الجمعة، 18 رمضان 1445| 2024/03/29
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

المكتب الإعــلامي
ولایہ بنگلادیش

ہجری تاریخ    15 من شـعبان 1439هـ شمارہ نمبر: 1439-08/01
عیسوی تاریخ     ہفتہ, 21 اپریل 2018 م

 پریس ریلیز

  • اس نام نہاد اتحاد کا مقصد صلیبی امریکہ کے جغرافیائی سیاسی اہداف کو پورا کرنا 
  • اور سیاسی اسلام کے احیاء کو تباہ کرنا ہے

 

سعودی عرب کی قیادت میں 42 اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کی ایک مہینہ طویل فوجی مشقیں بنام "Joint Gulf Shield 1" پیر 16 اپریل 2018 کو سعودی عرب کے مشرقی شہر جبیل میں سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور اس اتحاد میں شمولیت اختیار کرنے والے 24 مسلم ممالک کے رہنماوں، بشمول بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ کی موجودگی میں  اختتام پزیر ہوئیں۔ ان مشقوں میں دسیوں ہزاروں مسلم ممالک کے فوجیوں نے شرکت کی۔ان فوجی  مشقوںمیں جتنے ممالک  نے شرکت کی اور جس قدر جدید فوجی سازو سامان استعمال کیا گیا جس میں امریکی جنگی جہاز بھی شامل تھے،اس نے ان مشقوں کوخطے میں ہونے والی اب تک کی فوجی مشقوں میں سب سے بڑی فوجی مشقیں بنادیا۔

 

یہ بات  اہم ہے کہ Gulf Shield 1 فوجی مشقوں کے  افتتاح کے ساتھ ہی سعودی شاہی زمینی افواج (RLSF) اور امریکی فوج کی مشترکہ فوجی مشقیں (Joint Friendship Military Drill 2018)  بھی شروع ہو گئی جس کا مقصد دوطرفہ فوجی تعلقات کی مضبوطی، منصوبہ بندی کی یکجہتی اور دونوں اطراف کے مابین تعاون اور ہم آہنگی کوبڑھنا  تھا۔ جب سعودی عرب دوسرے مسلم ممالک کے ساتھ مشترکہ جنگی مشقوں کی قیادت کر رہا تھا، اسی وقت اس کے آقا امریکہ کے ہاتھوں اس کے فوجیوں کی تربیت اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں یہ مسلم فوجی اتحاد کی مشترکہ مشقیں مسلم ممالک کو مشرق وسطیٰ اور دیگر مسلم ممالک میں اپنے سیاسی مفادات کے تحفظ کے لیے استعمال کرنے کی امریکی سازش اور دھوکے کے علاوہ کچھ نہیں۔ چونکہ امریکہ یہ بھانپ چکا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر مسلم علاقوں میں اس کی دخل اندازی بری طرح ناکام ہو چکی ہے اور وہ اب عسکری اور معاشی دونوں اعتبار سے کمزور پڑ چکا ہے کہ اس نہ ختم ہونے والی جنگ کو مسلمانوں سے مزید لڑے، لہٰذا امریکہ کو اس اتحاد کی اشد ضرورت تھی جو کہ اس نے علاقے میں اپنے سب سے بڑے غلام یعنی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والے سعودی عرب کے ذریعے بنوالیا ۔ 29 نومبر 2015 کو امریکی سینیٹر لنڈسی گراہم اور جان مکین نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ مستقبل میں زیادہ تر جنگیں مشرق وسطیٰ کے ممالک کو لڑنی پڑیں گی، اور ان کو اس کے اخراجات بھی برداشت کرنے پڑیں گے۔ اور اس کے کچھ ہی عرصے بعد ہم نے دیکھا کہ سعودی عرب نے 15 دسمبر 2015 کو 34 مسلم ممالک کا ایک "عظیم فوجی اتحاد" بنا لیا (جو اب 42 ممالک تک پھیل چکا ہے) تاکہ "دہشت گردی" سے لڑا جا سکے۔ حزب التحریر ولایہ بنگلا دیش نے فوراً ہی 18 دسمبر 2015 کو ایک پریس رلیز (01/03-1437) میں بنگلا دیشی افواج کے مخلص افسران کو امریکہ کی جانب سے اسلامی احیاء کو روکنے کے لیے مسلم ممالک کو اپنی جنگ میں استعمال کرنے کے اس دھوکے سے خبردار کیا تھا۔ اور ہم، حزب التحریر، صحیح ثابت ہوئے جیسا کہ یہ ثابت ہو چکا ہے کہ امریکہ نے اس سعودی اتحاد کو یمن پر بمباری کے لیے استعمال کیا، تاکہ یورپی پشت پناہی والے کھلاڑیوں کو میدان سے ہٹایا جا سکے، جبکہ ہم شام، بھارت اور میانمار کے حقیقی دہشت گردوں کے خلاف اس سعودی اتحاد کا حرکت میں نہیں دیکھتے۔ مگر افسوس! بہت دکھ کے ساتھ ہم نے دیکھا کہ ایک بار پھر وزیراعظم شیخ حسینہ کا عمل بنگلا دیش کی عوام کی اقدار اور جذبات کی عکاسی نہیں کرتا، جب اس  نے یہ کہا کہ سعودی اتحاد نے "دہشت گردی" کے خلاف جنگ کے لیے مسلمانوں کے اتحاد کا موقع فراہم کیا ہے (Daily Star, June 23, 2016) ،اور بنگلا دیشی فوج کو زبردستی اس دھوکے پر مبنی اتحاد کا حصہ بنایا جو صلیبی امریکہ کے کنٹرول اور اثر میں ہے۔

 

اے بنگلا دیش کی افواج کے مخلص افسران!

استعماری امریکہ کی سعودی اتحاد کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی گھٹیا چال واضح ہو چکی ہے۔ کیا آپ نے اس اتحاد کا مکروہ چہرہ اور اس کی خاموشی نہیں دیکھی جب امریکی کی بگڑی اولاد، اسرائیل کے یہودیوں نے پچھلے مہینے غزہ پر 15 فلسطینی بھائیوں کو شہید  اور سینکڑوں کو زخمی کیا؟ جب میانمار کے مشرکین نے روہنگیا کے ہمارے ہزاروں بھائیوں کو قتل کیا، بہنوں کی عزت کو تارتار کیا اور بچوں کو ذبح کیا اور ان کے جسم جلا دیے، کیا اس اتحاد کے غدار حکمرانوں نے اس کی افواج کو متحرک کیا؟ جب شام کے قصائی، بشار الکلب (کتے) نے حال ہی میں دومہ میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیے اور حلب میں آپ کی آنکھوں کے سامنے اس امت کا قتل عام کیا، کیا اس اتحاد کی افواج ایک انچ بھی حرکت میں آئیں، یا انھوں نے ان مسلمانوں کو بشار کی قاتل افواج کے سامنے بے یارومددگار چھوڑ دیا؟ تو آپ اس اتحاد کے دھوکے میں نہ آئیں جو صلیبی امریکہ نے اپنے مفادات کے لیے بنائی ہے۔ خبردار اے افسران! اس جدید استعماری اتحاد کا حصہ بننے کے بارے میں اللہ سے ڈریں، وہ استعماری اتحاد جن کے نزدیک کشمیر، فلسطین میں یہودیوں ااور شام میں امریکی کتے بشار سے لڑنے والے دہشت گرد ہیں جبکہ اللہ کی نظر میں حقیقی دہشت گرد وہ ہیں جو رسول اللہ ﷺ کی اس محبوب امت کا خون بہا رہے ہیں۔ کیا اس اتحاد کے مرکزی لیڈر، سعودی عرب کے شاہ محمد بن سلمان کا دھوکہ پر مبنی جملہ آپ کے لیے اس اتحاد کے خفیہ مقاصد کو جاننے کے لیے کافی نہیں، جب اس نے پچھلے مہینے امریکہ کے دورے میں کہا کہ اسرائیلیوں کو ان کی زمین میں امن سے رہنے کا حق ہے!

 

ہم، حزب التحریر، آپ کی یاد کرواتے ہیں کہ آپ اس مسلمانوں کو نقصان پہنچانے والے اس استعماری اتحاد میں شمولیت پر اللہ عزوجل کے سامنے جواب دہ ہوں گے۔ شیخ حسینہ کے اس اتحاد میں شمولیت کے فیصلے کا انکار کریں اوراس غدار حکومت کی زنجیریں توڑ ڈالیں جو آپ کو کبھی بھی مسلمانوں کو اذیت دینے والے  اللہ کے دشمنوں سے لڑنے نہیں دے گی۔ وہ آپ کو امریکی غلامی میں ہی رکھے گی تاکہ اس کے صلیبی مقاصد پورے ہو سکیں جو آپ کو اس دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی رسوا کرے گا۔ حزب التحریر کو بنگلا دیش میں نصرت دیں تاکہ منہج نبوی پر خلافت کا قیام ہو سکے، جو اپنے امیر شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ کی بہادر قیادت میں مغربی صلیبی جنگ کا مقابلہ کرے گی۔

 

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِن تَنصُرُوا اللَّهَ يَنصُرْكُمْ وَيُثَبِّتْ أَقْدَامَكُمْ

"اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا" (محمد-7)

 

 ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریر کا میڈیا آفس

 

المكتب الإعلامي لحزب التحرير
ولایہ بنگلادیش
خط وکتابت اور رابطہ کرنے کا پتہ
تلفون: 
www.khilafat.org
E-Mail: media@hizb-ut-tahrir.info

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک