Logo
Print this page

بسم الله الرحمن الرحيم

 

وَلَا تَهِنُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ * إِنْ يَمْسَسْكُمْ ‌قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ ‌قَرْحٌ مِثْلُهُ وَتِلْكَ الْأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَيَتَّخِذَ مِنْكُمْ شُهَدَاءَ وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ

" اور نہ سستی کرو اور نہ غم کھاؤ،تم ہی غالب آؤ گے اگر ایمان رکھتے ہو۔ اگر تمہیں زخم (شکست) لگا ہے تو اُن (کافر) لوگوں کو بھی ایسا زخم لگ چکا ہے اور یہ دن ہیں کہ ہم ان کو لوگوں میں بدلتے رہتے ہیں اور اس سے یہ بھی مقصود تھا کہ اللہ ایمان والوں کو متمیز کر دے اور تم میں سے گواہ بنائے اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا ۔"(آل عمران، 140-139)

 

فلسطین کی بابرکت سرزمین شہداء کا ایک جھرمٹ امت اسلامیہ اور اس کی بیرکوں میں بیٹھی افواج کے سامنے پیش کرتی ہے کہ ان میں اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کا جذبہ بیدار ہوسکے اور وہ بابرکت سرزمین کے لوگوں کی مدد کریں۔

 

پاک سرزمین کے شہداء فلسطینی اتھارٹی کے غداروں اور مسلم ممالک میں موجودہ حکومتوں کے ایجنٹوں کو یقین دلاتے ہیں کہ اسلام اور مسلمانوں کے سب سے زیادہ دشمن یہودیوں کے ساتھ ہماری لڑائی ہماری بقاء کی جدوجہد ہے جو اس وقت تک ختم نہیں ہوگی جب تک کہ انہیں اکھاڑ نہیں پھینکا جاتا اور ان کے شیطانی ریاست کو جڑوں سے اکھاڑ کر ختم نہیں کردیا جاتا۔

 

اے سرزمین مبارک میں موجود ہمارے لوگو:

غاصب یہودیوں کے جرائم نہیں رکیں گے اور اس کی وجہ فلسطینی اتھارٹی اور کٹھ پتلی حکومتوں کی سازش اور ان کے ہاتھوں یہود کے جرائم کی پردہ پوشی ہے۔ نابلس اور جنین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ صلیبی امریکہ کی طرف سے رام اللہ میں منعقدہ سیکورٹی میٹنگوں کا نتیجہ ہے جس میں مصری اور اردنی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹرز نے شرکت کی تھی۔اس میٹنگ میں امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے جنرل مائیکل فینزل کا منصوبہ پیش کیا جس میں جنین اور نابلس شہروں پر فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول کی بحالی اور ان خطوں میں تعینات خصوصی فلسطینی فورس کی تربیت شامل تھی، جس کا مشن مجاہدین کا پیچھا کرنا ہو گا۔ امریکی Axios ویب سائٹ نے اس منصوبے کے متعلق کچھ انکشاف کیے ہیں، جس کا تذکرہ یکم فروری2023کو القدس اخبار نے کیا تھا۔ یہ مجرم فلسطینی عوام کے خلاف سازشیں کرنے سے باز نہیں آتے۔

 

شہید حسام اسلم اور ان کے بھائیوں کا اپنی شہادت سے قبل پیغام بہت متاثر کن اظہار خیال تھا، انہوں نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا تھا، اور وہ اپنی آخری سانس تک ڈٹے رہے، جہاں وہ "لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ" کا نعرہ لگاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔جہاں تک مجرم کا تعلق ہے، تو وہ وہی ہے جس نے انہیں ناکام بنایا، انہیں بیچا، ان کے قتل کی سازش کی، اور ان لوگوں کو جو ان (شہداء) کے دشمن تھے،ان  تک پہنچنا آسان بنایا!

غاصب یہودی وجود اپنے جرائم پر بدستور قائم ہے، وہ مغربی کنارے اور بابرکت مسجد الاقصیٰ میں یہودی بستیاں بسا رہا ہے اور زمینی حقائق کو تبدیل  کر کےنئی حقیقت مسلط کرتا ہے، اور غدار فلسطینی اتھارٹی اور ایجنٹ حکومتوں کے مذمتی بیانات یا بین الاقوامی اداروں سے معمولی اپیلیں اسے اس کے جرائم سے روک نہیں سکتے ۔ ان حکومتوں کے اردگرد موجود ذلت اور کم ظرفی انہیں اس قدر ذلت آمیز بناتی ہے کہ ان سے کوئی اہم مددنہیں آسکتی جو آپ کے مقصد کی حمایت کرتی ہو۔فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے یہودی بستیوں کی مذمت کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کو واپس لے لیا گیا ہے حالانکہ یہودی وجود کی جانب سے زمینوں پر قبضے اور بستیوں کو توسیع دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔ ہمارے ملک میں بین الاقوامی نظام یا ایجنٹ حکومتوں سے امید لگانا بالکل فضول ہےکیونکہ یہ سب یہودیوں کے جرائم کی پردہ پوشی کرتے ہیں۔

 

اے ہمارے لوگو اور پیارو:

مسئلہ فلسطین اسلام سے جڑا ہوا ایک نظریاتی مسئلہ ہے اور اس کا حل اسے اس کی اصل،اسلام اور امت اسلامیہ، کی طرف لوٹانے سے ہی ممکن ہے۔ جو چیز اسلام آپ پر فرض کرتا ہے وہ ہے استقامت ، خیانت پر مبنی  حل اور ان کو پیش کرنے والوں کو رد کرنا، نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت راشدہ کے قیام کے لیےا مت اسلامیہ اور اس کی فوجوں کی جانب سے مدد فراہم کرنا ، اور  اللہ کے وعدے اور اس کے رسول ﷺ کی بشارت کو پورا کرنے کے لیےفوجی لشکروں کا بیت المقدس کی طرف مارچ کرنا۔یہ ہیں وہ کام جو اسلام تمام مسلمانوں پر فرض کرتاہے۔ یہ وہ پکار ہے جو تمام فلسطینی دھڑوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ایجنٹ حکومتوں اور ان کی انٹیلی جنس سروسز کی سرپرستی سے باہر نکلیں، ان کے تمام اقدامات کو مسترد کر دیں اور اپنی امت کے ساتھ اسلام کی بنیاد پر متحد ہو جائیں اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺاور بابرکت سرزمین اور اس کے لوگ کے لیے ایجنٹوں اور غداروں کا انکار کر دیں ۔

 

اے مسلمانو اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو!

إِنَّهُ لَا يَيْأَسُ مِنْ ‌رَوْحِ ‌اللَّهِ إِلَّا الْقَوْمُ الْكَافِرُونَننَ

"اور اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو، کیونکہ اللہ کی رحمت سے کوئی ناامید نہیں ہوتا سوائے وہ لوگ جو ایمان نہیں رکھتے۔"(یوسف، 12:87)

 

اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ اپنے دین کو غالب کرے گا ، خواہ مشرکین کو اس بات سے کتنی ہی نفرت کیوں نہ کریں۔ اور آپ اپنی امت یا اس کی فوجوں سے مایوس نہ ہوں ،جو آپ اور آپ کے بیٹوں میں سے ہیں اور رحمن کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہیں اور اپنی امت اور اس کی فوجوں کو مسجد اقصیٰ اور اس کے مبارک مزارات کو آزاد کرنے کے لیے پکارتے رہیں۔ یہ وہ راستہ ہے جس کی طرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کا رسولﷺ آپ کو بلا رہے ہیں، کیونکہ مسئلہ فلسطین کو ایجنٹوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ہاتھوں میں نہیں رہنا چاہیے۔

 

ہم اردنی، مصری، ترکی اور پاکستانی مسلح افواج میں موجود اپنے بھائیوں اور بیٹوں اور بالعموم تمام مسلم افواج کی طرف دیکھتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں: مسجد اقصیٰ آپ کو پکار رہی ہے، تو کیا آپ جواب دیں گے؟! پاک سرزمین کے شہداء نے اپنے چند ساز و سامان کے ساتھ آپ کے لیے مثالیں قائم کیں ہیں اور آپ کے جذبے کو جگایا ہے۔ کیا اللہ کی راہ میں جہاد کر کے آپ کی روحیں عزت و عظمت کی تمنا نہیں کرتیں؟

 

ہم اللہ تعالیٰ کے کلام کے ساتھ آپ سے درخواست کرتے ہیں:

 

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا مَا لَكُمْ إِذَا قِيلَ لَكُمُ ‌انْفِرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ اثَّاقَلْتُمْ إِلَى الْأَرْضِ أَرَضِيتُمْ بِالْحَيَاةِ الدُّنْيَا مِنَ الْآخِرَةِ فَمَا مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا فِي الْآخِرَةِ إِلَّا قَلِيلٌ * إِلَّا تَنْفِرُوا يُعَذِّبْكُمْ عَذَاباً أَلِيماً وَيَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَكُمْ وَلَا تَضُرُّوهُ شَيْئاً وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

"مومنو! تمہیں کیا ہوا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں (جہاد کے لیے) نکلو تو تم (کاہلی کے سبب سے) زمین پر گرے جاتے ہو (یعنی گھروں سے نکلنا نہیں چاہتے) کیا تم آخرت (کی نعمتوں) کو چھوڑ کر دینا کی زندگی پر خوش ہو بیٹھے ہو۔ دنیا کی زندگی کے فائدے تو آخرت کے مقابل بہت ہی کم ہیں۔اور اگر تم نہ نکلو گے تو اللہ تم کو بڑی تکلیف کا عذاب دے گا۔ اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کر دے گا (جو اللہ کے پورے فرمانبردار ہوں گے) اور تم اس کو کچھ نقصان نہ پہنچا سکو گے اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔"(التوبہ، 39-38)۔

 

تو کیا آپ اللہ کی پکار کا جواب دیں گے؟!

 

اے اللہ ہم میں موجود اس نیکی کو آگے پہنچا دیں اور مسلمانوں کے دل اس کے لیے کھول دیں ۔ الحمدللہ رب العالمین۔

 

ہجری تاریخ :4 من شـعبان 1444هـ
عیسوی تاریخ : جمعہ, 24 فروری 2023م

حزب التحرير
فلسطين

Template Design © Joomla Templates | GavickPro. All rights reserved.