الجمعة، 09 شوال 1445| 2024/04/19
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

اردن کی حکومت امت اور دین کے دشمنوں کی مکمل طرفدار بن گئی ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ الَّذِينَ اتَّخَذُواْ دِينَكُمْ هُزُوًا وَلَعِبًا مِّنَ الَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ مِن قَبْلِكُمْ وَالْكُفَّارَ أَوْلِيَاء وَاتَّقُواْ اللَّهَ

مقامی اور عالمی میڈیا نے خبر دی ہے کہ اردنی حکومت کے سربراہ شاہ عبد اللہ الثانی چارلی ایبڈو میگزین پر ہونے والے حملے کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام سے ہونے والے مظاہرے میں شرکت کریں گے ۔

یہ مظاہرہ اس وقت ہو رہا ہے جب فرانسیسی اخبار ات نے چارلی ایبڈو کے ساتھ یکجہتی کے لیے رسول کریم ﷺ کے گستاخانہ خاکے کی دوبارہ اشاعت کی ہے ،جس کے ذریعے اسلام ،پیغمبر اسلام ﷺ اور مسلمانوں کے عزت پر حملہ کیا گیا ہے۔۔۔

مظاہرے میں شریک ہو کر اس گناہ کا ارتکاب ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب فرانسیسیوں نے رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کرنے والے میگزین کی حمایت کر تے ہوئے "ہم سب چارلی ہیں "کا نعرہ لگا یا ہے۔ اس شرکت کے ذریعے اس حکمران نے عظیم الشان امت اسلامیہ کی توہین کی ہے اور اس کو اللہ کی مخلوقات میں سے سب سے ذلیل مخلوق کا ہدف بنا یا ہے۔۔۔

یہ شرکت ایسے وقت میں ہو رہی ہے کہ جب خود فرانس کے سابق وزیر اعظم نے بڑھتی دہشت گردی کی ذمہ دار مغربی پالیسی کو قرار دیا ہے ،جبکہ ہمارے حکمران اسلام اور شریعت مطہرہ کو اس کا سبب قرار دے رہے ہیں !۔۔۔

یہ شرکت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب صلیبی اتحاد بشمول فرانس کے طیارے شام اور عراق کے مسلمانوں پر آتش و آہن کی بارش کر رہے ہیں اور یہ ہمارے حکمرانوں کی جانب سے اپنی سر زمین اور فضاء ان کو دینے کے بعد ہو رہا ہے۔۔۔

یہ شرکت ایسے وقت میں ہو رہی ہے کہ جب فرانس مسلمان خواتین کو اسکارف اور حجاب پہنے سے روک رہا ہے ان کی تذلیل اور عزت وناموس پر حملہ کرنے کے لیے انہیں پردہ نہ کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔۔۔

اے مسلمانو ! اردن کی حکومت جو کچھ کر رہی ہے یہ امت اور اسلام کے دشمنوں کی طرفداری کا ایک نیا اور واضح اعلان ہے،اس لیے چاپلوس حکومت اور اس کے ہرکارے لکھاری آپ کویہ یہ دھوکہ نہ دیں کہ یہ سیاست یا ڈپلومیسی ہے ! یہ کیسی ذلت آمیز سیاست اور رسواکن ڈپلومیسی ہے کہ جس سے امت کی کرامت خاک میں ملے اور کفار کو رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کی اجازت ملے ،اور اس سے اسلام اور امت پر دست درازی ہو۔

اے مسلمانو ! کب تک تمہاری عزت تمہارے حکمرانوں اور تم پر مسلط حکومتوں کے کرتوتوں کے سبب خاک میں ملتی رہے گی؟!کب تک اللہ کے دین اور اس کے احکامات پر غیرت تمہاری مردانگی اور ایمان کو جوش دلائے گی آخر وہ کیا چیز ہے جو تمہاری غیرت کو جھنجوڑے گی وہ کیا چیز ہے جو تمہاری خاموشی توڑ دے گی؟!!

یاد رکھو اور یقین کر لو کہ اسلام کی حفاظت اس کی ریاست اور اس کے جواں مرد ہی کریں گے۔ تمہار ی عزت و آبرو اور خون کی حفاظت ریاست خلافت ہی کرے گی۔ تمہاری عزتیں صرف اس اسلامی نظام میں محفوظ ہوں گی جس کو اللہ نے تمہارے لیے پسند کیا ہے جو اس خلافت میں نافذ ہو گا جس کی خوشخبری نبی ﷺ نے دی ہے کہ یہ خلافت نبوت کے طرز پر ہو گی۔ اسی کے لیے کام کرنے کی ہم تمہیں دعوت دیتے ہیں اللہ کی طرف بلانے والوں کی دعوت کا جواب دو اس سے پہلے کہ اللہ کا عذاب سب کو اپنے لپیٹ میں لے،

﴿وَاتَّقُوا فِتْنَةً لَّا تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنكُمْ خَاصَّةً ۖ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾

"اس عذاب سے بچو جو تم میں سے صرف ظالموں کو اپنے لپیٹ میں نہیں لے گا "(الانفال:25)۔

ہم اردونی حکو مت اور اس کے سربراہ سے پوچھتے ہیں کہ تم کو شرم نہیں آتی، تم تو اپنے آپ کو سید کہتے ہو ؟

ولایہ اردن میں حزب التحریرکا میڈیا آفس

 

 

Read more...

شام کو بچانے کا روڈ میپ "کے جواب میں : ہم اپنے لیے روڈ میپ خود بنائیں گے اور اپنی قربانیوں کے نتیجے میں نبوت کے طرز پر خلافت راشدہ قائم کر لیں گے

ملک سے باہر بیٹھی  شامی اپوزیشن ،(اور اس کے ساتھ کچھ جنگجو گروہ)اور وہ لوگ جوکے شام کی مجرم حکومت سے  منسلک ہیں شام کے مستقبل کی حکومت کے بارے میں ترجیحات کے حوالے سے مفاہمت پر پہنچ گئے ہیں۔  وہ "شام  کو بچانے کا روڈ میپ " پر معاہدہ کرنے کے لیے اس مہینے کے آخر میں 26 سے 29 کے درمیان  ماسکو جانے سے پہلے وفود کی تشکیل پر اتفاق کر لیا ہے، جہاں جنیوا (1) شقوں  کے مطابق  فیصلے ہوں گے اوریہ تین مہینے کے اندر ہوں گے۔ یہ بھی فرض کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی اور علاقائی مفاہمت بھی اقوام متحدہ کی قرارداد کی شق نمبر چھ کے تحت ہوگی  جس میں بین الاقوامی   نگرانوں کی بات  بھی شامل ہوگی۔ اس مفاہمت کے تحت  عبوری ادارے کی تشکیل کی تجاویز بھی ہیں جس میں "عبوری حکومت"بھی شامل ہے جو   موجودہ دستور  کے مطابق   وزیر اعظم اور  جمہوریہ کے سربراہ کے اختیارات استعمال کرسکے گی ، اس کے ساتھ "ملٹری کونسل" بھی ہوگی جو دونوں گرپوں میں  برابر تقسیم ہوگی  تا کہ اس کے ذریعے  سیکیورٹی کے ڈھانچے کو بحال کیا جائے اور سرکاری فوج سے منحرف ہونے والوں کو دوبارہ شامل کر کے "آئی ایس آئی ایس" تنظیم  کے خلاف لڑا  جائے۔

اے عزت والے شام کے مسلمانوں ! بے شک کافر مغرب اور ایجنٹ حکومتوں اور سیاسی گروپوں میں سے اس کے آلہ کار  جو جھوٹ اور بہتان کے ذریعے اپنے آپ کو شام کے مسلمانوں کا نمائندہ کہتے ہیں حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل چاہتے ہیں  اور شام کے مسلمانوں کو اس ناگفتہ بہ صورت حال سے نکلنے کے لیے اپنے چنے ہوئے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ اگر کافر مغرب اس سرکش حکومت کی پشت پر نہ ہو تا  اور وہی ہر قسم کے وسائل  اور اسالیب سے  شام کی مبارک تحریک  کو نہ روکتا تو یہ اس کے سامنے  ڈٹنے کے قابل نہیں  تھی اور اب تک یہ سرکش اپنے گنہگار ہاتھوں کے کیے کی سزا بھگت چکا ہوتا۔

ہم پوچھتے ہیں ؟ان گروپوں کو کس نے ہمارے شہداء کے خون، ہماری پاک دامن خواتین کی آہ و بکا اور ہمارے بچوں کی چیخ و پکار پر مذاکرات کا حق دیا ہے؟کیا یہی  ماسکو   انتہائی بے شرمی  اور بدمعاشی سے اس مجرم حکومت  کے شانہ بشانہ کھڑا نہ  تھا اور اس کو ہر قسم کا اسلحہ فراہم کرتا تھا جس سے وہ آج تک ہر روز ہمیں مار رہا ہے اور اس کے عسکری ماہرین  ہمیں ذبح  کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں؟کیا یہ وہی ماسکو نہیں جس نے چیچنیا اور افغانستان میں  مسلمانوں کو ذبح کیا ؟کیا ماسکو  اور اس کا پشت بان کافر مغرب  بحران  کا کوئی ایسا حل نکالے گا جو مجرم بشار کے حق میں اور ہماری قربانیوں اور ہمارے شہداء کے خون کی قیمت پر نہ ہو؟بلکہ وہ تو ان مذاکرات کے ذریعے اسی مجرم حکومت   کوبحال کرنے کی کوشش  کرے گا جس نے شام کے مسلمانوں کو تکالیف اور مصائب کے سوا کچھ نہیں دیا ،اسی کو ایسے طریقے سے واپس لا یا جائے گا کہ اس کے اور اسلام دشمنوں کے مفادات پورے ہوں۔ جمہوریہ کے سربراہ کے اختیارات کے ساتھ عبوری حکومت  کے قیام سے کوئی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ وہ بھی اس سرکش کی طرح ہی ایک خائن اور ایجنٹ حکومت ہو گی۔اس دستاویز کو لکھنے والوں نے  دہشت گردی کے پردے  میں اسلام کے خلاف جنگ  کو اپنے آقا  کافر مغرب کی خوشنودی کے لیے چھپایا بھی نہیں۔  اب ہر شخص یہ جانتا ہے کہ  دہشت گردی کے خلاف جنگ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جنگ ہے یہ ہر اس شخص کے خلاف جنگ ہے جو امریکہ  اور اس کے کارندوں کے اشاروں پر نہ ناچے۔

اے شام کے مسلمانو ! اللہ اپنی کتاب عزیز میں فرماتا ہے ،

وَلَنْ تَرْضَى عَنْكَ الْيَهُودُ وَلَا النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ

"یہو د اور نصاریٰ اس وقت تک ہر گز تم سے راضی نہیں ہوں گے جب تک تم  ان کی ملت کی پیرو نہ کرو"(البقرہ :120)۔

کیا تم اپنے اور اپنے دین کے دشمنوں کے ساتھ بیٹھنے پر راضی ہو گے؟ کیا تم ان کو اجازت دو گے کہ وہ تمہارے مستقبل کے لیے روڈ میپ  اور طرز زندگی  کا تعین کریں ؟اللہ کی قسم یہ تو  کھلا نقصان ہو گا ۔ ہم حزب التحریروہ قائد جو اپنے لوگوں سے جھوٹ نہیں بولتا  تمہیں ہمارے ساتھ ایک ہی صف میں ہر اس شخص اور گروہ کے خلاف  کھڑے ہونے کی دعوت دیتے ہیں  جو ہمارے شہداء کے خون کی قیمت پر مذاکرات کرنے کی کوشش کر تا ہے۔ ہم ہر سازشی سے کہتے ہیں :ہم خود اپنا روڈ میپ کھینچیں گے  اور اپنی قربانیوں کے نتیجے میں خلافت راشدہ علٰی منہاج النبوۃ قائم کر لیں گے اور اپنے رب کو راضی اور دشمن کے اندر آگ لگا دیں گے۔اللہ فرماتا ہے ،

قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَى وَلَئِنِ اتَّبَعْتَ أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَكَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَكَ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَلَا نَصِير

"اللہ کی ہدایت ہی حقیقی ہدایت ہے اگر تم نے ان کی خواہشات کی پیروی کر لی  بعد اس کے کہ تمہارے پاس علم آچکا تو اللہ کے مقابلے میں تمہارا کو کارساز اور مدد گار نہیں ہو گا"(البقرۃ:120)

 

احمد عبدالوہاب

ولایہ شام میں حزب التحریر

کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...

راحیل-نواز حکومت اور میڈیا میں ان کے ایجنٹ حزب التحریر کے خلاف مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں

حزب التحریر ولایہ پاکستان راحیل-نواز حکومت کی جانب سے حزب پر لگائے جانے والے الزامات اور خصوصاً 16 جنوری 2016 کو "دی نیوز" اور "جنگ" میں عامر میر کی رپورٹ "حزب التحریر کے داعش کے ساتھ تعلقات کی چھان بین" میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

نیشنل ایکشن پلان جو دراصل امریکی ایکشن پلان ہے اور اس کا مقصد خطے میں امریکی مفادات کے حصول کو یقینی بنانا ہے۔ اس پلان کے تحت راحیل-نواز حکومت نے حزب التحریر کو نشانہ بنانے کے عمل میں اضافہ کردیا ہے۔ پچھلے حکمرانوں کی طرح ، حزب کی سیاسی و فکری اسلامی تحریک کا جواب موجودہ راحیل-نواز حکومت بھی حزب کوکلعدم قرار دے کر، طاقت یعنی گرفتاریاں، تشدد اور جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعےہی دے رہی ہے۔ اس حکومت کی جانب سے حزب کےخلاف تازہ ترین جھوٹے الزامات کوئی نئے الزامات نہیں ہیں بلکہ پرانےالزامات جیسا کہ حزب کے عسکریت پسندوں سے تعلقات ہیں، اس کا ہیڈکواٹر برطانیہ میں ہے، باہر سے فنڈز لیتی ہے، سیکوریٹی خطرہ ہے وغیرہ وغیرہ کو ہی دوبارہ دہرایا گیا ہے۔

ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ ان الزامات کا جواب دینے سے سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں پراور نہ ہی میڈیا میں موجود ان کے ایجنٹوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ وہ سیاسی و اخلاقی طور پر بانجھ ہیں۔ ان کے لئے صرف اللہ سبحانہ و تعالٰی ہی کافی ہیں۔ ان جھوٹے الزامات کا یہ جواب ہم ان کے لئے قطعاً نہیں دے رہے۔ ہمارا یہ جواب ان لوگوں کے لئے بھی نہیں ہے جو پاکستانی معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھتے ہیں اور حزب کو جانتے ہیں کیونکہ وہ ان الزامات کے جھوٹا ہونے کے متعلق پہلے سے ہی اچھی طرح واقف ہیں۔ ہم یہ جواب صرف ان مخلص مسلمانوں کے لئے جاری کررہے ہیں جو میڈیا، سیاست دانوں اور افواج میں موجود ہیں اور جن کے اذہان میں شاید کچھ سوالات ہوں یا وہ اس جھوٹے پروپیگنڈے کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہوں۔ اور ہم یہ جواب اس لئے بھی دے رہے ہیں کہ وہ لوگ جو یہ جھوٹ گھڑ اور پھیلا رہے ہیں شاید انہیں اللہ کا خوف آجائے اور وہ اپنے عمل پر اللہ سے معافی مانگ لیں۔ اس سلسلے میں حزب کے موقف کی وضاحت درج ذیل ہے:

1.  حزب ایک مکمل آزاد جماعت ہے جو خلافت راشدہ کے قیام اور اسلام کے نفاذ کے لئے رسول اللہﷺ کے طریقے پر اپنے قیام کے دن سے لے کر آج تک سختی سے کاربند ہے۔ حزب کا طریقہ صرف اور صرف سیاسی و فکری جدوجہد ہے۔ مختلف مسلم ممالک میں جابر حکمرانوں کی جانب سے اس کے خلاف کیے جانے والے بدترین ظلم و ستم کے باوجود حزب نے کبھی بھی اس طریقہ کار سے روگردانی نہیں کی ہے۔ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے تشدد اور غیر قانونی طاقت کے استعمال کا راستہ اختیار کرنا راحیل-نواز حکومت کا طرز عمل ہے ناکہ حزب کا۔

2.  حزب کی قیادت برطانیہ میں مقیم نہیں ہے۔ اس کی قیادت انتہائی مشہور و معروف فقہی اور رہنما شیخ عطا بن خلیل الرشتہ کے زیر سایہ مسلم دنیا میں مقیم ہے۔ اس کے علاوہ حزب کی مقامی قیادت بھی پاکستان میں ہی مقیم ہے جس میں پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ بھی شامل ہیں جنہیں حکومتی ایجنسیوں نے 11 مئی 2012 سے اغوا کر کے اپنی قید میں رکھا ہوا ہے۔ مزید یہ کہ حزب اپنی جماعت سے باہر کسی سے مالی وسائل وصول نہیں کرتی چاہے وہ ملکی ہوں یا غیر ملکی۔

3.  ستم ظریفی تو یہ ہے کہ حزب پر غیر ملکی فنڈنگ کا الزام وہ لوگ لگا رہے جن کا غیر ملکی طاقتوں سے تعلق اور ان سے فنڈنگ لینا ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے۔ لوگ جانتے ہیں کہ حزب برطانیہ اور اس کی استعماری پالیسیوں کو برطانیہ اور پاکستان دونوں جگہ چیلنج کرتی ہے۔ لوگ یہ بھی جانتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ یہ راحیل-نواز حکومت اور اس کے سربراہان ہیں جو اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں سے مدد طلب کرتے ہیں اور فخریہ ان سے میڈل اور گارڈ آف آنر وصول کرتے ہیں ۔

4.  حزب کا داعش، القائدہ یا کسی بھی دوسرے گروہ سے، چاہے وہ عسکریت پسند ہیں یا نہیں، کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلکہ داعش کے ساتھ تعلق ثابت کرنے کی کوشش تو انتہائی مضحکہ خیز اور احمقانہ ہے کیونکہ حزبنے داعش کی جانب سے اسلامی ریاست کے قیام کو کھلم کھلا مسترد کیا ہے اور ان کی زیادتیوں پر ان کا بھر پور احتساب بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ چند ماہ قبل شام میں حزب کے سینئر رہنما مصطفٰی خیالی داعش کی قید میں تشدد کا شکار ہوئے اور ان کے ہاتھوں قتل کردیے گئے۔ کیا راحیل-نواز حکومت نے حزب کا داعش کے ساتھ کوئی تعلق خواب میں دیکھ لیا ہے؟

5.  راحیل-نواز حکومت کی جانب سے حزب التحریر کو نشانہ بنانے کی وجہ "سیکورٹی مشکلات" نہیں ہیں بلکہ حزب کا اس حکومت کی امریکہ و مغربی طاقتوں کے سامنے غلامی اور اسلام اور امت کے خلاف غداریوں کو بے نقاب کرنا ہے۔ یہ حکومت امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کو استعمال کر کے پاکستان کو تباہ کررہی ہے۔ اس حکومت نے امریکہ کو اس بات کی اجازت دے رکھی ہے کہ وہ اپنے سفارت خانے اور قونصل خانوں کو پاکستان میں اپنے مفادات کی تکمیل کے لئے استعمال کرے۔ اس حکومت نے ریمنڈ ڈیوس نیٹ ورک کو پاکستان میں کام کرنے، قبائلی علاقوں میں موجود گروہوں میں سرائیت کرنے اور پاکستان بھر میں بم دھماکے اور حملے کروانے اور ان کی منصوبہ بندی کرنے کی آزادی فراہم کررکھی ہے۔ ان تمام غداریوں کا نتیجہ یہ ہے کہ ہم پشاور اسکول جیسے سانحات کا سامنا کررہے ہیں جہاں ہمارے معصوم بچوں کو اس طرح قتل کردیا جاتا ہے کہ ان کو بیان کرنے کے لئے الفاظ دستیاب نہیں ۔ یہ حزب ہے جو ان تمام غداریوں کو بے نقاب کرتی ہے اور نتیجتاً سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے ظلم و ستم کا نشانہ بنتی ہے۔

6.  حزب راحیل-نواز حکومت کی ان گھٹیا حرکتوں اور الزامات سے نہ تو گھبرانے والی ہے اور نہ ہی خلافت کے قیام کی جدوجہد سے دستبردار ہونے والی ہے۔ ہمارا کا م اللہ کی مدد و نصرت سے جاری و ساری ہے اور دن بدن اس میں تیزی آتی جارہی ہے اور ہم صرف اسی کی رضا چاہتے ہیں۔ خلافت کا قیام صرف حزب کا ہدف اور خواہش نہیں اور یہ قائم ہو کر رہے گی چاہے امریکہ، یورپ اور پاکستان میں اس کے ایجنٹ اس کو روکنے کے لئے دنیا بھر میں کتنی ہی سازشیں کیوں نہ کرلیں کیونکہ پاکستان اور پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کا یہ مشترکہ ہدف اور خواہش ہے اور اس کا قیام اللہ کی جانب سے امت پر فرض ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ اللہ کا وعدہ ہے اور رسول اللہ ﷺ پہلے ہی امت کو اس کی واپسی کی خوشخبری سنا چکے ہیں۔ یقیناً وہ لوگ بہت ہی بدقسمت ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ اس کام کو روک سکتے ہیں جس کو پورا کرنے کا وعدہ اللہ سبحانہ و تعالٰی اور اس کی پیشگوئی رسول اللہﷺ کرچکے ہیں۔

وَنُرِيدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَى الَّذِينَ اسْتُضْعِفُوا فِي الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهُمْ أَئِمَّةً وَنَجْعَلَهُمُ الْوَارِثِينَ (•)وَنُمَكِّنَ لَهُمْ فِي الْأَرْضِ وَنُرِيَ فِرْعَوْنَ وَهَامَانَ وَجُنُودَهُمَا مِنْهُمْ مَا كَانُوا يَحْذَرُونَ (•)

"پھر ہماری چاہت ہوئی کہ ہم ان پر کرم فرمائیں جنہیں زمین میں بے حد کمزور کردیا گیا تھا اور ہم انہی کو پیشوا اور (زمین )کا وارث بنائیں۔ اور یہ بھی کہ ہم انہیں زمین میں قدرت و اختیار دیں اور فرعون و ہامان اور ان کے لشکروں کو وہ دکھائیں جس سے وہ ڈر رہیں ہیں"(القصص:6-5)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس

Read more...

