میں بیداری پھیلائیں اور سچائی کو کھول کر بیان کریں؟! ہم نہایت افسوس کے ساتھ کہتے ہیں  کہ بہت سے ذرائع ابلاغ نے رام اللہ، الخلیل (ہبرون) اور قلقیلیہ میں ہونے والے ہمارے عوامی جلسوں کی کوریج نہیں کی جس میں امت کی افواج سے مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ وہ جنین کی حمایت اور فلسطین کی آزادی کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں۔ کیا آپ کے  پلیٹ فارمز کسی ایسی آواز کی نگرانی کرنے سے قاصر تھے جو صحیح حل کی طرف لے جائے اور قبضے اور اس کے جرائم سے نجات کا باعث بنے؟!

 

محترم صحافیو :

 

آپ امت کا حصہ ہیں اور آپ اس امت کے بیٹے ہیں ،  آپ کی واحد وابستگی اپنی امت اور اس کے مسائل سے ہونی چاہیے، آپ کا فرض ہے کہ ہر اس سرگوشی یا آواز کو آگے پہنچائیں جو سچائی کا اعلان کرے اور زخم پر مرہم لگاۓ، اور ہر اس آواز یا ایجنٹ کی اصلیت واضح کرنا ہے جو استعماری منصوبوں کو فروغ دیتا ہے اور ناجائز قبضے کی منتقلی کو زہر اور خیانت سے بھرے پھول دار الفاظ اور فقروں میں پیش کرتا ہے۔

 

جان لیں کہ مستقبل امت اور اسلام کا ہے، اور استعماریت اپنے آخری دن گن رہی ہے، خواہ وہ کوئی اور دعویٰ کریں، اور وہ اپنے ساتھ تمام صلیبی ایجنٹس اور پیروکاروں کو "جہاں ام قاسم نے پھینکا یعنی جہنم" انکا ٹھکانہ ہوگی، لہذا امت کا نشاۃ ثانیہ کا راستہ دیکھیں جیسا کہ بہت سے لوگوں نے دیکھا ہے، اور اپنی امت اور اس میں موجود مخلصین کا ساتھ دیں، کیونکہ یہی حق ہے، اور حق کے علاوہ صرف دھوکا ہے۔

 

ہم آپ کے لیے ان سرگرمیوں کے لنکس شامل کرتے ہیں جو حقیقی حل کی بات کرتے ہیں اور امت اور فلسطین کے لوگوں کے موقف کا اظہار کرتے ہیں، امید ہے کہ آپ اپنی امت کا ساتھ دیں گے اور اسے پھیلانے اور فروغ دینے کے لیے اپنا فرض ادا کریں گے، اور ان شاءاللہ، اللہ آپ کو بہترین اجر سے نوازے گا۔

 

 

فلسطین کی مقدس سرزمین پر حزب التحریر کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
فلسطين
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.pal-tahrir.info
E-Mail: info@pal-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک