Logo
Print this page

المكتب الإعــلامي
ولایہ پاکستان

ہجری تاریخ    27 من رمــضان المبارك 1443هـ شمارہ نمبر: 59 / 1443
عیسوی تاریخ     جمعرات, 28 اپریل 2022 م

پریس ریلیز

اللہ اور اس کے رسولﷺ کی طرف سے اعلانِ جنگ اورکمر توڑ قرضوں سے بچنے کے لیے خلافت قائم کرو جو  سود کی لعنت کو راتوں رات ختم کردے گی

 

 

جمہوری سیکولر عدلیہ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور کلبھوشن یادیو کے لیے معافی سمیت مسلمانوں کے دشمنوں کے حق میں فیصلے دینے کے لیے بجلی کی رفتار سے آگے بڑھتی ہے۔ تاہم جب اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے احکامات اور ممنوعات کی بات آتی ہے تو اپنی ایڑیاں گھسیٹنےلگتی ہے۔  وفاقی شرعی عدالت نے سب سے پہلے نومبر 1991 میں سود کی ممانعت کا فیصلہ سنایا تھا، لیکن اس کے نفاذ کو 30 اپریل 1992 تک موخر کر دیا گیا تھا ،  لیکن یہ تاریخ گزرنے کے بعد بھی اُس فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ پھر دسمبر 1999 میں سپریم کورٹ نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا اور حکام کو 30 جون 2000 تک اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ تاہم جون 2002 میں سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ معطل کر دیا  اور ربا کی تشریح کے لیےمقدمہ واپس وفاقی شرعی عدالت کو بھجوا دیا ۔ اب  اور بیس سال بعد، 28 اپریل 2022 کو، وفاقی شرعی عدالت نے ربا کو ممنوع قرار دیا ہے لیکن اس فیصلے کے نفاذ کے لیے پانچ سال کی مہلت دی ہے، اور اسے ایک بار پھر سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جا سکتا ہے!

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

جمہوریت میں اسلام کے نفاذ میں یہ ٹامک ٹوئیاں چلتی رہیں گی اور پاکستان سود کی وجہ سے قرضوں میں ڈوبا جا رہا ہے۔ 1991 میں،  جب وفاقی شرعی عدالت  نے ربا کے خلاف پہلا فیصلہ دیا تھا، تو اس وقت قومی قرضہ 825 ارب روپے تھا۔ 2011 تک پاکستان کا قرضہ 100 کھرب روپے تک بڑھ گیا اور پھر 2021 میں یہ چار گنا بڑھ کر 400 کھرب روپے تک پہنچ گیا۔ پاکستان کے حکمران اب قرضوں پر سود کی ادائیگیوں پرتیس کھرب روپے سالانہ خرچ کرتے ہیں، جو پاکستان کی ٹیکسوں کی آمدنی کا نصف سے زیادہ ہے۔ اور سود کی ادائیگی ہمیشہ بغیر کسی ڈیفالٹ کے وقت پر کرنے کو یقینی بناتے ہیں خواہ اس کیلئے عوام کا خون چوسا جائے یا ان کی چمڑی ادھڑ جائے اور پہلےسے بھی زیادہ قرض سود پر لیتے ہیں ، جس کا خمیازہ ہماری آئندہ آنے والی نسلوں تک کو بھگتنا پڑے گا۔ جمہوریت سود ی لین دین کو جاری رکھ کر اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے ساتھ جنگ کرنے کا اعلان کر رہی ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا،

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا اتَّقُوۡا اللّٰهَ وَذَرُوۡا مَا بَقِىَ مِنَ الرِّبٰٓوا اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ ط فَاِنۡ لَّمۡ تَفۡعَلُوۡا فَاۡذَنُوۡا بِحَرۡبٍ مِّنَ اللّٰهِ وَرَسُوۡلِهٖۚ"

مومنو! اللہ سے ڈرو اور اگر ایمان رکھتے ہو تو جتنا سود باقی رہ گیا ہے اس کو چھوڑ دو۔ اگر تم ایسا نہیں کرتے تو خبردار ہوجاؤ (کہ تم) اللہ اور رسول سے جنگ کرنے کے لئےتیار ہوجاؤ۔"(البقرہ، 279-278)۔

 

اے پاکستان کے مسلمانو!

اس جمہوریت کو رد کر دو جو ہمیں سودی قرضوں میں غرق کر دیتی ہے اور ہم پر اللہ تعالیٰ کے عذاب کو دعوت دیتی ہے۔ نبوت کے نقش قدم پر خلافت قائم کرو، جس کے آنے کے ساتھ ہی فوراً تمام سودی لین دین ختم ہو جائے گا۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 

اَفَتُؤۡمِنُوۡنَ بِبَعۡضِ الۡكِتٰبِ وَتَكۡفُرُوۡنَ بِبَعۡضٍۚ فَمَا جَزَآءُ مَنۡ يَّفۡعَلُ ذٰلِكَ مِنۡکُمۡ اِلَّا خِزۡىٌ فِىۡ الۡحَيٰوةِ الدُّنۡيَاۚ وَيَوۡمَ الۡقِيٰمَةِ يُرَدُّوۡنَ اِلٰٓى اَشَدِّ الۡعَذَابِؕ وَمَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُوۡنَ‏ 

" (یہ) کیا (بات ہے کہ) تم کتابِ (قرآن) کے بعض احکام کو تو مانتے ہو اور بعض سے انکار کر دیتے ہو، تو جو تم میں سے ایسی حرکت کریں، ان کی سزا اس کے سوا اور کیا ہو سکتی ہے کہ دنیا کی زندگی میں تو رسوائی ہو اور قیامت کے دن سخت سے سخت عذاب میں ڈال دیئے جائیں اور جو کام تم کرتے ہو، اللہ ان سے غافل نہیں۔"(البقرۃ، 2:85)۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحرير کا میڈیا آفس

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ پاکستان
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
https://bit.ly/3hNz70q
E-Mail: HTmediaPAK@gmail.com

Template Design © Joomla Templates | GavickPro. All rights reserved.