خلافت ھندو جارحیت کا خاتمہ کردے گی حکومت ِ پاکستان بھارت پر جارحیت کا الزام لگاتی ہے اور ساتھ ہی دوستی کا ہاتھ بھی بڑھاتی ہے

حزب التحریر بھارت کے ساتھ تعلقات اور معاملات کے حوالے سے حکومت پاکستان کے  غدارانہ طرز عمل کی مذمت کرتی ہے۔ وزیر اعظم  نواز شریف کے قومی سلامتی اور امور خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے 12 جنوری کو ڈان نیوز کے پروگرام "فیصلہ عوام کا"میں کہا کہ بھارت  افغانستان کی سرزمین کو پاکستان پر حملے کرنے کے لئے استعمال کررہا ہے۔ لیکن اسی انٹرویو میں سرتاج عزیز نے بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات کے قیام پر زور بھی دیا۔

قومی سلامتی  اور حکومتی حلقوں میں یہ بات تسلسل سے کی جارہی ہے  کہ  بھارت قبائلی علاقوں میں مداخلت کررہا ہے اور پاکستان کی افواج اور شہریوں پر حملے کروا رہا ہے۔  پھر ان حلقوں میں موجود اس رائے عامہ کو قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کرنے کے لئے جواز کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن اگر حکومت اپنے دعویٰ میں سچی ہوتی تو وہ  پاکستان میں بھارت کی سفارتی موجودگی کا خاتمہ کرتی کیونکہ بھارت ایک جارح ملک ہے اور اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کیا جانا چاہیے۔ سرد جنگ کے زمانے سے یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ دنیا بھر میں سفارت خانے جاسوسی اور تخریبی کاروائیوں کی منصوبہ بندی اور  ان نگرانی کے لئے استعمال کیے جاتے ہیں۔

اور جیسے یہی کچھ کم نہ تھا کہ حکمرانوں نے امریکہ سے وفاداری  کے تعلق کو برقرار رکھا ہے جس نے بھارت پر  افغانستان کے دروازے کھولے ہیں۔ امریکہ کی مدد و حمائت سے بھارت نے پاکستان کی سرحد کے ساتھ افغانستان میں کئی قونصل خانے کھولے ہیں جہاں سے قبائلی علاقے انتہائی قریب ہیں۔  لیکن اس باوجود راحیل-نواز حکومت نے افغانستان پر امریکی قبضے کو برقرار رکھنے کے لئے  نیٹو سپلائی لائن کو  برقرار رکھا ہے اور ان مجاہدین کے خلاف آپریشن کررہی ہے جوصلیبی  امریکی افواج  کے خلاف افغانستان میں جہاد کررہے ہیں۔

حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت کی اس غداری کو ختم کریں۔ وہ انہیں اس بات کی یاد دہانی کراتی ہے کہ ان پر یہ لازم ہے کہ وہ خلافت کے فوری قیام کےلئے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں جو اسلامی ریاست ہونے کے ناطے مسلم سرزمین پر دشمن کی موجودگی کا خاتمہ کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں خلافت کا قیام مسلم سرزمینوں کو یکجا کرنے کے لئے نقطہ آغاز ثابت ہوگا اور پاکستان، افغانستان اور بنگلادیش کے مسلمان ایک عظیم متحد قوت کی صورت میں ہندو مشرکین کے خلاف یکجا ہوں گے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی فرماتے ہیں،

لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَدَاوَةً لِلَّذِينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَالَّذِينَ أَشْرَكُوا

"ضرور تم مسلمانوں کا سب سے بڑھ کر دشمن یہودیوں  اور مشرکوں کو پاؤ گے"(المائدہ:82)

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس

Read more...

