الثلاثاء، 08 رمضان 1445| 2024/03/19
Saat: (M.M.T)
Menu
القائمة الرئيسية
القائمة الرئيسية

بسم الله الرحمن الرحيم

 

اے طالبان: خزرج قبیلے کی طرح بنو۔

 

اے لوگو!

  • امریکہ نے ہنگامی بنیادوں پرافغانستان سے انخلا کیا ، جبکہ طالبان نے سوائے کابل ایئرپورٹ کے تمام افغانستان پر تیزی سے کنٹرول حاصل کرلیا۔ اور ایئرپورٹ بھی کس حالت میں تھا؟ امریکی ، نیٹو اور ترک فوجی غیر ملکی شہریوں اور افغان معاون کاروں کو لے جانے والے ہوائی جہازوں کو محفوظ کرنے میں لگے رہے ، اور اس دوران افراتفری ، تکلیف دہ ،ذلت آمیز مناظر اور ناکافی انتظامات دیکھنے میں آئے۔
  • اس طرح امریکہ"سلطنتوں کے قبرستان " سے ذلیل و رسوااور شکست خوردہ ہو کرنکلا لیکن اس دورانکئی ہزار افغان مسلمانوںکو شہید کرگیا اوراب دعویٰ یہ کر رہا ہے کہ اُس نے اُن لوگوں سے بدلا لے لیا ہے جنہوں نے 20 سال پہلے 11 ستمبر کے حملے کروائے تھے۔
  • اگرچہ امریکہ کا انخلاء مجاہدین کے حملوں کے سائے تلے ہوا ، لیکن ا مریکہ نے دوحہ مذاکرات کا فائدہ اٹھایا، وہ مذاکرات جن کی وجہ سے کافروں کو مومنین پر اختیار ملا۔
  • ہم جانتے ہیں کہ طالبان میں وہ سچے اور مخلص بھائی موجود ہیں ، جنہوں نے اپنے پہلے دورِ حکومت کے آخری ایام میں مغرب پر انحصار کرنےسے منہ موڑ لیاتھا۔ہم نے انہیں اس وقت بھی نصیحت کی تھی کہ نبوت کے نقش قدم پر دوسری خلافت کا اعلان کریں ، لیکن انہوں نے انکار کر دیا تھا۔اس کے بعدہمیں خبر ملی کہ انہوں نے اس پر پچھتاوے کا اظہار کیا ، کیونکہ موقع گزر جانے کے بعدصرف پچھتاوا ہی رہ جاتا ہے۔جہاں تک موجودہ وقت کی بات ہے تو ہم نے ان کو اپنی نصیحت دہرائی اور ان کو امریکیوں کے ساتھ مذاکرات بند کرنے کے لئے رابطہ کیا ، تاکہ امریکی وہ حاصل نہ کرسکیں جو وہ جنگ کے ذریعے کبھی حاصل نہیں کرسکتے تھے۔ہم نے اِس بات پر زور دینے کے لیےاُن سے رابطہ کیا کہ مسلمانوں کا اصل مسئلہ خلافت کی بحالی ہے ، جو کہ مسلمانوں پر فرض ہے اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ نےاس کا وعدہ فرمایا ہے اور یہی (خلافت) رسول اللہﷺ کی اطاعت ہے اور آپ ﷺ کی بشارت ہے ۔ہم نے انہیں یہ بتانے کے لیےرابطہ کیا کہ ایسی حکمرانی میں شمولیت اختیار کرنا جو اسلام اور سیکولر ازم کا مرکب ہو، اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو قبول نہیں ہے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ، القوی، العزیز سوائے خالص چیز کے کچھ قبول نہیں کرتے۔ بے شک اسلام مکمل طور پر پورے کفر کا مقابلہ کرتا ہے ، یہاں تک کہ وہ فتح اور غلبہ حاصل کرلے اور یہی واضح کامیابی ہے۔ مذاکرات ، چال بازی اور مشروط اتھارٹی کی دلدل میں دھنسنا تو صریح نقصان ہے۔
  • اے طالبان! ہم مسجد الاقصیٰ سے آپ سے مخاطب ہیں اور یہ کہتے ہیں:آج آپ جتنے مضبوط ہیں اتنے پہلے کبھی نہ تھے، اور آج آپ افغانوں کی سرزمین کے حکمران بن گئے ہیں بالکل ویسے ہی جیسے خزرج یثرب پر حکمران تھے۔ یہ وہ وقت تھا جب خزرج نے حق کی پیروی کی اور حق کی دعوت کو نصرۃ دی ، اور بیت عقبہ ثانیہ (دوسری بیت عقبہ )میں رسول اللہﷺ سے وعدہ کیا کہ وہ اُن کی ویسے ہی حفاظت کریں گے جیسے وہ اپنی عورتوں اور اپنے مال کی حفاظت کرتے ہیں۔اللہ سبحانہ وتعالیٰنے انہیں نصر ( کامیابی) عطا کی اور سیدھا و سچا دین ان کے گھروں میں قائم کردیا۔ انہوں نے پہلی اسلامی ریاست قائم کی ، اور اس طرح اسلام جہاد اور فتوحات کے ذریعے ہم اور آپ دونوں تک پہنچا۔ پھر عمر بن الخطاب ؓ کے دور میں بیت المقدس فتح کیا گیا اور انہوں نے اسراء اور معراج کی سرزمین میں پہلی بار مسجد الاقصیٰ ٰ بنائی۔ اس کے بعد صلاح الدین ؒ نے اسے صلیبیوں سے آزاد کرایا۔

 

تو آج کے نئے خزرج بنو اور اُن لوگوں کو نصرة دو جو اسلام کی دعوت کو دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں اور جنہوں نےاسلامی ریاست کا آئین تیار کررکھا ہے، تاکہ تمہاری طاقت ان کے ساتھ مل جائے۔اس کے بعد افغانستان نبوت کے نقش قدم پر دوسری ریاستِ خلافت کے قیام کا اعلان کرسکتا ہے۔ پھر پاکستان کے لوگ تیزی سے اپنے غدار حکمرانوں کو بے دخل کریں گے اور خلافت کی اکائی کے اندر متحد ہو جائیں گے ، اس کے بعد وادی فرغانہ کی تمام ریاستیں انتہائی تیزی سےاور حیران کن طور پر اتحاد میں شامل ہوں گی۔ پھر آپ بیت المقدس میں فاتح اور آزاد کرانے والوں کے طور پر آئیں گے ، ہماری اقصیٰ ، آپ کی اقصیٰ اور تمام مسلمانوں کی اقصیٰ کے پاس ، اسے قید  سے نجات دلا کر آزاد کرائیں گے۔  اور جو عزت اور اعزاز خزرج نے رسول اللہﷺ کو نصرۃ دے کر حاصل کیا تھا وہی عزت  اور اعزازآپ بھی حاصل کرپائیں گے۔

 

اے طالبان!

یہی حق ہے،﴿فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ إِلَّا الضَّلَالُ﴾ "پھر حق کے بعد کیا ہے مگر گمراہی"(یونس، 10:32)۔ 

جب  حق کی پیروی کی جائے گی تو وہ آپ کو، ہمیں اور تمام مسلمانوں کو اس صریح تباہی و بربادی سے بچائے گا جس کا ہم اس وقت شکار ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَحُولُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِهِ وَأَنَّهُ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ﴾ 

"مومنو! اللہ اور اس کے رسول ﷺکا حکم قبول کرو جب کہ رسول اللہ ﷺتمہیں ایسے کام کے لیے بلاتے ہیں جو تم کو زندگی  بخشتا ہے۔ اور جان رکھو کہ اللہ کا حکم آدمی اور اس کے دلی ارادوں میں حائل ہوجا تا ہےاور یہ بھی کہ تم سب اس کے روبرو جمع کیے جاؤ گے"(الانفال، 8:24) ۔

 

لہٰذا ہماری دعا ہےکہ اے اللہ سبحانہ و تعالیٰ، طالبان میں موجود ہمارے بھائیوں کے دلوں کو جوڑ دے، اور انہیں آج کے دور کا انصار بنا دے، اور ہمیں ، انہیں اور تمام مسلمانوں کو ایک ریاست میں ایک جھنڈےتلے جمع کردے، کہ تو ہی ہمارا نگہبان ہے اورتو ہی اس معاملے پر قادر ہے۔

 

وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ۔

 

شیخ عصام امیرہ

مسجد الاقصیٰ میں خطیب اور استاد

 

Last modified onجمعرات, 02 ستمبر 2021 01:25

Leave a comment

Make sure you enter the (*) required information where indicated. HTML code is not allowed.

اوپر کی طرف جائیں

دیگر ویب سائٹس

مغرب

سائٹ سیکشنز

مسلم ممالک

مسلم ممالک