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے ملک بھر میں جان کیری کے دورہ پاکستان کے خلاف مظاہرے کیے جان کیری کا دورہ نیشنل ایکشن پلان(امریکی راج) کو مستحکم کرنے کے لئے ہیں

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے امریکی سیکریٹری خارجہ جان کیری کے دورہ پاکستان کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے۔مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا کہ :"جان کیری کا دورہ امریکی راج کو مستحکم کرے گا"، "امریکی راج کا اختتام، خلافت کا قیام

مظاہرین کا یہ کہنا تھا کہ جان کیری کا دورہ پاکستان اور اسٹریٹیجک مذاکرات پاکستان میں امریکی راج کو مزید مستحکم کرنے کا باعث بنےگا۔ امریکہ پاکستان کا دشمن ہے اور دشمن سے دوستی صرف غدار ہی کرسکتے ہیں۔ امریکہ کی دشمنی ثابت کرنے کے لئے اتنا ہی جان لینا کافی ہے کہ پاکستان میں جس قدر امریکی سیاسی ، معاشی اور فوجی موجودگی کو بڑھاوا دیا جاتا ہے اتنا ہی پاکستان کو سیاسی، معاشی اور دفاعی لحاظ سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اکنامک سروے آف پاکستان کے مطابق پچھلے تیرہ سال میں پاکستان کی معیشت نے تقریباً 100 ارب ڈالر کا نقصان خطے میں امریکی جنگ کا حصہ بن کر اٹھایا ہے اور ہزاروں افراد کا جانی نقصان اس کے علاوہ ہے۔

مظاہرین کا یہ بھی کہنا تھا سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کا یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ پاکستان امریکہ کی سیاسی و معاشی امداد کے بغیر کھڑا نہیں رہ سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت امریکی امداد پاکستان کو کھڑا ہونے کے قابل ہی ہونے دیتی لیکن اگر پاکستان اسلام کے معاشی و سیاسی نظام یعنی خلافت کو قائم کرے تو کسی امداد کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔

مظاہرین نے افواج پاکستان کے مخلص افسران سے مطالبہ کیا کہ وہ اللہ سبحانہ و تعالٰی کے احکام کے مطابق  دشمن امریکہ کی پاکستان میں موجودگی کا خاتمہ کریں، اس کے سفارت خانہ اور قونصل خانوں کو بند کریں اس کے سفارت کاروں اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو ملک بدر کریں اور اس کے تخریب کاروں سی۔آئی۔اے اور بلیک واٹر کا خاتمہ کریں۔ مظاہرین نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے حزب التحریر کو نصرہ فراہم کر کے خلافت کا قیام عمل میں لائیں۔ پھر خلافت امریکی سانپ کے سر کو کچل دے گی اور اس طرح پاکستان کو امریکی نجس وجود سے پاک کردے گی۔

 

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے میڈیا آفس

Read more...

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُ "اے ایمان والو صبر کرو اور مقابلہ میں مضبوط رہو اور لگے رہو اور اللہ سے ڈرتے رہو"(آل عمران:200)

حکومت کے وفادار میڈیا ذرائع نے    حکومت کی جانب سے حال ہی میں کیے جانے والے فیصلے کی پوری تفصیلات  شائع کیں ہیں جس کے تحت  نوجوان  سفر سے پہلے  لازما "شعبہ ریکروٹمنٹ" سے اجازت لیں گے۔ نیا فیصلہ ہر اس شامی کے لیے ہے جس کی عمر 18 سال سے 42 تک ہو۔ جو یہ اجازت لینے کا خواہشمند ہو   اس کو 300 امریکی ڈالر یا اس کے مساوی شامی لیرہ ادا کرنا ہوں گے۔ امیگریشن اور پاسپورٹ  ڈپارٹمنٹ نے   ایک ہنگامی ٹیلی گرام   بھیجا ہے  جس میں  لازمی خدمت سے فارغ ہونے والوں کو  ریکروٹمنٹ  کے شعبے کی اجازت کے بغیر  سفر کی اجازت نہ دینے کا   مطالبہ کیا گیا ہے۔

اے اسلام کے مسکن شام کے مسلمانو ! دور حاضر کے طاغوت بشار کے خلاف  شام کے مبارک انقلاب  کے چار سال ہونے پر  اور شام کے مسلمانوں کے امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی سازشوں  کے سامنے ڈٹ جانے کی وجہ سے   اور روس اور ایران کی جانب سے اس مجرم حکومت کو ہر قسم  کی مادی،عسکری اور افرادی قوت کے ذریعے مدد کے باوجود،بین الاقوامی  برادری کی جانب سے دور حاضر کے فرعون  کی اس خوف سے پشت پناہی کہ کہیں اس کے ختم ہونے سے  یہ انقلاب خلافت راشدہ علٰی منہاج النبوۃ میں تبدیل نہ ہوجائے ۔۔۔ اس سب کے باوجود اس انقلابی تحریک  نے  اس کی مادی ،عسکری اور افرادی طاقت  کا صفایا کر دیا جس سے  وہ ان لو گوں سے  عسکری خدمات لینے پر مجبور ہوا ہے جنہوں نے فوجی خدمات انجام نہیں دیں  یا دے چکے ہیں (جن کی عمریں 18 سے 42 سال کے درمیان ہیں )کہ انہیں   ریکروٹمنٹ  ڈپارٹمنٹ سے رجوع کرنے کا کہا گیا ہے اوراسی لیے ان کو بیرونی سفر سے روک دیا  گیا ہے بلکہ ان کو گرفتار کرکے  زبردستی  ان کے ذریعے حکومت کو بچانے  اور  ان کو اپنے ہی مسلمان بھائیوں کا سامنا کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ یہ اس بات کا واضح مظہر ہے کہ  یہ حکومت کمزوری کے کس حد کو پہنچ چکی ہے اور اس بات کا اشارہ ہے کہ عنقریب اللہ کے اذن سے یہ حکومت ختم ہوجائے گی ۔ حکومت  کا یہ قدم   ظاہر کرتا ہے کہ وہ یہ کہہ کر جھوٹ بولتی ہے کہ طاقتور ہے اور حلب کا محاصر کر سکتی ہے جبکہ  وہ تو اپنا دفاع بھی نہیں کر سکتی۔

 

اے شام کی مبارک سر زمین  کے مجاہدو !

شام میں آج جو  ہو رہا ہے  اس کو صرف اللہ پر ایمان اور اس کے دین کی سربلندی  کی بنیادد پر اس کے سامنے ڈٹ کر ہی انجام تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ اس سرکشی کو ختم کرنے کے  لیے تم نکلے ہو تو حق پر ثابت قدم رہو ،ظالم سرکشوں  کے سامنے کمزوری مت دکھاو اور ایسے ہی بنو جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا ہے :

﴿الَّذِينَ قَالَ لَهُمُ النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوا لَكُمْ فَاخْشَوْهُمْ فَزَادَهُمْ إِيمَانًا وَقَالُوا حَسْبُنَا اللَّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيل * فَانْقَلَبُوا بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ لَمْ يَمْسَسْهُمْ سُوءٌ وَاتَّبَعُوا رِضْوَانَ اللَّهِ وَاللَّهُ ذُو فَضْلٍ عَظِيمٍ * إِنَّمَا ذَلِكُمُ الشَّيْطَانُ يُخَوِّفُ أَوْلِيَاءَهُ فَلَا تَخَافُوهُمْ وَخَافُونِ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ

"ان لوگوں سے جب لوگوں نے کہا کہ  لوگ تو تمہارے خلاف اکھٹے ہو گئے ہیں ان سے ڈروتو  اس سے ان کا ایمان اور بھی مضبوط ہو گیا اور کہا کہ ہمارے لیے اللہ کافی ہے  اور وہی بہترین کار ساز ہے اس لیے وہ اللہ کی نعمت اور فضل کے ساتھ لوٹے ، انہیں  کوئی برائی (نقصان) نہیں پہنچی انہوں نے اللہ کی رضامندی کی پیروی کی اور اللہ ہی بہت فضل والا ہے  یہ تو بس شیطان ہے جو  اپنے دوستوں کو ڈرا تا ہے،  تم ان سے مت ڈرو مجھ سے ڈرو اگر تم مومن ہو"(آل عمران:175-173)

اور اللہ تعالی نے ان سے کامیابی کا وعدہ کیا:

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصَابِرُوا وَرَابِطُوا وَاتَّقُوا اللهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ

"اے ایمان والو صبر کرو اور مقابلے میں مضبوط رہو اور لگے رہو اور اللہ سے ڈرو  تاکہ  تم کامیاب ہو سکو"(آل عمران:200)۔

و مضبوطی سے کھڑے رہو اور صابر رہو اور اپنی جدوجہد جاری رکھو اور اللہ سے ڈرتے رہو تا کہ تم کامیاب ہوسکو۔

احمد عبدالوہاب / ولایہ شام میں حزب التحریر کے میڈیا آفس کے سربراہ

Read more...
Subscribe to this RSS feed

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک